کریلے بے شمار فوائد کی حامل سبزی

کریلا ذائقے میں کڑوا تو ہوتا ہے لیکن اس کے فوائد بے شمار ہیں – کریلے کی کڑواہٹ کا ایک سبب اس میں پایا جانے والا ایک جزو Momordicine ہے۔ یہ ایک الکلائیڈ ہے جو اس سبزی کو کئی کیڑوں اور جانوروں کو اس سے دور رکھتا ہے۔اس میں کیلوریز کم اور مناسب مقدار میں فائبر پایا جاتا ہے اور یوں یہ ہلکی اور جلدی ہضم ہونے والی خوراک ہے۔ فائبر کی وجہ سے آپ کا معدہ درست رہتا ہے، یہ بھوک مٹاتا اور مٹاپا کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔اس میں‌ وٹامن سی کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو آپ کے جسم میں مخصوص سیلز بڑھا کر قوتِ مدافعت کو مضبوط کرتا ہے۔کریلے میں موجود وٹامن اے آنکھوں اور جلد کے لیے مفید ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کے اس کڑوی کسیلی سبزی کا فائدہ یہ ہے کہ اس سے شوگر کی بلند سطح کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ اس میں موجود غذائی اجزا جگر کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ اس میں لیٹین نامی ایک مادّہ شامل ہے جو انسولین کی طرح کام کر کے خون میں گلوکوز کو کم کرتا ہے بلکہ اس سے خون میں انسولین کو قبول کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے، تاہم اس حوالے سے اپنے معالج کی ہدایت اور کسی طبّی ماہر سے مشورہ ضروری ہے۔اس میں پوٹاشیم، میگنیشیم، فاسفورس اور کیلشیم کی مقدار پائی جاتی ہے جو دل اور خون کی نالیوں، دانتوں، ہڈیوں، پٹّھوں کے لیے مفید ہیں-غذائیت کے لحاظ سے کریلوں میں وٹامن اے، ڈی، سی اور بی 6 کے ساتھ ساتھ پروٹین اور پوٹاشیم کی بھی مقدار پائی جاتی ہے جبکہ کیلوریز اور کولیسٹرول کی مقدار صفر ہوتی ہے، کریلوں کو کئی طریقوں سے استعمال میں لایا جا سکتا ہے، بطور سبزی پکا کر، سوپ اور سلاد میں شامل کر نے کے ساتھ ساتھ اس کا جوس نکال کر بھی پیا جا سکتا ہے جو وزن میں کمی اور ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ایک اچھا ٹانک کا کردار ادا کرتا ہے۔
قوتِ مدافعت کو مضبوط بناتا ہے
کریلوں کا استعمال قوت مدافعت بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے، اسے پانی میں اُبال کر پیا جا سکتا ہے جس سے مختلف موسمی بیماریوں کے ساتھ ساتھ انفیکشن اور الرجی سے بھی حفاظت ملتی ہے، کریلوں میں وٹامن سی پائے جانے کی وجہ سے یہ اک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہے جس سے جسم میں موجود مضرِ صحت اجزاء باآسانی زائل ہو جاتے ہیں۔
پھیپڑوں کی بیماریوں سے حفاظت
روزانہ کی بنیاد پر اگر کریلوں کو ابال کر، اس کاجوس نکال کر یا کچے کریلے کھائیں جائیں تو پھیپڑوں کی کئی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے جن میں سردی لگ جانا، دمہ، کھانسی ، نزلہ زُکام سمیت سانس کی نالی کا انفیکشن اور موسمی بیماریاں شامل ہے۔
کیل مہاسوں سے نجات
کڑوے ہونے کے باعث کریلوں کا جوس خون کو صاف کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے ایکنی یعنی کیل مہاسے ، بلڈ انفیکشن ، پھو ڑے پھنسی اور جلد کی دوسری بیماریوں کے ساتھ ساتھ خارش کا بھی حل موجود ہے۔
شوگر کے مریضوں کے لیے مفید
کریلوں میں فائیٹو نیوٹرنٹ اور پولی پیپٹائیڈ انزائم پائے جاتے ہیں جن سے خون میں انسولین کی افزائش ہوتی ہے جس کے باعث خون میں شوگر لیول کو متوازن رہنے میں مدد ملتی ہے۔کریلوں میں ہائپوگلیسمک ایجنٹ نامی ایک انزئم بھی پایا جاتا ہے جس سے ذیابطیس ٹائپ 2 میں شوگر لیول متوازن رہتا ہے۔
وزن میں کمی کا ذریعہ
کریلے میں اینٹی آکسیڈنٹ جز پائے جانے کے باعث اس کےجوس کا استعمال کرنے سے جسم سے فاضل مادوں سمیت چربی بھی زائل ہو جاتی ہے، روزانہ کے استعمال سے وزن میں واضح کمی آتی ہے۔
بینائی تیز ہوتی ہے
کریلوں میں بیٹا کیروٹین کی موجودگی آنکھوں کے انفیکشن سے بچاتا ہے اور بینائی تیز کرتا ہے۔
قبض کشا سبزی
جو افراد نظامِ ہاضمہ کو لے کر پریشان رہتے ہیں یا قبض کی شکایت ہے تو کریلے اس مرض سے چھٹکارا پانے میں بہترین مدد فراہم کرتے ہیں ، کریلوں میں فائبر پائے جانے کے باعث نظامِ ہاضم اور میٹا بالزم میں تیزی آتی ہے بہتر طریقے سے کام کرتے ہیں جس سے قبض کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔
دل کو صحت مند بناتا ہے
کریلوں کے روزانہ استعمال سے کولیسٹرول لیول میں کمی آ تی ہے جس کے نتیجے میں خون کی روانی صحت مندانہ طریقے سے جاری رہتی ہے۔
کریلوں میں مختلف انزائم پائے جاتے ہیں جن سے شریانوں میں رکاوٹ پیدا کرنے والی چربی اور مضرِ صحت اجزا جسم سے نکل جاتے ہیں ، خون صاف اور دل صحت مند رہتا ہے۔
لوئر کولیسٹرول
کریلے کا استعمال جسم میں غیرضروری کولیسٹرول کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ جسم میں کولیسٹرول کی مقدار ایک خاص حد تک ہونی چاہیئے ورنہ یہ خطرناک بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ کولیسٹرول کے کم ہونے سے آپ امراض قلب، دل کے دورے اور فالج جیسی مہلک بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔ جس شخص کا کولیسٹرول ضرورت سے زیادہ بڑھ جائے تو اسکو چاہیئے کہ کریلے کا استعمال کرنا شروع کردے کیونکہ کریلے میں کولیسٹرول نہیں پایا جاتا۔ جسم میں کولیسٹرول کی تشخیص صرف خون کے ٹیسٹ کے ذریعے ممکن ہے۔
لبلبے کا کینسر
لبلبہ انسانی جسم میں معدے کے پچھلے حصے اور جگر کے بلکل پاس ہوتا ہے۔ لبلبے کو ہم انگریزی میں پینکریاز کے نام سے جانتے ہیں۔ مختلف بیماریوں کیساتھ ساتھ لبلبے کے کینسر میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ کریلے میں کینسر سے بچنے کی خصوصیات پائی جاتی ہے اور کریلے کا جوس لبلبے میں موجود کینسر سیل کو ختم کرنے میں مد دیتا ہے۔ اسکے علاوہ کریلے کا جوس لبلبے کے کینسر سیل کی گلوکوز کو میٹابولائز کرنے کی صلاحیت کو روکتا ہے۔
جلد کیلئے مفید
کریلے کو کھانے میں پکائیں یا پھر اسکا جوس پیءں۔ دونوں صورتوں میں کریلے کا استعمال انسانی جلد کو فائدہ دیتا ہے۔ کریلے کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اسکے روزانہ استعمال سے انسانی جلد چمکنا شروع ہوجاتی ہے اور آہستہ آہستہ رنگ بھی صاف ہوجاتا ہے۔ دراصل کریلا انسانی جسم میں موجود خون کو صاف کرتا ہے اور اسکے اثرات جلد پر پڑنا شروع ہوتے ہیں۔ جلد کو اچھا اور خوبصورت رکھنے کیلئے کریلے کے سوپ کا استعمال ضرور کریں۔
وٹامن کے
کریلے میں ‘وٹامن کے’ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ وٹامن کے ہڈیوں کو صحت مند بناتا ہے، خون کو جمنے سے روکتا ہے اور سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد وٹامن کے سے اپنی تکلیف کو کم کرنے کیساتھ سوجن کو بھی کم کرسکتے ہیں۔
جگر کی بہتری
بیشتر افراد جگر کے مسئلے کا شکار رہتے ہیں۔ کریلے کا ایک کپ جوس روزانہ پینے سے آپ جگر کے کئی مسائل سے بچ جائینگے۔ کریلے کا جوس ایک ہفتہ روازنہ پینے سے آپ واضح فرق محسوس کریں گے۔ اسکے علاوہ یہ عمل انہضام اور گال بلیڈر فنکشن کو بہتر بنانے میں بھی مدد دیتا دیتا ہے۔
آنکھوں کے لیے
کریلا جوس میں Betacarotene اور وٹامن اے پائے جاتے ہیں جو موتیا بند (Cataract) سے حفاظت کرتے ہیں، اور آنکھوں کو قدرتی طور پر صحت مند رکھنے اور نظر (Vision) کو بھی تیز کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے پڑ جانے میں بھی مفید ہے۔

اکثر خواتین کریلا پکاتے ہوئے اس کی کڑواہٹ ختم کرنے کی غرض سے کریلے کے قتلوں کو ڈھیر سارا نمک لگاکر کچھ دیر کے لیے رکھ دیتی ہیں۔اس کے بعد جب کریلوں کا پانی نکل جاتا ہے تو اسے صاف پانی سے دھو کر پھر پکاتی ہیں۔اس طریقے سے کریلوں میں موجود کئی صحت بخش غذائی اجزاء بشمول نمکیات خارج ہو جاتے ہیں اور اب یہ تیار سبزی محض بھوک تو مٹا سکتی ہے پر اس کی غذائی افادیت میں کمی آجاتی ہے ۔کریلوں کی کڑواہٹ ختم کرنے کی ایک ترکیب یہ ہے کہ اس کی تیاری میں پیاز کی زیادہ مقدار استعمال کریں اور آدھا کلو کریلے کی پکتی ہوئی ہانڈی میں ایک یا آدھا چائے کا چمچ چینی ملادیں۔اس ڈش کی کڑواہٹ محسوس نہیں ہوگی۔کریلے سے مزے مزے کی ڈشز بشمول کریلا گوشت ،چکن کربلا ،دال کریلا ،کریلے کی بھجیا ،اسٹفڈ قیمہ کریلے سے لے کر کریلے کا اچار تک تیار کیا جاتاہے،ان ڈشز اور اچار کو صحت تندرسی کے حوالے سے محتاط اور کریلے کی شفاء بخش خصوصیات سے آگاہی رکھنے والے افراد شوق سے استعمال کرتے ہیں۔
کریلا معدے کے کئی امراض کے لیے ایک مفید دوا،ایک پُر ہضم غذا ہے۔گھٹیا اور جوڑوں کے امراض (Rheumatism)نقرس یا چھوٹے جوڑوں کا درد(Gout) تلی(Spleen) وجگر کے امراض میں ایک مفید سبزی ہے۔اس سبزی کے بیج پیٹ کے کیڑے مارنے والی ادویات کی تیاری میں بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔کریلے کے پتوں کا پلٹس سردرد اور جلد کے جل جانے والے حصوں کے علاج کے لیے مفید بتایا جاتاہے۔کریلے کی بیل کی جڑوں سے بواسیر (hemorrhoids)کے مرض کا علاج کیا جاتاہے۔ملایا (Malaya)میں کریلے کے پتوں کی پلٹس(Poultice) سے پالتو ہاتھیوں کی سوزش زدہ آنکھوں کی سوزش کا علاج کیا جاتاہے –
کریلے کا جوس خوراک: ۳۰ ملی لیٹر کی مقدار میں روزانہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ٓاحتیاط: کریلا جوس کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے پیٹ میں درد یا دستوں کی شکایت ہو سکتی ہے۔ حاملہ خواتین کریلا جوس نہ پئیں، کیونکہ یہ رحم کے عضلات میں تحریک پیدا کر کے قبل از وقت ولادت کا سبب بن سکتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں