دھماسہ بوٹی سے کریں کینسر،ہیپاٹائٹس اوردل کے امراض کا علاج

دھماسہ ویران علاقوں میں پائی جانے والی جڑی بوٹی ہے۔ اسے اردو میں دھماسہ، پشتو میں سپیلغزئ ، پنجابی میں دھماں، ہندی میں دھماسہ، پوٹھوہاری میں دھمیاں ، سندھی میں ڈراماؤ، اور انگریزی نام فیگونیا ھے
ماہیت۔
اس کے پودے پھیکے سبزی مائل بہت سی شاخوں والے لگ بھک ایک سے ڈھائی فٹ اونچے پتے سناکے پتوں کی طرح سالم اور جن میں دھاریوں والے ایک سے ڈیڈھ انچ لمبے کانٹے پھول سردیوں میں ہلکے رنگ کے سرخ ہوتے ہیں ۔پھل پانچ خانوں والے ان کے اوپر ایک تیز کانٹا ہوتاہے۔اس کی جڑ بہت دور تک پھیلتی ہے دہماسہ دراصل مضرش کانٹے والی بوٹی جوانسہ کے مشابہ ہوتی ہے۔اس لیے اسے جوانسہ صحرائی بھی کہاجاتاہے۔
مقام پیدائش::یہ افغانستان خراسان عرب بھارت میں پنجاب اوریوپی کے میدانی علاقوں خصوصاًدریاؤں کے کنارے ریتلی زمین میں پیدا ہوتاہے۔
مزاج::سرد خشک درجہ اول۔
افعال: رادع ،مفتح جالی ملین ،مسکن اوجاع ملطف مخرج بلغم محلل مجفف مسکن خون و صفراء ۔
استعمال::: ملطف و مخرج بلغم ہونے کی وجہ سے اصل السوس کے ساتھ اس کو جوشاندہ شہد یا چینی ملا کر پلانا بلغم کو پتلا کرکے خارج کرتاہے۔جس کی وجہ سے بلغمی کھانسی اور دمہ کو فائدہ ہوتاہے۔دھتورہ کے پتوں کے ساتھ ملاکر چلم میں پینابلغم کوقابل اخراج بناکر دمہ میں مفیدہے۔محلل و مسکن ہونے کی وجہ سے بواسیری مسوں کو اس کے جوشاندہ سے دھونا یا باریک پیس کر ضماد کرنے سے بواسیری سوجن اور خون بند ہوجاتاہے۔ملین ہونے کی وجہ سے دست آور اور قبض کشاہے۔
دہماسہ ایک تولہ کے قریب پیس چھان کر پینا بواسیر کے خون کے علاوہ پھوڑے پھنسیوں کو دورکرنے کیلئے مفیدہے۔
مجفف ہونے کی وجہ سے اس کا عصارہ جالا پھولا اور دھند کے لئے بطور کحل مفید ہے۔اس کے پتے عرق لیموں میں پیس لگانے سے بال سیاہ ہوجاتے ہیں ۔
مقدارخوراک:تین سے پانچ گرام ،پتوں کا رس دوتولہ ۔
جوشاندہ ڈھائی تولہ سے تین تولہ ۔
دھماسہ کی تمام اقسام کے فوائد ایک جیسے ہیں۔
دھماسہ کسی بھی سنگین ضمنی اثرات کے بغیر کینسر، ہیپاٹائٹس، دل کے امراض، وغیرہ جیسی مہلک بیماریوں بشمول عمومی صحت کے مسائل پر معجزانہ اثرات کی حامل ہربل دوا ہے۔
کچھ لوگ دھماسہ کو غلطی سے اونٹ کٹارا سمجھتے ہیں، لیکن حقیقت میں اونٹ کٹارا علیحدہ جڑی بوٹی ہے۔
دھماسہ کے پودے میں تھوڑے تھوڑے فاصلے پر چار چار کانٹوں کا ایک سیٹ ہوتا ہے جس میں ہر دو کانٹوں کے درمیان پتلا اور لمبوترا پتہ ہوتا ہے۔ یہ کانٹےتین بھی ہو سکتے ہیں، اور چار بھی۔ اس کی شاخیں بہت پتلی ہوتی ہیں، اس لئے یہ براہ راست بڑھ نہیں سکتے ہیں اور ایک چھوٹی سی جھاڑی کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ یہ پودہ اٹلی، جرمنی، مشرق وسطیٰ کے ممالک، پاکستان اور بھارت میں بھی پایا جاتا ہے۔ یہ کینسر خاص طور پر خون اور جگر کے کینسر کے علاج کے طور پر مانا جاتا ہے۔
اس کے پھولوں کا رنگ ہلکاجامنی ہے۔ پھول جھڑنے کے بعد اس کے کانٹوں کے قریب 00 شکل کے چھوٹے بیج بڑی تعداد میں ہوتے ہیں۔
دھماسہ کے فوائد
۔۔۔ یہ سب سے اچھا مصفّا خون ہے اور خون کے لوتھڑوں کو پگھلاکر خون کو پتلا کرتا ہے جس کی وجہ سے برین ہیمبرج، ہارٹ اٹیک، اور فالج وغیرہ سے حفاظت ہوتی ہے۔
۔۔۔ اس کے پھول اور پتیوں سے کینسر اور تھیلاسیمیا کی ہر قسم کا علاج ممکن ہے۔
۔۔۔ جسم کی کی گرمی کو زائل کرنے اور ٹھنڈک کے اثرات کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
۔۔۔ اس کے ذریعے ہیپاٹائٹس کی تمام اقسام کا علاج ممکن ہے۔
۔۔۔ جگر کو طاقت دے کر جگر کے کینسر کا بھی علاج کیا جا سکتا ہے۔
۔۔۔ دل اور دماغ کی صلاحیتوں میں بہتری لانے میں معاون ہے۔
۔۔۔ جسمانی دردوں کے علاج میں مددگار ہے۔
۔۔۔ مختلف قسم کی الرجی کا علاج ہے۔
۔۔۔ کیل، مہاسے، چھائیاں اور دیگر جلدکے امراض سے نجات دلاتا ہے۔
۔۔۔ معدہ کو تقویت دے کر بھوک بڑھاتا ہے۔
۔۔۔ اس سے قے، پیاس اور جلن، وغیرہ جیسی علامات ختم ہو جاتی ہیں۔
۔۔۔ کمزور جسم کو طاقت دے کر فربہ بناتاہے، اور موٹے افراد کے لئے وزن کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔
۔۔۔ منہ اور مسوڑھوں کے امراض علاج ہے۔
۔۔۔ بلڈ پریشر کو معمول پر لاتا ہے۔
۔۔۔ دمہ اور عمومی سانس لینے میں دشواری کا علاج کرتا ہے۔
۔۔۔ تمباکو نوشی کےضمنی اثرات سے بحالی میں مدد ملتی ہے۔
۔۔۔ دھماسہ کا قہوہ چیچک روکنے کے لئے دیا جاتا ہے۔
۔۔۔ پیشاب کو بڑھاکر گردوں اور پیشاب کے نظام کو بہتر بناتا ہے۔
۔۔۔ یہ گردن کے پٹھوں کے کھچاؤ میں بھی دیا جاتا ہے۔
۔۔۔ مردانہ سپرم کی تعدادمیں بہتری اور عورت کے تولیدی نظام کو معمول پر لانے میں معاون ہے۔
۔۔۔ لیکوریا سمیت عورتوں کےعوارض کو کنٹرول کرتا ہے۔
۔۔۔ اٹھرا کا شافی علاج کرتا ہے، جب کہ ایلوپیتھی میں یہ لاعلاج مرض ہے۔یہ خواتین کی ایسی بیماری ہے کہ جس میں جسم پر نیلے یا سیاہ دھبےطاہر ہوتے ہیں۔ اسی وجہ سے ہی اسقاط حمل ہو جاتا ہے، مردہ بچے پیدا ہوتے ہیں یا پیدا ہونے کہ بعد نیلے کالے ہو کر مر جاتے ہیں۔ کچھ خواتین میں صرف لڑکیاں تو بچ جاتی ہیں لیکن لڑکے زندہ نہیں رہتے۔ اس کے علاوہ کچھ خواتین میں اٹھرا کی وجہ سے معدہ اور جگر کی خرابی کی وجہ سے وہ کمزور ہو جاتی ہیں۔ ایسی خواتین حمل کی تکالیف برداشت نہیں کر سکتیں جس کی وجہ سے اسقاط حمل ہو جاتا ہے۔
۔۔۔ ایک اچھا اینٹی آکسیڈینٹ ہونے کی وجہ سے ذہنی دباؤکو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ … ..اور فوائد کی فہرست طویل ہوتی جاتی ہے۔
۔۔۔ اگر آپ اب بھی مہلک بیماریوں میں مبتلا ہیں تو اس کا مطلب آپ ابھی تک دھماسہ کے فوائد سے بے خبر ہیں۔
استعمال کرنے کا طریقہ
کینسر، تھیلیسیمیا، ہیپاٹائٹس، وغیرہ جیسے مہلک امراض سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے دھماسہ کے پھول، پتے اوربیج اکٹھے کرلیں۔ اسے نیم گرم پانی سے دھونے کے بعد ہوادار سایہ میں خشک کر لیں۔ مکمل طور پر خشک ہے کے بعد اسے پیس کر پاؤڈر بنا لیں۔صبح دوپہر شام اس پاؤڈر کے ایک چھوٹے چمچ کو بچے کی خوراک میں شامل کرکے کھلائیں۔ بڑوں کے لئے اسی پاؤڈر کا ایک چھوٹا یا بڑا چمچ (عمر اور جسم کے وزن کے مطابق) بڑے کیپسولز میں بھر کے یا کسی خوراک میں ملا کر صبح دوپہر شام پانی کے ہمرا کھلائیں۔
۔۔۔ دھماسہ کے تازہ پتے، پھول اور بیج سب کو پانی میں گھوٹا لگا کر ایک کپ یا گلاس دن میں تین بار کھانے کے فوری بعد نوش فرمائیں۔ پندرہ سے تیس دن تک بیماری سے شفا ہوگی۔ البتہ مکمل صحت کے لئے سال بھر بھی مسلسل استعمال کیا جاسکتا ہے۔
۔۔۔ اگر پتے پھول اور بیج کم ملیں تو دھماسہ کی مکمل سبز شاخیں، کانٹوں سمیت بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں۔
۔۔۔ دھماسہ کو پیس کر تھوڑا سا شہد شامل کرکے آٹے کی طرح تیار کریں اور اس کی چنے کے بڑے دانے کے سائز کی گولیاں بنا لیں۔ یہی تین یا چار گولیاں دن میں تین بار کھانے کے فوراً بعد پانی سے نوش فرمائیں۔
۔۔۔ اٹھرا کے مرض میں مبتلا خواتین صحت مند بچے کو حاصل کرنے کے لئے حمل کے تمام نو ماہ اسے استعمال کریں۔ زچہ و بچہ دونوں صحت مند رہیں گے۔
یہ ھومیوپیتھی میں یہ دوا dhamasa Q/fagoponia اور پوٹینسیز کی شکل میں موجود ہے.dhamasa Q /
Fagoponia

بوٹی بہترین مصفی خون بوٹی ہے،خارش، چنبل اور دیگر جلدی امراض میں اس کا استعمال نافع ہے۔ ( 3 گرام دھماسہ بوٹی کو 2 پیالی پانی میں اےنا جوش دیں کہ پانی ایک پیالی رہے جائے ، آدھای پیلا صبح پئیں آدھی شام کو یہ جوشاندہ خون صاف کرتا ہے، خارش ،ایگزیما، دھدر، چنبل حتیٰ کے ضزام جیسے موذی مرض میں نافع ہے) معدے اور جگر کو طاقت دیتی ہے۔ (اس کے پتوں کو لیموں کے عرق میں پیس کر اگر بالوں پر لگایا جائے تو بال کالے کرتی ہے۔
٭٭ دھماسہ بوٹی اور شاہترہ ہموزن لے کر پیس لیں اور لعاب گھیگوار کی مد سے چنے کی دال کے برابر گولیاں بنالیں یہ گولیاں بہترین مصفی خون ہیں جلد کے تمام امراض میں مفید ہیں# جو خواتین اٹھرا کے مرض میں مبتلا ہیں وہ یہ یہی گولی 1 عدد روزانہ ایام حمل کے دوران للیتی رہیں انشاءاللہ اسقاط نہیں ہوگا اور بچہ بھی صحت مند اور تندرست ہوگا ،اور حاملہ خاتون بھی دوران حمل کی خارش و چھائیوں وغیرہ سے محفوظ رہے گی۔۔۔
انسانی جسم سیلز اور ٹشوز کا مرکب ہے۔یہ تشوز ں غیر طبعی طور پر بڑھنے لگیں اور گانٹھ کی سی صورت اختیار کریں تو ان غیر طبعی ساختوں کو عرف عام میں رسولی کہا جاتا ہے۔ یہ غیر طبعی ساختیں اپنے ارد گرد کے ٹشوز کو تباہ کرنے لگتی ہیں۔اسی طرح اگر جسم سیلز اگر غیر طبعی طور پر بڑھنے لگییں اور خون کے ذریعے سارے جسم میں پھیلنے لگتے ہیں۔اور یہ اپنے اردگرد کے ٹشوز اور سیلز کو تباۃ کرنے لگتے ہیں، (ویسے تو ساری رسولی کینسرز کی نہیں ہوتیں۔کچھ چربی کی بھی ہوتی ہیں اور کچھ نقصان نہیں دیتیں۔)
دھماسہ بوٹی ابتدائی کینسر کے مرض میں بہت فید ہے۔یہ کینسر بننے والی بافتوں کو وہیں روک دیتی ہے۔ ،خون میں ہونے والی غیر معمولی تبدیل کو ختم کر دیتی ہے۔
( خون کے کینسر میں 2 سیر گاجر کے رس میں ایک پیالی دھماسہ کا جوشاندہ ملا کر رکھ لیں اور دن بھر میں یہ ختم کرلیں انشاء اللہ 1 سے 2 ماہ میں کینسے کے اثرات ختم ہونے لگیں گے اور مریض بحکم اللہ روبصحت ہونے لگے گا۔)
دیگر کینسر میں دھماسہ بوٹی 5 گرام لے کر 2 کپ پانی میں جوش دیں جب پانی ایک کپ رہے جائے تو چھان کر پی لیں صبح شام کچھ عرصہ باقاعدگی سے۔

دھماسہ جڑی بوٹی بےاولادی کے مسئلے کے لیے نہایت مفید ہے اور اسی وجہ سے یہ آپ کے لیے کارآمد ثابت ہوگی۔ پھر چاہے بے اولادی کا مسئلہ بیوی کی وجہ سے ہو یا پھر خاوند کی انشاﺀاﷲ شفا ہوگی۔
دھماسہ بوٹی لیں پھر اس کا پاؤڈر بنا کر آدھا چائے کا چمچ پانی کے ساتھ کھالیں۔
اگر اس کو ایسے کھانا مشکل لگے تو آدھا کپ پانی میں پکا کر بھی پی سکتے ہیں۔
* یہ نسخہ 15 دن تک کرنا ہے اور پھر اپنا ٹیسٹ کروانا ہے۔

دھماسہ جڑی بوٹی ایک خودرو کانٹے دار پودا ہے جو عموماً ریگستان میں پیدا ہوتا ہے۔ یہ پودا اونٹ کی مرغوب غذا ہے۔ اس کا نام دھماں یا دھماسہ ہے اور اسے سچی بوٹی بھی کہتے ہیں۔
دوا بنانے کا طریقہ:دوا کے اثر اور نتائج کے اعتبار سے بوٹی حاصل کرنے کا سب سے اچھا وقت مارچ اور اپریل کا مہینہ ہے جب اس کے پھول نکل رہےہوتے ہیں۔ دوا بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ پورا پودا خشک کرکے اس کو کوٹ اور پیس کر سفوف بنالیں۔
ترکیب استعمال:2 گرام فی کلو گرام مریض کے وزن کے حساب سے یہ دوا دو حصوں میں تقسیم کرکے صبح شام استعمال کی جائے۔ 30 کلو وزن کے بعد دوا کی مقدار ایک ہی رہے گی جو کہ تقریباً ایک چھٹانک صبح اور ایک چھٹانک شام کے بقدر ہے۔ سفوف کو آدھ پاؤ پانی میں صبح سویرے بھگو کر رکھیں اور تقریباً 12گھنٹے بھگونے کے بعد شام کو ایک بار پھر کوٹ کر یا اچھی طرح سے رگڑ کر حسب ذائقہ چینی یا شہد ملا کر یہ پانی مریض کو پلادیں اسی طرح شام کو بھگو کر صبح کی طرح پلادیں۔
نوٹ: ہیموگلوبن لیول کم از کم 10gm برقرار رکھنا ضروری ہے ورنہ یہ دوا انتڑیوں سے پوری طرح جذب نہیں ہوپاتی اور معدہ کی معمولی تکلیف کا باعث ہوسکتی ہے۔ شروع شروع میں ہیموگلوبن 10mg رکھنے کے لئے بار بار خون لگوانا پڑے گا لیکن ہیموگلوبن 10mg رکھنے سے چند ہفتوں کے اندر ہی اس کے اثرات نظر آنا شروع ہوجائیں گے۔ مریض کی طبی حالت میں خاطر خواہ تبدیلی محسوس ہوگی اور خون کی ضرورت بتدریج کم ہونا شروع ہو جائے گی۔ اس دوا کے استعمال سے خون میں آئرن (Ferritin) لیول بھی اعتدال پر آنے لگتا ہے اور اس کے لئے اکثر کسی اور دوا کی ضرورت نہیں رہتی۔
کینسر کے مریضوں میں اکثر یہ خدشہ پایا جاتا ہے کہ جب یہ جڑی بوٹی کینسر کی ادویات کے مضر اثرات کو ختم کردیتی ہے تو ان ادویات کے مفید اثرات بھی ختم کردیتی ہوگی۔ ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ Adenocarcinoma میں خصوصاً Hodgekin, Non-Hondgekin Lymphomas میں اس کے اثرات کینسر کی ادویات کے اثرات کو بڑھا دیتے ہیں۔ نیزConnective Tissue Disorders جس میں Rheumatoid Arthritis بہت عام ہے۔ اس میں جب Methotrexate ہفتہ کے جس روز دینا ہو اسی دن جڑی بوٹی کی ایک خوراک یعنی ایک چھٹانک بھی ہمراہ دینے سے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوتے ہیں۔

—————————
نوٹ: دستبرداری: اس مضمون میں شامل مواد پیشہ ورانہ طبی مشورے ، تشخیص یا علاج کے متبادل نہیں ہے۔ کوئی بھی دوائی، غذا ، ورزش ، یا اضافی طرز عمل شروع کرنے سے پہلے ہمیشہ اپنے معالج سے رجوع کریں۔ یہ مضمون صرف تعلیمی مقاصد کے لئے بنایا گیا ہے

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں