اچانک دماغ کی رگ کا پھٹ جانا – فالج کا حملہ
اصل مرض سے پہلے سر درد, سر چکر, جی متلانا, مریض کے حواس اور گفتگو میں نقص واقع ہو جاتا ہے۔ چلنے میں دقت اور بے ہوشی میں گرپڑنا,
ہائی بلڈپریشر, ہائپر ٹنشن کیا ہے؟
یہ مرض عموماً موٹے. مریضوں کو ہوتا ہے۔ جو کہ زیادہ کھانے کے عادی ہوتے ہیں۔ ان کی شریانیں کولیسٹرول جم جانے سے سخت ہو جاتی ہیں۔ اکثر شوگر کے مریض ہوتے ہیں۔
گردوں کی سوزش یا پتھری بھی اس کا باعث بن جاتی ہے, خاندانی ہوتی ہے اور جوانی میں بھی لگ سکتی ہے اور عموماً خطرناک ثابت ہوتی ہے۔ اس کی وجہ جسمانی کمزوری اور کمزور کرنے والی بیماریاں بھی
یاد رہے کہ کم تھوڑا بلڈپریشر بہتر ہوتا ہے۔
لیکن ہائی بلڈپریشر جتنا بھی زیادہ ہوگا, اتنا ہی خطرناک ثابت ہو گا,
اگر آپ کا بلڈ پریشر ہمیشہ 150/160/90 سے اوپر رہتا ہے تو آپ ہائپرٹنشن میں مبتلا ہیں.
اگر آپ کا بلڈ پریشر 140/90 اور 160/90 کے بیچ رہتا ہے تو آپ بارڈر لائن ہائپرٹنشن کے مریض ہیں۔
بلڈ پریشر کی جانچ مستقبل میں شخص کی سلامتی کی پیشین گوئی کا ایک بہترین راستہ ہے. بلڈ پریشر جتناہی زیادہ ہوگامختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوگا یہاں تک کہ وہ افراد جن کا بلڈ پریشر سماج کے افراد کی متوسط حد میں ہے، ان افراد کی نسبت قلبی بیماریوں میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں جن کا بلڈ پریشر متوسط حد سے کم ہے، اسی لئے ہائپرٹنشن کی تعریف کرنا بہت مشکل ہے۔
اگر آپ کا بلڈ پریشر 160/90 سے زیادہ ہو اور قلبی بیماری میں مبتلا ہونے کے چند دوسرے اسباب بھی موجود ہوں جیسے خونی کیسٹرول کا زیادہ ہونا، دخانیات کا استعمال اور قلبی بیماری میں مبتلا ہونے کا خاندانی سابقہ، تو ہائپرٹنشن کا معالجہ قابل قدر ہوتا ہے
دوسری طرف سے بعض جوان افراد کے لئے کہ جن کا بلڈ پریشر صرف تھوڑا زیادہ ہے، بلڈ پریشر کو نیچے لانے کے لئے ادویاتی علاج کی اہمیت کم ہے اور بہتر ہے ادویاتی علاج کو بعد کے لئے ٹال رکھیں. اس کے باوجود ایسے افراد کے لئے ہر ٦ مہینے پہ اپنے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا اہمیت رکھتا ہے۔
ہائپرٹنشن کی بیماری کو اصطلاح میں
”خاموش قاتل” کا نام دیا گیا ہے، اس لئے کہ عام طور پرجب تک شخص کو بیماری کے آخری مراحل تک نہ پہنچالے کسی قسم کی علامت ظاہر نہیں ہوتی. اس کے برخلاف بہت سے لوگوں کا سمجھنا ہے کہ وہ اپنے ہائی بلڈ پریشر کو محسوس کر سکیں گے، جبکہ آپ اپنے ہائی بلڈ پریشر کو محسوس نہیں کر سکتے . اپنے بلڈ پریشر کو سمجھنے کا تنہا راستہ طبی نبضی فشار بی پی اپریٹس کا استعمال ہے۔
ہائپرٹنشن کی اہمیت
رگیں ربر کے پائپ جیسی ہیں جو خون کو بدن کے ہر حصے میں پہنچاتی ہیں. شرائین جو خون کو بدن کے ہر حصے میں پہنچاتی ہیں قلب کے پمپنگ کرتے وقت زیادہ فشار تحمل کرنے پر مجبور ہیں. اگر کئی سالوں تک بلڈ پریشر اپنی طبعی حد سے زیادہ ہو اور اس مدت میں اس کا علاج نہ کیا جائے، تو رگوں کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے. رگوں کی دیواریں تدریجاً سخت اور ضخیم ہوکر ان کے مجرا کے تنگ ہونے کا باعث بنتی ہیں جس سے رگوں کی انعطاف پذیری اور ارتجاعی حالت گھٹ جاتی ہے.
اس حالت کو اصطلاح میں ”تصلب شرائین” شرائین کی سختی یا ”Arteiosclerosis”کہتے ہیں. مرغن اور چکنائی والی خوراک کھاتے رہنے سے خون کی رگیں خراب ہو جاتی ہیں شریانون کی دیوار پر کولیسٹرول کی تہہ جم جاتی ہے اور رگیں تنگ اور سخت ہو جاتی ہیں, ان کے پھٹ جانے کا خطرہ لگا رہتا ہے اور اس رکاوٹ سے بلڈپریشر میں اضافہ ہو جاتا ہے, اور کسی رگ کے پھٹنے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔
رگیں عام طور پر دماغ میں یا آنکھوں کے اندر پھٹتی ہیں, جس کی وجہ سے فالج سٹروک گرسکتا ہے
اگر کوئی ایک رگ بہت باریک اور تنگ ہوجائے تو خون اس سے ٹھیک سے نہیں گزر سکے گا جس کے نتیجہ میں بدن کا وہ حصہ جس میں یہ رگ خون پہنچاتی تھی کافی خون حاصل نہ کر پائے گا نتیجةً آکسیجن کی کمی کا شکار ہوجائے گا. جب کوئی شریان باریک ہوجاتی ہے تو اس میں خون جمنے (Thrombosis) کا احتمال بڑھ جاتا ہے,
جس سے رگ کے مکمل طور پر بند ہونے کا امکان ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں بدن کا وہ حصہ جس میں یہ رگ خون پہنچاتی تھی تباہ ہوجائے گا. اگر بدن کا یہ حصہ قلب یا دماغ (مغز) ہو تو تباہ ہونے والے علاقے کو اصطلاح میں ”Infarct” کہتے ہیں اور اس حالت کو”Infarction”کہا جائیگا۔
دوسرے مطلب میں سٹروک Stroke ہونا یا فالج گرنا کہتے ہیں۔
شرائین کی سختی کی وجہ سے دل قلب اور ٹانگوں میں درد کی شکایات بھی پیدا ہو سکتی ہیں, عام طور پر علامات 40 سال کی عمر کے بعد ظاہر ہونے شروع ہوتے ہیں۔
۔ یہ ایک بے ضرر نسخہ ہے جو کہ اس مرض کے مریضوں کے لیے آن حیات سے کم نہیں اگر میرے مالک کا حاکم ہوا تو وہ ضرور شفا دے گا
ہائی بلڈ پریشر کا علاج
یہ ایک بے ضرر نسخہ ہے جو کہ اس مرض کے مریضوں کے لیے آب حیات سے کم نہیں اگر میرے مالک کا حاکم ہوا تو وہ ضرور شفا دے گا۔ انشاء اللہ تعالی
ہواشافی
دانہ الائچی خورد 25 گرام, دانہ رائی 20 گرام, اناردانہ 10 گرام, سونف 10 گرام, دھنیا خشک 5 گرام, تخم تربوز 3 گرام, کلونجی 2 گرام تمام اجزاء خشک کو کوٹ پیس کر سفوف بنالیں
خوراک 2 گرام صبح ناشتہ سے 10 منٹ پہلےاور شام کے کھانے سے پہلے, ایک ماہ کے استعمال سے یہ مرض جاتا رہے گا, انشاءاللہ تعالی
نوٹ گرم اشیاء غذا کم ر دیں, نمک بہت حد تک کم کردیں یا بالکل بند کر دیں
نوٹ یہ پوسٹ, عوام الناس کی معلومات صحت عامہ اور مفاد عامہ کے تحت جنرل ہیلتھ ایجوکیشن کیلیے لکھی ہے,
آپ کو کوئی بیماری ہے تو آپ علاج کیلیے اپنے قریبی معالج سے رجوع کریں۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل ازخود منظور ہوکر قانون بن گیا، نوٹیفکیشن جاری
جس بینچ پرپارلیمنٹ نےعدم اعتماد کیااس کےسامنے کیسے پیش ہوجاؤں،فضل الرحمن
عدالت 14 مئی کو الیکشن کرانے کا فیصلہ واپس نہیں لے گی، چیف جسٹس
“آئین پاکستان” موبائل ایپلی کیشن کا اجرا
جنوبی کوریا کےمعروف پاپ گلوکارمون بن25 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
گل قند کےفوائد
گرل فرینڈ ملنےمیں دشواری،امریکی شخص نےقد لمباکرنےپر ایک کروڑ35 لاکھ خرچ کر دیے
عمرہ زائرین کی گاڑی کوحادثہ،9 پاکستانی جاں بحق
ہمارےکارکنوں کوگرفتارکرکےان کےسافٹ ویئراپ ڈیٹ کیےجا رہےہیں،عمران خان
چوہدری انوارالحق بلامقابلہ وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب