روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین میں ماسکو کے حمایت یافتہ دو علیحدگی پسند علاقوں کو خود مختار تسلیم کر لیا۔ سرکاری ٹیلی ویژن پر 65 منٹ کے خطاب میں ولادیمیر پیوٹن نے سابق سویت ہمسائے کو ناکام ریاست اور مغرب کی ’کٹھ پتلی‘ قرار دیا اور بار بار کہا کہ یہ بنیادی طور پر روس کا حصہ ہے۔انہوں نے کیف حکام پر روسی زبان بولنے والوں کو ستانے اور یوکرین کے مشرق میں ڈونیسک اور لوگانسک کے دو علیحدگی پسند علاقوں میں ’فوجی حملے‘ کی تیاری کا الزام لگایا۔ولادیمیر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ’وہ لوگ جنہوں نے کیف پر قبضہ کیا ہوا ہے ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد اپنے فوجی آپریشن بند کریں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’بصورت دیگر ممکنہ خونریزی کی تمام تر ذمہ دارہاں یوکرین میں برسرِ اقتدار حکومت کے ضمیر پر ہوں گی‘۔پیوٹن نے کہا کہ’یہ ضروری ہے کہ طویل عرصے سے زیر التوا فیصلہ لیتے ہوئے جلد دونوں علاقوں کو تسلیم کیا جائے’۔ خطاب کے فوری بعد سرکاری ٹیلی ویژن پر ولادیمیر پیوٹن کو کریملن میں باغی رہنماؤں کے ساتھ کریملن میں معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ روس کے اس اقدام سے یوکرین کی مغربی حمایت یافتہ حکومت کے ساتھ ممکنہ طور پر تباہ کن جنگ شروع ہو سکتی ہے
ڈالرایک روپے47 پیسےمہنگا ہوکر194 روپےکا ہوگیا۔
پنجاب اسمبلی کے ڈائریکٹر سیکیورٹی سمیت مزید افسران گرفتار
وزیراعظم کی یو اے ای صدرسے شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے انتقال پرتعزیت
خاتون صحافی شیرین ابوعقلہ کےجنازے پراسرائیلی فوج کا حملہ،بیلاحدید کی شدیدمذمت
شمالی وزیرستان میں پولیوکےتیسرےکیس کی تصدیق،بچوں کو حفاظتی قطرےضرور پلوائیں،وزیر صحت
برطانیہ میں منکی پوکس بیماری کےدو کیسز رپورٹ
کراچی میں ہیٹ ویو کےباعث ایک اور کھلاڑی جان کی بازی ہار گیا
امریکی:کیلیفورنیا کےچرچ میں فائرنگ،1شخص ہلاک،5 افراد زخمی
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنےکا نوٹیفکیشن جاری
تربوز خوشذائقہ اور غذائیت سے بھرپور سپرفوڈ