متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر سید امین الحق نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ پیکا ترمیمی آرڈیننس واپس لینے کے لیے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا ہے۔ انہوں نے خط میں کہا ہے کہ ترامیم میں بلاضمانت گرفتاری اور فیک نیوز کی تشریح نہ ہونے سے ملک میں بے چینی پھیل رہی ہے۔ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے لکھا ہے کہ پیکا ایکٹ میں کی جانے والی ترامیم اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر نہیں کی گئیں، اس لیے وہ ان ترامیم سے متفق نہیں ہیں۔ سید امین الحق نے تجویز دی ہے کہ صحافتی تنظیموں، انسانی حقوق کی تنظیموں و ماہرین کی رائے لی جاتی تو آرڈیننس میں بہتر ترامیم کی جاسکتی تھیں، صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے، ہر حکومت میڈیا سے اپنے تعلقات کا مزہ لیتی رہی ہے۔ وزیر اعظم کو ارسال کردہ خط میں وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ ترمیمی آرڈیننس کی وجہ سے صحافی و صحافتی اور میڈیا تنظیمیں حکومت کے خلاف ہورہی ہیں جبکہ بغیر مشاورت کے جاری کردہ آرڈیننس کے خلاف صحافتی تنظیموں کی جانب سے احتجاج کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔ امین الحق نے یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں لیکن عوام کے بنیادی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والی تنظیم سے ہمارا تعلق اہم ہے اور ایم کیوایم کے انداز سیاست میں بنیادی حقوق کے خلاف قوانین کی حمایت کسی صورت شامل نہیں ہے۔
ویڈیو گیمزسے بچوں کی ذہانت میں اضافہ
عمرسرفراز چیمہ کی درخواست پراعتراض ختم،لارجر بنچ تشکیل دینےکی ہدایت
عدلیہ اپنےکام سےکام رکھے،ورنہ خودحکومت کرلیں،مولانا فضل الرحمن کی سخت تنقید
ملک ریاض سےریکور کی گئی رقم پربریفنگ دی جائےپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا نیب کوحکم
ماریوپول میں 1700 سےزائد یوکرینی فوجیوں نےہتھیار ڈال دیے،روس کادعوی
ترک نژاد جرمن باکسر موسی یامک دوران فائٹ انتقال کرگیا
امریکا میں عمران خان کےدورہ روس کا دفاع کرنےپربلاول بھٹوکی تعریف
وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سپریم کورٹ کوجوابدہ نہیں ہیں، عرفان قادر
بھارتی پنجاب کانگریس کےسابق صدرنوجوت سنگھ سدھوکو1 سال قید کی سزا
سپریم کورٹ نےہائی پروفائل مقدمات میں تقرروتبادلوں پر پابندی عائد کردی