اعتماد کا ووٹ:گورنرکی ایڈوائس نظرانداز،پرویزالہیٰ کوڈی نوٹیفائی کرنےکا فیصلہ

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا مراسلہ دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پنجاب کے گورنر بلیغ الرحمان نے آج شام 4 بجے وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا تھا، تاہم وقت مقررہ کے 2 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی پنجاب اسمبلی کے باہر سناٹا ہے، اور وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ نے گورنر کی ایڈوائس نظر انداز کردی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہ ہونے پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں گورنر پنجاب نے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا خط مسترد کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا مراسلہ دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ ہے، اور اعتماد کا ووٹ نہ لینے کی صورت میں گورنر وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کو سیل کرنے کا حکم جاری کریں گے۔ اس سے قبل وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پرویزالہٰی 4 بجے تک اعتماد کا ووٹ نہیں لیتے تو وزیراعلیٰ نہیں رہیں گے، گورنر پنجاب 4 بجے کے بعد وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کردیں گے۔ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کچھ بھی کرلے آئین سے مزاحمت نہیں کر سکتی، اور اگر مزاحمت جاری رہی تو بلیغ الرحمان وفاق کو گورنر راج کا کہہ سکتے ہیں، اور عدالت سے پرویز الہٰی کو کسی قسم کا ریلیف ملنے نہیں جارہا۔ دوسری جانب قانونی ماہر جسٹس شائق عثمانی کا کہنا تھا کہ 4 بج گئے ہیں گورنر وزیر اعلیٰ پرویز الہیٰ کو ڈی نوٹیفائی کریں گے، قانون کے مطابق گورنر کسی بھی وقت اسمبلی سیشن طلب کرسکتا ہے، عدالت میں کوئی جائے گا تو وہ فیصلہ کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں