کراچی میں گردآلود ماحول،نزلہ،زکام،کھانسی اور سانس کےامراض میں اضافہ

کراچی میں فضائی آلودگی کے باعث نزلہ،زکام ،کھانسی، نمونیا اور سانس کے امراض میں تشویشناک اضافہ ہورہا ہے جب کہ شہر کے سرکاری اسپتالوں میں چیسٹ انفیکشن اور سانس کے امراض میں متاثرہ افراد کی شرح 35 فیصد تک جاپہنچی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق کورونا کی علامات سے ملتے جلتے بخارنے بھی شہریوں کی بڑی تعداد کومتاثرکرنا شروع کردیا ہے،جناح اسپتال کراچی کے جنرل فزیشن ڈاکٹر محمد عمر سلطان نے ایکسپریس کو بتایا کہ بڑوں سمیت بچوں میں بھی موسم سرما کی ابتداسے ہی سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اکثر افراد زکام کے علامات کے ساتھ اسپتال میں آرہے ہیں لیکن پھر ان کا ایکسرے کروایا جائے یا ان کو نمونیا ہو تو کورونا کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جب ایسے مریض کا پی سی آر ٹیسٹ کروایا جاتا ہے تو اس کی رپورٹ منفی آتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی موسمی انفلوئنزا یا سوائن فلو کی مانند بخار چل رہا ہے۔اس کی احتیاطی تدابیر میں ماسک اور سینی ٹائزر کے استعمال سمیت سماجی فاصلہ برقرار رکھنا شامل ہے،سانس کی بیماریوں میں مبتلا افراد اپنے ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق ادویات لیں، اگر نزلہ، زکام کھانسی کے بعد بخار کم نہ ہو رہا ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں،کیوں کہ جتنے جلدی نمونیا کا علاج شروع ہوگا اتنا بہتر ہے۔ وہ افراد جن کو ذیابیطس، گردوں کا مرض ہے یا بلند فشار خون کی شکایت ہے اور ان کی عمر 65 سے زیادہ ہے ،ایسے افراد میں نمونیا پیچیدہ صورت اختیار کرلیتا ہے۔ دنیا بھر میں نمونیا بچوں اور بزرگ افراد کی موت کی سب سے بڑی وجہ ہے،ماضی میں جناح اسپتال کی اوپی ڈی میں چیسٹ انفیکشن اور سانس کی بیماریوں کے10 سے 15 فیصد افراد آتے تھے لیکن اب اس میں اضافہ ہونے کے بعد یہ شرح 30 سے 35 فیصد تک جاپہنچی ہے۔اوپی ڈی میں نمونیا کے کیسز میں بدترین اضافہ دیکھا گیا ہے اور اسپتال میں داخل مریضوں کی بات کی جائے تو پہلے ہمارے وارڈ میں ایک سے دو مریض داخل تھے لیکن اب ہمارے 60 بستروں پر مشتمل وارڈ میں نمونیا سے متاثرہ 6-8 افراد تشویشناک حالت میں موجود ہیں،شہر کی بیشتر مقامات پر تعمیر کام جاری ہے جس سی وجہ سے ماحول گرد آلود ہوچکا ہے ،شہریوںکو چاہیے کہ سڑکوں پر سفر کرنے سے پہلے ماسک لگالیں۔بچے اور بزرگ سمیت تمام شہری موسمی اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے گرم کپڑوں کا استعمال کریں اور ابلے ہوئے انڈے ،سوپ ،یغنی سمیت گرم غذا کا استعمال کریں۔ سول اسپتال کراچی کے اے ایم ایس ڈاکٹر ہریش نے کہا کہ سول اسپتال کراچی میں سانس اور چیسٹ انفیکشن سے متاثرہ 70-80 افراد یومیہ آرہے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں