پاکستان بارکونسل پارلیمانی قانون پرعدالتی حکم امتناع کے خلاف کل یوم سیاہ منائےگی

پاکستان بار کونسل نے پارلیمنٹ کے قانون پر عدالتی حکم امتناع کے خلاف کل ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔
آل پاکستان وکلا کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان بار کے وائس چیئرمین ہارون الرشید کا کہنا تھا پارلیمنٹ کے قانون کے تحفظ کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے2 ججز کے سروس معاملے میں ازخود نوٹس لیا، چیف جسٹس نے90 دن میں انتخابات کا حکم دیا، اصل ازخود نوٹس غیرضروری طور پر اسمبلیاں تحلیل کرنے پر ہونا چاہیے تھا، پارلیمنٹ کے قانون کے خلاف عدالتی حکم امتناع پر کل یوم سیاہ منایا جائے گا۔وائس چیئرمین پاکستان بار کا کہنا تھا پارلیمنٹ کے ایکٹ کی بحالی تک وکلا کا احتجاج جاری رہےگا، ہمارا مقصد یہ ہےکہ تمام ادارے اپنی حدود و قیود میں رہتے ہوئے کردار ادا کریں، پارلیمنٹ نے ازخود نوٹس کے اختیار پر سینئر ججز کی 3 رکنی کمیٹی بنائی، آل پاکستان لائرز نمائندگان نے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل پر حکم امتناع پر اعتراض اٹھایا، پارلیمنٹ کے ایکٹ پر حکم امتناع واپس نہ لیا تو ملک بھر میں کانفرنسز کریں گے اور تحریک چلائیں گے۔دوسری جانب پاکستان بار کونسل کے چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رضا پاشا کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا ایک جماعت کے ترجمان دن رات وکلا تحریک کی بات کر رہے ہیں، یہ وہی صاحب ہیں جو اپنے خاندان سمیت مشرف کے ساتھ کھڑے تھے۔حسن رضا پاشا کا کہنا تھا جو شخص کسی ضلعی بار کا صدر نہیں بنا وہ وکلا تحریک کیسے چلائے گا؟ سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ میں 6 ججز وہ تھے جو سینیارٹی کے اصول کے خلاف تعینات ہوئے

اپنا تبصرہ بھیجیں