برطانیہ نے روس کی جانب سے ممکنہ حملے کے پیش نظر یوکرین سے اپنے سفارتی عملے کا انخلا شروع کردیا ہے۔ برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ برطانوی سفارتکاروں کو کوئی خاص خطرہ نہیں ہے پھر بھی کیف میں تعینات عملے میں سے نصف کو واپس بلایا جارہا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے بھی اپنے سفارتی عملے کے رشتے داروں کو فوری طور پر یوکرین چھوڑنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ روس کسی بھی وقت چڑھائی کر سکتا ہے۔ادھر روس نے یوکرین میں کسی بھی قسم کی عسکری کارروائی کا امکان رد کیا ہے تاہم اس کی سرحد پر ہزاروں کی تعداد میں فوجی پہنچ چکے ہیں۔یوکرین میں یورپی یونین کا عملہ بدستور موجود رہے گا، یورپی یونین کے فارن پالیسی چیف جوزیف بوریل کا کہنا ہے کہ وہ اس کشیدگی پر ڈرامائی ردعمل نہیں دیں گے۔
ویڈیو گیمزسے بچوں کی ذہانت میں اضافہ
عمرسرفراز چیمہ کی درخواست پراعتراض ختم،لارجر بنچ تشکیل دینےکی ہدایت
عدلیہ اپنےکام سےکام رکھے،ورنہ خودحکومت کرلیں،مولانا فضل الرحمن کی سخت تنقید
ملک ریاض سےریکور کی گئی رقم پربریفنگ دی جائےپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا نیب کوحکم
ماریوپول میں 1700 سےزائد یوکرینی فوجیوں نےہتھیار ڈال دیے،روس کادعوی
ترک نژاد جرمن باکسر موسی یامک دوران فائٹ انتقال کرگیا
امریکا میں عمران خان کےدورہ روس کا دفاع کرنےپربلاول بھٹوکی تعریف
وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سپریم کورٹ کوجوابدہ نہیں ہیں، عرفان قادر
بھارتی پنجاب کانگریس کےسابق صدرنوجوت سنگھ سدھوکو1 سال قید کی سزا
سپریم کورٹ نےہائی پروفائل مقدمات میں تقرروتبادلوں پر پابندی عائد کردی