صحافی نے سوال کیا کہ فرخ خان کے حوالے سے کیا کہیں گے، جس پر فواد چوہدری نے جواب دینے کے بجائے کہا تم تو کرائے کے صحافی ہو۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں اسدعمر، علی محمد خان اور شہباز گِل کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیراطلاعات فواد چوہدری سے صحافی نے سوال کیا کہ پنجاب میں فرح خان کے حوالے سے خبریں آرہی ہیں کہ انہوں نے کرپشن کی اور اپنے خاوند سمیت ملک سے فرار ہوگئی ہیں، اس پر آپ کیا کہیں گے۔ سوال سنتے ہی فواد چوہدری آگ بگولا ہوگئے اور سوال کے جواب میں صحافی کو ہی کہہ دیا کہ آپ تو کرائے کے ٹٹو ہیں، مجھے پتہ ہے آپ کو کہاں سے پیسے ملتے ہیں، فواد چوہدری نے گالیاں بھی دیں۔ سوال کا جواب نہ دینے اور صحافی پر الزامات اور گالم گلوچ پر پریس کانفرس کی کوریج کے لئے آئے تمام صحافی مشتعل ہوگئے اور انہوں ںے فواد چوہدری سے معافی کا مطالبہ شروع کردیا۔ تاہم فواد چوہدری نے کہا کہ میں کیوں اور کس سے معافی مانگوں۔ یہ کہتے ہوئے فواد چوہدری نے اپنی بات شروع کردی تاہم صحافی ان کی بات سننے کو تیار نہ تھے اور انہوں نے نعرے بازی شروع کردی۔معاملے کی سنگینی دیکھتے ہوئے تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں نے صحافیوں کو سمجھانے کی کوشش کی کہ آپ سب فواد چوہدری کا بائیکاٹ کررہے ہیں اسد عمر تو بات کرسکتے ہیں۔ تاہم اسی دوران فواد چوہدری نے کہا کہ اسد عمر کیوں بات کریں گے، میں نے کون سا جھوٹ بولا ہے، میں بات کروں گا اور سب سنیں گے۔ جس پر صحافیوں نے دائس پر پڑے تمام مائیک نیچے گرا دیئے اور کہا کہ جب تک آپ صحافی پر الزامات کی معافی نہیں مانگتے آپ بات نہیں کرسکتے۔ جس کے بعد تحریک انصاف کے تمام رہنما پریس کانفرنس چھوڑ کرچلے گئے۔
ویڈیو گیمزسے بچوں کی ذہانت میں اضافہ
عمرسرفراز چیمہ کی درخواست پراعتراض ختم،لارجر بنچ تشکیل دینےکی ہدایت
عدلیہ اپنےکام سےکام رکھے،ورنہ خودحکومت کرلیں،مولانا فضل الرحمن کی سخت تنقید
ملک ریاض سےریکور کی گئی رقم پربریفنگ دی جائےپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا نیب کوحکم
ماریوپول میں 1700 سےزائد یوکرینی فوجیوں نےہتھیار ڈال دیے،روس کادعوی
ترک نژاد جرمن باکسر موسی یامک دوران فائٹ انتقال کرگیا
امریکا میں عمران خان کےدورہ روس کا دفاع کرنےپربلاول بھٹوکی تعریف
وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سپریم کورٹ کوجوابدہ نہیں ہیں، عرفان قادر
بھارتی پنجاب کانگریس کےسابق صدرنوجوت سنگھ سدھوکو1 سال قید کی سزا
سپریم کورٹ نےہائی پروفائل مقدمات میں تقرروتبادلوں پر پابندی عائد کردی