یوکرین روس تنازع میں عالمی رہنماؤں کے بیانات پریوکرینی صدر ولاد میر زیلینسکی برہم ہوگئے۔ صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے یوکرین کے صدر زیلینسکی نے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئےکہاکہ ‘ افراتفری پھیلانے کی ضرورت نہیں،یوکرین سے سفارتی عملے کے اہلخانہ کو واپس بلانا، بے چینی میں اضافےکاسبب ہے’۔ انہوں نے کہا کہ روس سےتناؤ ہے لیکن عالمی رہنما سمجھتےہیں جیسے یہاں کل جنگ ہونے والی ہے۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل امریکا نے یوکرین کے دارالحکومت کیف سے اپنے غیر ضروری سفارتی عملے اور اہل خانہ کو وطن واپس آنے کا حکم دیا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سفارتی عملے کو واپس بلانے کا فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین پر مسلسل حملے کی دھمکیوں کے بعد کیاگیا تھا۔ اس کے علاوہ اس سے قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے روس کو یوکرین پر حملے کے حوالے سے سخت تنبیہہ بھی جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین میں روسی فوج کا کسی بھی قسم کا داخلہ حملہ سمجھا جائے گا اور اس طرح کے حملے کا ردعمل شدید، مربوط اور اقتصادی ہوگا
چیف جسٹس کاحکومتی شخصیات پرقائم کیسزمیں’مداخلت کے تاثر’ پرازخودنوٹس
اوکٹاایف ایکس سمیت فارن ایکسچینج ٹریڈنگ پلیٹ فارمز غیرقانونی قرار
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجوکےخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی گئی
افغانستان: پاکستان اورکالعدم ٹی ٹی پی میں عارضی جنگ بندی پراتفاق
سعودی عرب: سامان میں آب زم زم لےجانے پر پابندی عائد
کراچی:شہریوں سےکروڑوں روپےکا فراڈ کرنے والی خاتون گرفتار
پاکستان اورکالعدم ٹی ٹی پی کےمابین مذاکرات
بھارت کی 21 سالہ اداکارہ کاسمیٹک سرجری کے بعد چل بسیں
نیوزی لینڈ سہ فریقی ٹی20 سیریز میں پاکستان کی شرکت کا خواہشمند
اداکارعدنان صدیقی کی نواز شریف سےلندن میں ملاقات