چہرے پردانوں کوجلد ختم کرنےکیلئےٹوتھ پیسٹ کااستعمال، فوائدکم نقصانات زیادہ

چہرے پر دانوں کو جلد ختم کرنے کیلئے بعض خواتین ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کرتی ہیں ۔ٹوتھ پیسٹ دانوں کے لیے مؤثر ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس میں خشک کرنے والے اینٹی بیکٹیریل کمپاؤنڈز موجود ہوتے ہیں، تاہم جب چہرے کی دیکھ بھال کی بات آتی ہے تو ٹوتھ پیسٹ میں موجود اجزاء سے فوائد سے زیادہ خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ ٹوتھ پیسٹ میں ایک اینٹی بیکٹیریل ایجنٹ ہوتا ہے جسے ٹرائیکوسن کہتے ہیں،2017 میں، فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ٹرائیکلوسن کوصابن،ہینڈ واش میں شامل کرنے پر پابندی لگا دی کہ کیوں کہ یہ یہ تھائروائڈ ہارمون کی سطح کو کم کر سکتا ہے۔اس کے علاوہ ٹوتھ پیسٹ میں بہت سے اجزاء(جیسے گلیسرین،کیلشیئم کاربونیٹ ،سوڈیم بائی کاربونیٹ وغیرہ) شامل ہوتے ہیں جو دانتوں کی صحت کو تو فائدہ پہنچاتے ہیں لیکن اگر اسے جلد پر لگایا جائے تو یہ نقصان دہ ہوتے ہیں۔ چہرے کے دانوں سے پھر کیسے چھٹکارا پایا جائے؟ سب سے پہلے تو چہرے پر نکلنے والے دانوں کو ہاتھ سے پھاڑنا نہیں چاہیے ، یہ چہرے پر ایکنی میں اضافے کا سبب بنتا ہے، اس کے بعد متاثرہ جگہ کو ہلکے کلینزر سے دھو لیں اور پھر صاف تولیے سے اس جگہ کو خشک کریں۔ جن لوگوں کو چہرے پر ایکنی ہوتی ہے وہ ٹوٹکے کرنے کے بجائے ماہر امراض جلد سے مشورہ ضرور کریں۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں