اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اگلے 2 ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 250 بیسس پوائنٹس (ڈھائی فیصد) بڑھا کر 12.25 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے پچھلے اجلاس کے بعد سے مہنگائی کا منظرنامہ مزید بگڑ گیا ہے اور بیرونی استحکام کو درپیش خطرات بڑھ گئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہےکہ بیرونی لحاظ سے مستقبل کی منڈیوں سے امکان ظاہر ہوتا ہے کہ اجناس کی عالمی قیمتیں بشمول تیل طویل تر عرصے تک بلند رہیں گی اور امکان ہے کہ فیڈرل ریزرو اس سے زیادہ تیزی سے شرح سود میں اضافہ کرے جتنا پہلے سمجھا گیا تھا، جس سے عالمی مالی حالات کے زیادہ سخت ہونے کا اندیشہ ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق برآمدات اور ترسیلات زر کی بنا پر فروری میں جاری کھاتےکا خسارہ سکڑ کر 0.5 ارب ڈالر رہ گیا جو اس مالی سال کی پست ترین سطح ہے، تاہم ملک میں بڑھی ہوئی سیاسی غیریقینی کیفیت نے پچھلے ایم پی سی اجلاس کے بعد سے روپے کی قدر میں 5 فیصد کمی میں کردار ادا کیا۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ان حالات کے نتیجے میں اوسط مہنگائی کی پیش گوئیوں میں اضافہ کردیا گیا ہے اور پیش گوئی کے مطابق اوسط مہنگائی مالی سال 2022 میں 11 فیصد سے تھوڑی اوپر ہوگی اور مالی سال 2023میں معتدل ہوجائے گی، جار ی کھاتے کا خسارہ ابھی تک متوقع طور پر مالی سال 2022 میں جی ڈی پی کے لگ بھگ 4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
ڈالرایک روپے47 پیسےمہنگا ہوکر194 روپےکا ہوگیا۔
پنجاب اسمبلی کے ڈائریکٹر سیکیورٹی سمیت مزید افسران گرفتار
وزیراعظم کی یو اے ای صدرسے شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے انتقال پرتعزیت
خاتون صحافی شیرین ابوعقلہ کےجنازے پراسرائیلی فوج کا حملہ،بیلاحدید کی شدیدمذمت
شمالی وزیرستان میں پولیوکےتیسرےکیس کی تصدیق،بچوں کو حفاظتی قطرےضرور پلوائیں،وزیر صحت
برطانیہ میں منکی پوکس بیماری کےدو کیسز رپورٹ
کراچی میں ہیٹ ویو کےباعث ایک اور کھلاڑی جان کی بازی ہار گیا
امریکی:کیلیفورنیا کےچرچ میں فائرنگ،1شخص ہلاک،5 افراد زخمی
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنےکا نوٹیفکیشن جاری
تربوز خوشذائقہ اور غذائیت سے بھرپور سپرفوڈ