گیارہ ہزارافراد نےایک ساتھ بیہو ڈانس کرکےعالمی ریکارڑ بنا ڈالا

بھارت کی ریاست آسام میں 11 ہزار سے زائد ڈانسرز اور ڈھولچیوں نے ایک ساتھ پرفارمنس کرکے منفرد ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
آسام کے شہر گوہاٹی کے اسٹیڈیم میں ریاست بھر کے مرد و خواتین ڈانسرز اور ڈھولچیوں نے روایتی ’بیہو ڈانس‘ پر پرفارمنس کرکے گنیز ورلڈ ریکارڈ بنا ڈالا۔تمام افراد نے آسامی روایتی لباس پہن رکھا تھا اور انہوں نے وہاں کے روایتی رقص ’بیہو‘ پر ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا۔
’بیہو‘ پر ڈانس کرنے والی خواتین کو ’بیہوا‘ جب کہ مرد حضرات کو ’بیہووتی‘ کہا جاتا ہے جو کہ ڈھول کی تھاپ پر روایتی انداز میں رقص کرتے ہیں۔’بیہو‘ رقص آسام کا ثقافتی اور روایتی رقص ہے اور اسی مناسب سے وہاں فیسٹیولز بھی منعقد ہوتے ہیں۔وہاں کے لوگ شادیوں اور خوشی کی دیگر تقریبات میں ’بیہو‘ رقص کا خصوصی اہتمام کرتے ہیں اور رقص کے دوران خصوصی طرز پر ڈھول بھی بجایا جاتا ہے۔’بیہو‘ رقص کے دوران روایتی ثقافتی گیت بھی گائے جاتے ہیں اور رقص کے دوران ایک سے زائد کلاسیکل روایتی گیت گنگنائے جاتے ہیں۔ریاست کے روایتی رقص کا گنیز ورلڈ ریکارڈ بنانے کے لیے آسام کی وزارت ثقافت نے 11 ہزار 300 ڈانسرز اور ڈھولچیوں کی خدمات حاصل کیں اور انہیں عالمی ریکارڈ بنانے کے لیے رقص کرنے پر فی کس 25 ہزار روپے تک کی رقم بھی دی۔ریاست بھر سے بلائے گئے ڈانسرز اور ڈھولچیوں نے 13 اپریل کو گوہاٹی کے اسٹیڈیم میں روایتی گیت پر ’بیہو‘ ڈانس کرکے عالمی ریکارڈ بنایا۔مذکورہ ریکارڈ ’بیہو‘ ڈانس کا گنیز ورلڈ ریکارڈ ہے اور جلد ہی گنیز بک کی انتظامیہ بھارتی ریاستی حکومت کو اس کا سرٹیفکیٹ جاری کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں