فرانسیسی سیریل کلر چارلس سوبھراج کو20 سے زائد قتل کے جرائم میں 20 برس قید کاٹنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔چارلس سوبھراج کے اکثر مقتولین ایشیائی ہپی ٹریل پر نوجوان غیر ملکی تھے۔اُن کو 1976 میں انڈیا میں گرفتار کر کے دہلی کی تہاڑ جیل میں رکھا گیا تھا جہاں وہ محافظوں کو نشہ آور اشیا کھلانے کے بعد فرار ہو گئے تاہم انہیں دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔رہائی کے بعد وہ فرانس چلے گئے اور پھر سنہ 2003 میں نیپال کا سفر کیا۔وہ سنہ 1975 میں دو سیاحوں کے قتل میں مطلوب تھے جس کی وجہ سے دوبارہ حراست میں لیا گیا۔سوبھراج نے ایک جعلی نام سے نیپال کے ہوٹل میں قیام کیا تھا۔سوبھراج، جو اب 78 برس کے ہیں اور دل کے عارضے میں مبتلا ہیں، ان کے وکیل کے مطابق جمعے کو جیل سے رہا ہو کر فرانس واپس جا چکے ہیں۔وہ نیپال کے قانون کے مطابق اپنی سزا کاٹ چکے ہیں۔یاد رہے کہ 1970 کی دہائی میں ایشیا بھر میں نوجوان غیر ملکیوں کے قتل کے مجرم چارلس سوبھراج کو نیپالی جیل میں تقریباً 20 سال گزارنے کے بعد جمعے کو رہا کر دیا گیا ہے۔فرانسیسی نژاد چارلس سوبھراج پر ’دی سرپنٹ‘ کے نام سے سیریز بھی بن چکی ہے جو نیٹ فلکس پر دیکھی جا سکتی ہے۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل ازخود منظور ہوکر قانون بن گیا، نوٹیفکیشن جاری
جس بینچ پرپارلیمنٹ نےعدم اعتماد کیااس کےسامنے کیسے پیش ہوجاؤں،فضل الرحمن
عدالت 14 مئی کو الیکشن کرانے کا فیصلہ واپس نہیں لے گی، چیف جسٹس
“آئین پاکستان” موبائل ایپلی کیشن کا اجرا
جنوبی کوریا کےمعروف پاپ گلوکارمون بن25 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
گل قند کےفوائد
گرل فرینڈ ملنےمیں دشواری،امریکی شخص نےقد لمباکرنےپر ایک کروڑ35 لاکھ خرچ کر دیے
عمرہ زائرین کی گاڑی کوحادثہ،9 پاکستانی جاں بحق
ہمارےکارکنوں کوگرفتارکرکےان کےسافٹ ویئراپ ڈیٹ کیےجا رہےہیں،عمران خان
چوہدری انوارالحق بلامقابلہ وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب