مودی کو’گجرات کا قصائی’ کہنےپربی جے پی ناراض، پاکستانی ہائی کمیشن کےباہراحتجاج

وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی طرف سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ’گجرات کا قصائی‘ کہنے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنان کا دارالحکومت نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر شدید احتجاج کیا۔ حکمراں جماعت بی جے پی کے کارکنان نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے قریب جمع ہوئے جہاں انہوں نے ’پاکستان ہائے ہائے‘ اور ’بلاول بھٹو، معافی مانگو‘ کے نعرے لگائے۔ رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس نے مظاہرین کو ہائی کمیشن کی طرف بڑھنے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں قائم کردیں تھیں، تاہم مظاہرین نے رکاوٹوں کا پہلا حصہ عبور کرکے ہائی کمیشن کی طرف مارچ کرنا شروع کردیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے مظاہرین کو دوسری رکاوٹ پر روک لیا جبکہ وہاں واٹر کینن بھی رکھے گئے تھے اور پولیس نے کچھ بی جے پی اراکین کو بھی گرفتار کرلیا۔ علاوہ ازیں این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارتی حکومت نے بھی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ان کے بیان بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پاس بھارت پر الزامات لگانے کے لیے ثبوتوں کی کمی ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ بھارت کو بتانا چاہتا ہوں کہ اسامہ بن لادن تو مر چکا ہے مگر گجرات کا قصائی زندہ ہے اور وہ بھارت کا وزیر اعظم ہے۔اقوام متحدہ میں بلاول بھٹو نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں جے شنکر کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ اسامہ بن لادن مر چکا ہے لیکن گجرات کا قصائی زندہ ہے اور وہ بھارت کا وزیراعظم ہے‘۔ وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’نریندر مودی کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد تھی، یہ آر ایس ایس کے وزیر خارجہ اور وزیر اعظم ہیں جو ہٹلر کے نظریے سے متاثر ہیں‘۔ بلاول بھٹو زرداری کی بریفنگ سے قبل بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے اقوام متحدہ کے میڈیا کارنر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے 14 دسمبر کو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو دہرایا جہاں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کی میزبانی کی۔بعد ازاں بلاول بھٹو زرداری کی بریفنگ کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ پاکستانی اور بھارتی وزرائے خارجہ میں لفظی جنگ کیوں ہو رہی ہے؟ اس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ’یہ لفظی جنگ نہیں ہے، میں نے یہ محسوس نہیں کیا‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں خود اس دہشت گردی کا شکار ہوچکا ہوں، میری والدہ (سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو) سمیت ہزاروں پاکستانیوں کو دہشت گردوں نے قتل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے دہشت گردی میں بھارت سے بہت زیادہ جانیں گنوائی ہیں، بھارت ایسا رویہ اختیار کر رہا ہے جہاں مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دینا بہت آسان ہے۔‘ بلاول بھٹو نے نشاندہی کی کہ بھارت نے اپنا یہی فلسفہ نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کے مسلمانوں کے لیے بھی برقرار رکھا ہوا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں