فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل بیلا حدید نے دنیا سے سوال کیا ہے کہ جس طرح یوکرین پر روسی حملے کی مذمت کی جا رہی ہے، اسی طرح مسلمان ممالک پر حملوں یا مسلمانوں کے استحصال کی مذمت کیوں نہیں کی جاتی؟ بیلا حدید نے 5 مارچ کو انسٹاگرام پر شیئر کی گئی اپنی پوسٹ میں لکھا کہ دنیا کے کسی بھی کونے میں کسی بھی انسان یا ملک کے ساتھ کیے جانے والے جبر اور استحصال کو جائز نہیں سمجھا جا سکتا اور ایسے اعمال کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ بیلا حدید نے اپنی پوسٹ میں لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے آپ سے سوال کریں کہ وہ اپنے ارد گرد ہونے والی کتنی ناانصافیوں پر خاموش رہتے ہیں اور ایسا کیوں ہوتا ہے؟ انہوں نے لوگوں کو احساس دلایا کہ اگر انہیں پہلی بار دنیا میں جنگ کا علم ہو رہا ہے تو پھر یقینی طور پر وہ اس دنیا میں نہیں رہتے، کیوں کہ جنگیں ہمیشہ سے ہی اس کا حصہ رہی ہیں اور جنگوں پر جو ہم رد عمل دیتے ہیں وہ بھی شروع سے ہی موجود ہے۔
ویڈیو گیمزسے بچوں کی ذہانت میں اضافہ
عمرسرفراز چیمہ کی درخواست پراعتراض ختم،لارجر بنچ تشکیل دینےکی ہدایت
عدلیہ اپنےکام سےکام رکھے،ورنہ خودحکومت کرلیں،مولانا فضل الرحمن کی سخت تنقید
ملک ریاض سےریکور کی گئی رقم پربریفنگ دی جائےپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا نیب کوحکم
ماریوپول میں 1700 سےزائد یوکرینی فوجیوں نےہتھیار ڈال دیے،روس کادعوی
ترک نژاد جرمن باکسر موسی یامک دوران فائٹ انتقال کرگیا
امریکا میں عمران خان کےدورہ روس کا دفاع کرنےپربلاول بھٹوکی تعریف
وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سپریم کورٹ کوجوابدہ نہیں ہیں، عرفان قادر
بھارتی پنجاب کانگریس کےسابق صدرنوجوت سنگھ سدھوکو1 سال قید کی سزا
سپریم کورٹ نےہائی پروفائل مقدمات میں تقرروتبادلوں پر پابندی عائد کردی