درد سر بذاتِ خُود کوئی مرض نہیں ہے، بلکہ یہ تکلیف عام طور پر دوسری بیماریوں کے ساتھ ایک علامت کے طور پر ظاہر ہوتی ہے اور قدرت کی طرف سے مرض کی موجودگی کے خطرے کا اعلان ہے درد سر کی کئی قسمیں ہیں جن میں
درد سر شرکی: یہ درد سر دوسرے اعضا کی بیماریوں کے ہمراہ بھی ہو سکتا ہے، لیکن عام طور پر معدہ اور انتڑیوں کی خرابی سے ہوتا ہے۔ اس میں قبض خاص طور پر ضرور ہوتا ہے۔ سر کے پِچھلے حصے میں درد، سر کا بوجھل یعنی بھاری ہونا، سر چکرانا اور آنکھوں کے آگے اندھیرا آنا اس کی علامتیں ہیں۔
درد سر نزلی: یہ نزلہ، زکام کی وجہ سے ہوتا ہے، اس میں نزلہ و زکام کی تمام علامات موجود ہوتی ہیں۔ خاص کر جب بلغم گارھا ہو کر دماغ میں رُک جائے تو سر میں ہر وقت درد موجود رہتا ہے اور درد خاص کر سر کے اگلے حِصے میں اور کنپٹیوں میں ہوتا ہے۔
درد سر بوجہ اعصابی و دماغی کمزوری: یہ درد، دماغ اور پٹھوں کی کمزوری کی وجہ سے ہوتا ہے اور یہ عام طور پر زیادہ دماغی محنت کرنے والوں اور کثرت جماع کے عادیوں کو ہوتا ہے۔ اس میں درد ہر وقت لازم اور مُسلسل ہوتا رہتا ہے، دماغ معمولی محبت بھی برداشت نہیں کر سکتا اور نیند بھی کم آتی ہے۔
درد سر ساذج: یہ بغیر کسی مادہ اور مرض کے سادہ درد سر ہوتا ہے جو عام طور پر سورج کی گرمی سے شروع ہو جاتا ہے اور گرمی کا اثر دُور ہونے کے ساتھ ہی رفع ہو جاتا ہے۔ اور کبھی یہ سردی لگ جانے سے بھی ہوتا ہے، سردی کا اثر دُور ہوتے ہی خُودبخُود رفع ہو جاتا ہے۔
بعض اوقات شور و غل، زیادہ جاگنے، سفر اور تھکاوٹ، آگ کے پاس بیٹھنے سے بھی درد ہونے لگتا ہے، اسے اتفاقی درد سر بھی کہہ سکتے ہیں۔
درد سر مادی: یہ درد مادہ صغرا، بلغم، سودا اور خون کی زیادتی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
درد سر دموی: یہ سب سے زیادہ عام ہونے والا درد سر ہے۔ اس میں سر بھاری، بوجھل، چہرہ سُرخ اور بھربھرایا ہوا، آنکھیں سُرخ چِنگاریاں یا مکھیاں سی اُڑتی نظر آنا، کنپٹی کی شریانیں خون کے جوش سے تڑپتی ہیں۔ اور درد خاص کر پیشانی اور گدی میں ہوتا ہے۔
دردسر صفراوی: یہ اکثر جگر کی خرابی، گرم غذاؤں اور دواؤں کے زیادہ استعمال سے ہوتا ہے۔ اس میں درد شدّت سے ہوتا ہے، منہ کا ذائقہ کڑوا، صفراوی قے اور جی متلاتا ہے۔
اس کی خاص علامت یہ ہے کہ جب مادہ صفراقے اور دستوں کے ذریعہ خارج ہو جاتا ہے تو درد سر فوراً تسکین ہو جاتی ہے۔
دردسر بلغمی: یہ عام طور پر نزلہ، زکام ہونے کے بعد میں ہوتا ہے، سر میں بوجہ نیند کی زیادتی، منھ اور نتھنوں میں توقی ہوئی ہے جو اس مکدّر، قارورہ سفید اور غلیھ آتا ہے اور سر میں درد شدید ہوتا ہے۔
درد سر سوداوی: سر میں بوجھ کے ساتھ درد، نیند نہ آنا، پریشان خیالات، چہرے کی رنگت نیلگون، بدن کا خشک ہونا، اس کی خاص صلاحتیں ہیں۔ آتشک اور سوزاک کے دوسرے اور تیسرے درجے میں جب ان موذی بیماریوں کا اثر دماغ تک پہنچ جاتا ہے تو ایسی صورت میں بھی شدید درد سر پیدا ہو جاتا ہے۔بعض اوقات بخار بھی ہو جاتا ہے۔
درد سر دودی: یہ درد‘ دماغ اور ناک کے پچھلے حصے میں غلیظ مواد کے جمع ہونے اور مادہ متعفن ہو کر دماغ میں کیڑے پر جانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔اس کی وجہ سے سونگھنے کی قوت بھی زایل ہو جاتی ہے، ناک کے پچھلے حصے میں شدید خارش اور بے چین ہوتی ہے، ناک سے بدبُو آتی ہے، کبھی پینس کا مرض بھی ہو جاتا ہے، تالُو میں سوراخ ہو جاتا ہے۔ یہ عارصہ عام طور پر آتشک کے مریضوں کو زیادہ لاحق ہوتا ہے۔
درد سر سلعی: یہ درد، دماغ میں رسولی پیدا ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے، شروع میں اس کی کوئی علامت نہیں ہوتی۔ رسولی کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ درد شروع ہو جاتا ہے۔ درد عام طور پر صبح کے وقت شروع ہوتا ہے۔ چھیکنے زور لگانے سے شدید ہو جاتا ہے۔ درد کے ہمراہ چکر بھی آتے ہیں اور رسولی کے مقام پر ہر وقت درد رہتا ہے۔ دبانے سے بھی درد ہوتا ہے۔شدید حالتوں میں غنودگی اور مرگی کی طرح دورے پڑنے لگ جاتے ہیں۔ اس کی مکمل تشخیص ایکسرے سے ہو سکتی ہے۔
اس کا کوئی کامیاب علاج نہیں ہے۔
درد سر مزمن: یہ پرانا درد سر ہے عام طور پر نقص القغذیہ، غذا کی کمی، یا کسی لمبی بیماری میں مبتلا رہنے کسے بعد شروع ہو جاتا ہے۔ اس میں زبان، چہرے اور آنکھوں کی رنگت سیاہی مایل ہو جاتی ہے۔ نیند نہ آنے کی شکایت ہوتی ہے۔ ہر وقت معمولی درد رہتا ہے۔
درد سر حمیاتی: یہ اکثر شدید بخاروں کے ہمراہ ہوتا ہے، بخار رفع ہونے کے بعد درد سر بھی رفع ہو جاتا ہے، عام طور پر ملیریا، تپ محرقہ، چیچک، گردن توڑ بخار میں بہت شدید درد سر ہوتا ہے۔
درد سر ضربی: یہ درد سر دماغ پر چوٹ لگ جانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ کبھی تو چوٹ لگتے ہی شروع ہو جاتا ہے اور کبھی دماغ میں جریان خون ہونے کے بعد خون منجمد ہو کر جمع رہتا ہے۔ اُس روز یا کُچھ عرصہ بعد درد ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات مرگی کی طرح دورے بھی پڑنے لگ جاتے ہیں۔ ایسی حالت میں نبض سُست، بے ہوشی اور سانس بھی رُکنے لگتا ہے۔
ان اقسام کے علاوہ ہستریا، باؤ گولہ، ماجع الفاصل، حیض، نقص بصارت، کالا موتیا، اعصابی امراض، انجماد خون، ہائی بلڈ پریشر، فشارالدم،خون کی زیادتی، ورم گردہ حاددمزمن، کثرت جماع، کمی خون، دماغ پر شوٹ لگنے، دماغ میں ورم ہو جانے، منہ، دانت، آنکھ، ناک، کان کی بیماریاں ذیابیطس ہونے کی وجہ اور ذہنی اسباب سے بھی درد سر پیدا ہو سکتا ہے۔ درد سر پیدا کرنے والے ان اسباب کی تمام علامات مریض میں موجود ہوتی ہیں۔
تشخیص: درد سر کے علاج میں سب سے پہلے تشخیص کرنی نہایت ضروری ہے تاکہ درد سر کا اصلی سبب معلوم ہونے کے بعد مکمل شافی علاج کیا جا سکے۔ درد سر کی تشخیص کے لیے درد کا صحیح مقام، درد کی کمی بیشی کا وقت، درد کی مدت یعنی کتنے عرصے سے ہے، مریض کی عام صحت اور دوسری بیماریاں جو مریض کو لاحق ہوں ان کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے۔ کیونکہ اصل سبب کو معلوم کرنے اور اُس کو رفع کرنے میں ہی اُس کے صحیح اور شافی علاج کا راز پوشیدہ ہے۔
علاج: جب اچھی طرح درد سر کا صحیح اور اصلی سبب معلوم ہو جائے تو سب سے پہلے اگر مریض درد کی شدت سے بے چین ہو تو مسکن دافع درد ادویات استعمال کرنی چاہیں۔ جن سے درد میں سکون حاصل ہو۔ اس کے بعد اصل سبب کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔درد سر کے علاج میں معدہ اور انتڑیوں کی صفائی کا خاص طور پر خیال رکھنا ضروری ہے۔ قبض کو ضرور رفع کرنا چاہیے تاکہ مریض کی اجابت نرم ہوتی رہے۔
نسخہ: اسپرین ۵ گرین، فنسٹین ۳ گرین، کیفین ۲ گرین
ایسی ایک خوراک گرم دودھ یا چائے کے ساتھ استعمال کرائیں۔ بحسب ضرورت چار یا چھ گھنٹے بعد دوسری خوراک بھی دے سکتے ہیں۔یہ ہر قسم کے درد سر، درد شقیقہ، عصابہ، نزلہ زکام، بخار کو فوری اور عارضی طور پر رفع کرنے میں بے حد مفید و مجرب ہے۔
ایلوپیتھک ڈاکٹری میں یہ نسخہ ’’اے، بی، سی‘‘ پوڈر کے نام سے مشہور ہے۔ نیز عارضی طور پر درد سر کو رفع کرنے کے لیے کئی پیٹنٹ ادویات بھی استعمال ہوتی ہیں۔ جو کم بیش انہی دافع درد اور مسکن ادویات کا مرکب ہوتی ہیں۔ مثلاً آسپرد، ساریڈان، کوڈو پائیرین، سیبالجین، نودلجین، سونلجین، ویجانین،ویرامون، ایس،ٹی،ڈین، جنسپرین، اپٹیلی ڈین کیفی اسپرین وغیرہ، عام دوا فروشوں سے مل سکتی ہیں۔ان کے اجزائے موثرہ میں اسپرین، کیفین، کوڈین، امیڈوپائیرین، جوہرافیون اور دوسری مسکن دافع درد ادویات شامل ہوتی ہیں۔
ان تمام ادویات کی مقدار خوراک اتا ۲ ٹکیہ ہے۔ گرم پانی، دودھ یا چائے کے ساتھ استعمال کرانی چاہئیں۔
ہر قسم کے جسمانی درد، درد سر، درد شقیقہ، عصابہ، درد کان، درد آنکھ، درد دانت، درد سینہ، درد کمر، درد گردہ اور دیگر تمام جسمانی دردوں کو عارضی طور پر روکنے کے لیے بے حد مفید و مجرب ادویات ہیں۔ نیز درد روکنے کے علاوہ خواب آور یعنی نیند بھی لاتی ہیں۔
(نوٹ): سر کی بیماریوں کے علاج میں زیادہ ٹھنڈی، محذر سُن کرنیوالی اور مسکن دوائیں جو مثلاً افیون، کوڈین وغیرہ سے بنائی گئی ہوں، عام حالات میں استعمال نہیں کرنی چاہئیں۔ البتہ اگر شدت درد وغیرہ کی بنا پر سخت ضرورت سمجھی جائے تو استعمال کرنے میں مضائقہ نہیں۔
بیرونی طور پر مندرجہ ذیل پیٹنٹ ادویات پر لگانے سے بھی درد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
’’امرت دھارا، پین بام۔ فاسفورس بام، یہ سب ادویات ست پودینہ، سب اجوائن، مشک کافور، کلورل ہائیڈریٹ کی مرکب ہوتی ہیں۔
ترکیب استعمال: قدرے دوائی لے کر پیشانی پر مل دیں۔ درد سر کو فوری، عارضی فائدہ ہو جاتا ہے۔
۲۔ اگر پیٹ کی خرابی اور قبض وغیرہ سے درد سر ہو، تو دافع قبض ادویات استعمال کرنی ضروری ہیں۔
اطریفل زمانی طب یونانی کی مشہور دوا ہے۔ بقدر ۹ ماشہ گرم دودھ یا پانی سے کھلائیں، قبض رفع ہو کر درد سر کو آرام ہو جائے گا۔
قبض دور کرنے کے لیے بے شمار پیٹنٹ ادویات دوا فروشوں سے مل سکتی ہیں۔ مثلاً بروک لیکس، کیسٹوفین، دجی ٹیبل پلز، بلیو پلز، پل کالوسنتھ، حب منقے، لیگزیٹوپلز وغیرہ۔ یہ دافع قبض ادویات مثلاً مصبر، حنظل، فینو لفتھیلنیم، سقمونیا وغیرہ سے مرکب ہوتی ہیں۔ ان کی مقدار خوراک ۱ تا ۲ ٹکیہ ہوتی ہے۔ جو گرم دودھ یا چائے یا نیم گرم پانی سے استعمال کی جاتی ہیں۔
علاوہ ازیں فروٹ سالٹ، سٹڈلز پوڈر، السپم سالٹ، فروٹ سیلائن وغیرہ بھی بقدر ضرورت ایک دو چمچہ پانی میں ملا کر قبض رفع کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
نسخہ: ہلیلہ کا بلی ۲ تولہ، سنار مکی مصفٰے ۱ تولہ، گُل سُرخ ۱ تولہ، نیفشہ ۹ ماشہ، مغز بادام ۲ تولہ، کھانڈ ۳ تولہ، ہر ایک دوائی کا علیحدہ علیحدہ سنوف کر کے ملا لیں۔
مقدار خوراک: ۲ ماشہ تا ۱ تولہ گرم دودھ کے ساتھ سوتیوقت کھلائیں۔ یہ نسخہ درد سر بوجہ قبض، پیٹ کی خرابی اور دائمی قبض کے لیے بے خطا ہے۔ ہر قسم کے عادی درد سر میں خواہ درد سر کسی خلط کی وجہ سے ہو پاشو یہ کرنا بے حد مفید ہے۔
۳۔ اگر نزلہ، زکام کی وجہ سے درد سر ہو تو حسب علامات نزلہ و زکام کا علاج کرنا چاہیے۔
نسخہ: اسپرین ۵ گرین، ڈورس پوڈر ۵ گرین۔
ایسی ایک خوراک کھلائیں۔ اس سے نزلہ و زکام کی ترقی رک کر درد سر رفع ہو جاتا ہے۔ لیکن اس سے قبض ہو جاتی ہے۔ اس کی تین خُوراکیں ہر چھ گھنٹہ بعد کھلا کر نمکین مسہل یا اور کوئی قبض کشا دوائی کا استعمال ضروری ہے۔
اگر دائمی نزلہ، زکام کی وجہ سے درد سر رہتا ہو، تو مندرجہ ذیل نسخہ کا استعمال مفید رہتا ہے۔
نسخہ: مغز بادام شیریں ۱۰ دانہ، خشخاش سفید ۳ ماشہ، پوست خشخاش ۱ ماشہ، سیرہ کاہو مقشر ۳ ماشہ، مغز تخم تربوز ۳ ماشہ،مغز تخم کدوئے شیریں ۳ ماشہ، مصری ۳ تولہ، دودھ گائے ۱۰ تولہ، روغن گاؤ ۵ تولہ، روغن گاؤ کے علاوہ تمام دواؤں کو باریک کوٹ کر دودھ میں سردائی کی مانند رگڑ کر صاف کریں۔ پھر پانچ تولہ گھی کو کسی قلعی دار برتن میں ڈال کر گرم کریں، جب گرم ہو جائے تو سردائی کو اس میں ڈال دیں اور دھیمی آنچ پر پکائیں۔ جب ذرا گاڑھا ہو جائے تو نیچے اتار لیں، نیم گرم ہونے پر کھا لیں۔
ایسی ایک خوراک صبح، ایک شام، یہ نسخہ درد سر، نزلہ زکام دائمی، کھانسی خشک و تر، بے خوابی، ضعف دماغ کا حکمی علاج ہے۔
(نوٹ): اگر درد سر نہ ہو اور صرف تقویت دماغ کے لیے استعمال کرنا ہو تو شیرہ تخم کا ہو شامل نہ کریں۔
نسخہ نسوار: مرچ سیاہ ۲ ماشہ، برگ نیم خشک ۲ تولہ، سوڈا بائیکارب ۱ تولہ، پوٹاسیم پرمنگینٹ ۳ ماشہ۔
تمام دواؤں کو باریک پیس لیں، اور نسوار کے طور پر استعمال کریں، چھینک لانے کے لیے بہترین نسوار ہے۔ نیز نزلہ زکام کی وجہ سے ناک کا بند ہونا، دماغ کا بھاری ہونا، سر درد وغیرہ کے لیے بے حد مفید ہے۔
اگر درد سر وجع المفاصل گنٹھیا کی وجہ سے ہو تو پہلے یہ نسخہ استعمال کرائیں۔
سیلائن مکسچر: یگنشیا سلفاس ۲ ڈرام، ایکوا منتھاپپ۱ اونس
ایسی دو خوراک گھنٹہ گھنٹہ بعد پلائیں۔ جب کُھل کر دست آ جائیں تو یہ نسخہ استعمال کریں۔
مکسچر گنٹھیا: سوڈا سیلی سلاس ۱۰ گرین، سوڈا بائیکارب ۱۰ گرین، سپرٹ کلوروفارم ۱۰ منم، ایکوامنتھاپپ ایک اونس۔
ایسی ایک ایک خوراک دن میں تین مرتبہ دیں۔
تریاق گنٹھیا: ایٹوفان (ساختہ شیرنگ) مقدار خوراک ۱ تا ۲ ٹکیہ ہر چار گھنٹہ بعد پانی کے ساتھ کھلائیں۔ وجع المفاصل اور اُس کے عوارضات کے لیے مفید ہے۔
معجون سورنجاں: مقدار خوراک ۲ ماشہ میں تین خوراک کھلانا بھی بے حد مفید ہے۔
اگر سر درد ضعف دماغ کی وجہ سے ہو تو مسکنات استعمال کرنے کے ساتھ تقویت دماغ کی کوشش کرنی چاہیے۔
(نوٹ): درد سر نزلی اور درد سر ضعف دماغی قریباً مساوی درجہ ہی رکھتے ہیں کیونکہ جب بار بار نزلہ زکام کا حملہ ہوتا ہے تو دماغ کمزور ہو جاتا ہے اور نزلہ بھی جبھی ہوتا ہے۔جبکہ دماغ پہلے ہی سے کمزور ہو۔
اس لیے ضعف دماغ کا علاج کرنا نہایت ضروری ہے۔
نسخہ: خمیرہ گاؤ زبان عنبری ۳ ماشہ، اسپرین ۵ گرین۔ یہ ایک خوراک ہے۔
عرق گاؤ زبان ۱۰ تولہ کے ساتھ دیں۔ ایسی تین خوراک دن میں استعمال کریں۔
درد سر ضعف دماغی و نزلی کا مجرب علاج ہے، دو ہفتہ کے استعمال سے جملہ علامات بالکل رفع ہو جاتی ہیں۔ ویسے درد پہلی دوسری خوراک سے رک جاتا ہے۔
اکسیر ضعف دماغ: وٹامن بی ۱۲ جس کا تجارتی نام ’’سیٹامین‘‘ ہے۔ بمقدار ایک ہزار مائیکرو گرام عضلاتی انجکشن کریں، دماغی کمزوری اور جسمانی کمزوری کے لیے بے حد مجرب ہے۔ ہفتہ بعد دوسرا انجکشن کریں۔
اطریفل کشنیز: پوست ہلیلہ زرد، ہلیلہ سیاہ، آملہ مقشر کشنیز خشک ہر ایک پانچ پانچ تولہ، تمام دواؤں کو کوٹ چھان کر حسب دستور اطریفل تیار کریں۔
مقدار خوراک: ۲ ماشہ دودھ یا عرق گاؤ زبان سے صبح و شام کھلائیں۔
یہ نسخہ دماغ کو قوت دیتا ہے، نظر کو تیز کرتا ہے، دائمی نزلہ و زکام۔ آنکھوں سے پانی جاری رہنا، تبخیر معدہم آشوب چشم اور دماغی کمزوری کے لیے بے حد مفید ہے۔
درد سر ضعف دماغی کے مریض کو غذا زود ہضم اور لطیف دینی چاہیے۔ دماغ کو طاقت دینے والے مفید و مجرب نسخے ضعف دماغ کے علاج میں ملاحظہ فرمائیں۔
۵۔ اگر درد سر صفرا کی وجہ سے ہو تو صفرا کو خارج کرنے کی کوشش کریں۔
نسخہ: کیلومل ۲ گرین، سوڈا بائیکارب ۵ گرین، رات کو سوتے وقت پانی کے ساتھ کھلا دیں۔ صبح کے وقت ۴ ڈرام مگنیشیا سلفاس پانچ تولہ پانی میں حل کر کے پِلا دیں۔اس سے کھل کر دو تین صفرا دی دست آ جائیں گے۔
نیز بلیوپل بھی اس مطلب کے لیے مفید ہے۔ رات کو دو گولی کھلا دیں صبح دو تین دست آ جائیں گے۔
شربت املی یا شربت آلو بخارہ یا شربت لیموں پلانا بھی صفرا کی تیزی کو رفع کرتا ہے۔
صندل ۱ تولہ، کافور ۱ ماشہ، عرق گلاب میں گھس کر پیشانی پر ضماد کرنا بھی مفید ہے۔
سر پر سرد پانی دھارنا، دودھ اور دہی کی لسّی بھی صفراوی درد سر میں مفید ہے۔
نسخہ پین بام: کافور ۲ تولہ، ست پودینہ ۱ تولہ، ست جوائن ۲ ماشہ، ریزلین ۲ تولہ، روغن زرد ۵ تولہ۔
تمام دواؤں کو کسی چھوٹے سے برتن میں ڈال کر نرم آگ پر رکھ کر گرم کریں، جب تمام دوائیں حل ہو جائیں تو کسی کھلے منہ والی شیشی میں ڈال لیں۔
سر درد کے لیے ماتھے اور کنپٹیوں پر لگا کر آہستہ آہستہ مل دیں اور بھی جس جگہ درد ہو وہاں ملنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
درد سر، شقیقہ، عصابہ، جسم کے بیرونی دردوں، زہریلے جانوروں کے کاٹے اور آگ سے چلے ہوئے مقام پر لگانے سے آرام ہو جاتا ہے۔ یہ ایک قسم کا پین بام یعنی درد روکنے والا نسخہ ہے۔
۶۔ اگر درد سر مادہ سودادی کی وجہ سے ہو تو ’’معجون نجاح‘‘ کا استعمال بے حد فائدہ کرتا ہے۔ لیکن پہلے سودا کا نفج کر کے تنقیہ کرنا ضروری ہے۔
اگر درد سر دموی یعنی خون کی زیادتی سے ہو تو کیلومل ۴ گرین، سوڈا بائیکارب ۱۰ گرین رات کو کھلا دیں اور صبح ۴ ڈرام یگنشیا حل کر کے پلا دیں دو چار دست ہو کر طبیعت صاف ہو جائے گی۔
شدت درد میں اے۔ پی، سی پوڈر بمقدار ۱۰ گرین کھلائیں یا پوٹاسیم برومائیڈ ۲۰ گرین، پانی ۵ تولہ میں حل کر کے پلائیں، درد کو تسکین دینے کے لیے بے حد مفید ہے۔
صندل، کافور ماتھے پر لیپ کریں۔
نسخہ: یہ نسخہ درد سر دموی کے لیے بے حد مفید ہے۔
لعاب بیہدانہ ۳ ماشہ، شیرہ تخم کاہو ۵ ماشہ، شربت بنفشہ ۳ تولہ، عرق گاؤ زبان ۱۲ تولہ۔
تمام دواؤں کو ملا کر پلائیں۔ دن میں دو بار۔
ہر قسم کے گرم و سرد، درد کے لیے نہایت مفید و مجرب ہے معمول مطلب ہے۔
شربت عناب نیلوفر اور شربت آلو بخارہ کا استعمال درد سر دموی کے لیے مفید ہے کیونکہ یہ شربت خون کی حرارت کو بجھانے والے ہیں۔
(نوٹ): درد سر دموی کے مریض کو گرم غذاؤں، گوشت، گرم مصالح وغیرہ سے پرہیز کرانا چاہیے اور قبض کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
بلڈ پریشر زیادہ ہونے کی صورت میں رگ قیفاں کی فصد کھولنی بھی مفید ہے۔
۷۔ اگر درد سر بلغم کی وجہ سے ہو تو بلغم کا تنقیہ کریں کیونکہ یہ بالعموم نزلی رطوبتوں کے بند ہو جانے کی وجہ سے ہوا کرتا ہے۔ اور یہی درد مزمن صورت اختیار کر لیتا ہے۔
بلغم کے تنقیہ کے لیے جب ایارج جو یونانی کا مشہور نسخہ ہے بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
حب ایارج: تربد ۹ ماشہ، ایارج فقیرا ۹ ماشہ، کالا دانہ ۴۰ ماشہ، غاریقون ۴۰ ماشہ انسیوں ۴۰ ماشہ شحم حنضل ۲ ماشہ، نمک سانبھر ۲ ماشہ
تمام دواؤں کو کوٹ چھان کر عرق سونف کے ہمراہ نخودمی گولیاں تیار کریں
خوراک ۴ تا ۸ گولی عرق گاؤ زبان یا عرق سونف کے ساتھ رات کو استعمال کریں، اعضائے رئیسہ کو بلغمی فضلات سے پاک کرتا ہے، درد سر نئے اور پرانے کو مفید ہے، مرگی اور آنکھوں کی بیماریوں کو مفید ہے، دماغ کا تنقیہ کرتی ہے۔
شدت درد میں مسکن ادویات مثلاً اے۔ پی۔ سی پوڈر یا کوئی پیٹنٹ دوا استعمال کریں۔
نسخہ ہلاش: نوشادر، چونا ان بجھا، دونوں مساوی الوزن باہم ملا کر کھلے منہ والی شیشی میں ڈال کر اوپر مضبوط کارک لگا دیں۔ بوقت استعمال شیشی کو ہلا کر کارک کھول کر مریض کو سونگھائیں۔ بلغمی سر درد کے لیے مفید ہے۔
نسخہ نسوار: کاپھل ۱ تولہ، پوٹاسیم پرمنگینٹ ۱ ماشہ، ہر دو کو باریک پیس کر سفوف تیار کریں۔ بقدر ایک دو چاول مریض کو نسوار دیں۔ چھینکیں آ کر دماغ ہلکا ہو جائے گا اور رُکا ہوا مواد خارج ہو کر رفع ہو جائے گا بلغمی درد سر کا خاص علاج ہے۔
ڈاکٹری نسخہ: پوٹاسیم آئیوڈائیڈ ۵ گرین، سپرٹ کلوروفارم ۱۰ منم سیرپ آرنشیائی ۱ ڈرام ایکو ایک اونس
ایسی ایک ایک خوراک دن میں تین مرتبہ دیں اس کے استعمال سے بند رطوبتیں دوبارہ جاری ہو کر بلغمی مواد خارج ہو جاتا ہے جس سے درد سر کو آرام ہو جاتا ہے۔
مسٹول ایک پیٹنٹ دوا ہے اس کے دو تین قطرے ہر دو ناک کے نتھنوں میں ٹپکانے سے بھی ناک کے راستے کھل جاتے ہیں اور درد سر میں کافی کمی ہو جاتی ہے۔
اگر درد اتشک کی وجہ سے ہو جو عام طور پر آتشک کے دوسرے یا تیسرے درجہ میں جب مرض کا اثر دماغ تک پہنچ جاتا ہے اور عموماً رات کو شدید درد ہوتا ہے اکثر بخار بھی ساتھ ہوتا ہے۔ اس درد کی صحیح تشخیص عام طور پر آتشکی علامات سے کی جاتی ہے۔ اگر علامات نمایاں نہ ہوں تو خون کا امتحان کو آنے سے صحیح تشخیص ہو جاتی ہے۔
نسخہ: پوٹاسیم آئیوڈائیڈ ۵ گرین عرق عشبہ ایک اونس
دن میں ایسی تین خوراک دیں۔
آتشکی درد سر اور دیگر عوارضات کے لیے نہایت مفید و مجرب نسخہ ہے۔ آتشک کی صحیح تشخیص کے بعد کسی ماہر ڈاکٹر کے مشورہ سے این۔ اے۔ بی کے انجکشن کا ایک کورس لگانا بھی مفید ہوتا ہے۔
اگر درد سر دماغ میں کیڑے پڑ جانے کی وجہ سے ہو تو یہ نسخہ ایسے مریض کے لیے اکسیر ہے۔
نسخہ: پرانے جوتے کا تلا لے کر جلا کر رکھ لیں۔ مریض کو نسوار دیں۔ دن میں دو تین مرتبہ اس کے استعمال سے دماغ کے کیڑے خارج ہو کر درد سر زائل ہو جاتا ہے۔
عجیب نسخہ: کلوروفارم خالص ۲ ڈرام روغن تارپین ۲ ڈرام
ایک شیشی میں ملا لیں۔ مریض کو سونگھائیں۔ اس سے بھی ناک اور دماغ کے کیڑے خارج ہو جاتے ہیں۔ درد سر دووی کے لیے عجیب نسخہ ہے
اگر درد سر صبح کے وقت ہو اور یہ اکثر خون کی قوت انجماد کی کمی سے ہوتا ہے اس کے لیے یہ بہترین دوائی ہے۔
نسخہ: کیلسیم کلورائیڈ ۱۰ گرین، ایکوا ایک اونس
ایسی تین خوراک دن میں تین مرتبہ دیں۔ درد سر کو بے حد فائدہ کرتی ہیں۔
اگر درد سر کمی خون کی وجہ سے ہو۔ جو دردر سر کا ایک عام سبب ہے تو مسکن دافع درد ادویات کے استعمال کے ساتھ مولد خون مثلاً مرکبات فولاد اور ایکٹریکٹ اور مقویات استعمال کرنی چاہئیں۔
نسخہ: وٹامن بی ۱۲، ۲۵۰ مائیکروگرام روزانہ ایک عضلاتی انجکشن کریں۔بہت جلد کمی خون رفع ہو کر درد سر دور ہو جاتا ہے۔ تجربہ کیا ہے۔
بعض اوقات خشکی کی وجہ سے بھی درد سر شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے لیے یہ نسخہ مجرب ہے۔
نسخہ: دودھ آدھ سیر، روغن زرد اڑھائی تولہ، چینی پانچ تولہ، باہم ملا کر گرم کر کے نیم گرم پلانا خشکی کی وجہ سے درد سر کو فوری فائدہ بخشتا ہے نیز سر پر بادام روغن یا گھی کی مالش بھی درد سر کو نافع ہے۔
حریرہ مغز بادام خشکی کی وجہ سے ہونے والے درد سر کے لیے مجربات میں سے ہے۔
اگر درد سر سردی کی وجہ سے ہو تو یہ نسخہ بے حد مفید ہے۔
نسخہ: اسطو خودوس ۲ ماشہ، سونف ۴ ماشہ، ملٹھی ۳ ماشہ، پانی ایک پاؤ میں اور یہ ڈال کر آگ پر جوش ڈال دیں۔ نیم گرم استعمال کرائیں۔ دن میں ایسی تین خوراک پلانا بے حد مفید ہے۔
صرف چائے پلانا بھی سردی کے سر درد کے لیے مفید ہے۔
نیز دارچینی یا سنڈھ کو پانی میں گھس کر کنپٹیوں اور پیشانی پر طلا کرنا سردی کے درد سر کو رفع کرتا ہے۔
بعض اوقات نظر کی کمزوری کی وجہ سے درد سر شروع ہو جاتا ہے جو عام طور پر پیشانی پر ہوتا ہے۔ اور کبھی ماؤف آنکھ کے اوپر ہوتا ہے۔ بینائی کا کام کرنے زیادہ دیر تک پڑھنے، باریک نظری کا کام کرنے اور سینما دیکھنے سے درد شروع ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت میں آنکھوں کا امتحان کرانا تشخیص کے لیے نہایت ضروری ہوتا ہے۔
اگر ضعف بصارت ہو تو صحیح نمبر کی عینک لگوانے سے ہی درد سے نجات مل جاتی ہے۔ اگر کوئی دوسری آنکھ کی مرض ہو۔ مثلاً کالا موتیا، آنکھ کا زخم وغیرہ تو اس کا علاج کرنا چاہیے۔
کبھی دانت کی جڑوں میں پیپ کی وجہ سے درد سر شروع ہو جاتا ہے۔ جو عام طور پر چہرے اور کنپٹی پر ہوتا ہے۔ دانت نکال دینے سے ہی درد کو آرام ہو جاتا ہے۔
اگر کان کی خرابی سے درد ہو تو ائیرسکوپ سے کان میں دیکھنے سے اندر کے پردہ کا ورم یا زخم نظر آ جاتا ہے۔
مسکنات استعمال کرنے کے بعد مندرجہ ذیل نسخہ استعمال کرنے سے ایک دو دن میں درد سر رفع ہو جاتا ہے۔
پینی سی لین ۵ لاکھ یونٹ، ڈسٹلڈ واٹر ۵ سی سی
باہم ملکا کر عضلاتی انجکشن کریں۔ ایک دو انجکشن لگانے سے کان کا ورم رفع ہو جائے گا۔
سلفا ڈرگس بھی اس مطلب کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔
اگر بخار کی وجہ سے درد سر ہو تو بخار کی حالت میں مسکنات سے درد کو روکا جا سکتا ہے۔لیکن اصل بخار کا علاج کرنا ضروری ہے۔
اگر درد سر التہاب گردہ کی وجہ سے ہو جس میں مندرجہ ذیل علامات مثلاً پیشاب کی قلت اور سیاہی مایل خون کے سرخ ذرات کا ملا ہوا ہونا، چہرے اور تمام جسم پر ورم بخار وغیرہ ہوتی ہیں۔ اس کا علاج گردہ کی بیماریوں میں ملاحظہ فرمائیں۔
اس مرض کا مریض ہر وقت درد سر میں مبتلا رہتا ہے اور کبھی نکسیر بھی جاری ہو جاتی ہے، ہائی بلڈ پریشر کا علاج کرنا چاہیے۔
سر میں درد کے اسباب مختلف ہوا کرتے ہیں۔عام طور پر خون میں زہریلے مادوں کی شمولیت سے درد کی کیفیت سامنے آتی ہے۔ جسمانی تھکاوٹ،ہائی بلڈ پریشر،لو بلڈ پریشر ،شوگر کے لیول میںکمی ،خون میں آکسیجن کی کمی واقع ہونا،خرابی معدہ،امراضِ جگر،دائمی قبض،ذہنی دباؤ واعصابی تناؤ،شدید گرمی یا سردی کا حملہ،بخار ،فلو،دائمی نزلہ،غلبہ سودا وصفرا،اچانک صدمہ ،کوئی اچھی یا بری خبر سننے ا ور ماحولیاتی اثرات سے سر میں درد کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔
فی زمانہ راہ چلتے بیسیوں سر دردیاں آسانی سے پلے پڑ جاتی ہیں۔بلا وجہ کا شور وغل،گاڑیوں کی چیخ چنگھاڑ ہارنوں کا شور اور ماحولیاتی آلودگی،تیز روشنی تیز دھوپ،خوشبو یا بد بو وغیرہ سے بھی سر میںدرد واقع ہو سکتا ہے۔
سر میں اکثر درد رہتا ہے۔کبھی پو رے سر میں تو کبھی مختلف حصوں میں درد کا احساس ہوتا ہے۔بسا اوقات درد کے ساتھ پسینے بھی آتے ہیں اور کبھی کبھار قے و متلی کی کیفیت بھی سامنے آتی ہے۔جب کبھی شدتِ گرمی سے سر درد ہوتا ہے تو آنکھوں میں جلن،تپش،سر کی جلد گرم اور زبان و ناک کے نتھنے خشک ہوا کرتے ہیں جبکہ غلبہ سردی کی وجہ سے ہونے والے سر درد میں حواس بوکھلائے ہوئے،سر کا لمس ٹھنڈا اور چہرہ اترا اترا سا ہوتا ہے۔
بعض اوقات بعض افراد کے آدھے سر میں شدید درد ظاہر ہونے لگتا ہے۔آدھے سر کے درد کو درد شقیقہ کہا جاتا ہے اور اس کے اسباب واصول علاج سر درد سے مختلف ہوا کرتے ہیں۔ درد شقیقہ پر الگ سے مضمون باندھا جائے گا۔
سفوف مسکن: سوڈا سیلی سلاس ۲ تولہ، فناسٹین ۱ تولہ، سورنجاں صخ ۹ ماشہ، سب لوبان ۶ ماشہ، مٹھا تیلیہ سفوف ۳ ماشہ۔
تمام دواؤں کو باریک پیس کر سفوف تیار کر لیں۔
مقدار خوراک ۲ رتی تا ۶ رتی، پانی چائے یا گرم دودھ کے ساتھ دیں۔
فوائد: بے حد مسکن دافع مدد ہے۔ درد شقیقہ، عصابہ، وجع المفاصل، نزلہ، زکام، نقرس، بخار اور اعصاب و عضلات کے لیے بہت مفید ہے۔
کرشمہ مسیحائی: لائیکوار ایمونیا فورٹ ۱ تولہ، ست پودینہ ۱ رتی
دونوں کو شیشی میں باہم ملا کر مضبوط کارک والی شیشی میں ڈال لیں۔ کارک کھول کر مریض کو سونگھائیں۔
درد سر ہر قسم، نزلہ، زکام، ناک کا بند ہونا کے لیے فوری اثر شبدہ ہے لیکن عارضی ہے۔ اصل سبب مرض کو رفع کرنا ضروری ہے۔
اکسیر درد سر: مگنیشیا فاس ۱۲، کالی فاس ۱۲، فیرم فاس ۱۲ ہر ایک تین تین گرین۔
نیم گرم پانی کے ساتھ ایسی ایک ایک خوراک ہر تین گھنٹہ بعد دیں۔
درد سر، درد شقیقہ، عصابہ اور دیگر اعصابی دردیں، درد شکم، درد دل کے لیے بے حد مفید و مجرب ہے۔
دوائے درد سر ضربی: اسطوخودوس ۳ تولہ، بنات سفید ڈیڑھ تولہ
دونوں کو کوٹ چھان کر سفوف بنا لیں۔
اسفوخودس ۵ تولہ، کو ایک سیر پانی میں رات کو بھگو رکھیں، صبح جوش دیں،اور مل چھان کر شہد خالص نصف سیر ملا کر قوام تیار کریں۔
سفوف خانہ ساز ۱ ماشہ کھا کر اوپر سے شربت خانہ ساز ۱ تولہ عرق باریاں ۵ تولہ میں ملا کر پی لیں۔
ایسی تیں خوراک روزانہ استعمال کریں۔
درد سر ضربی یعنی چوٹ لگنے سے پیدا ہونے والے درد سر کے لیے بے حد مفید و مجرب ہے۔
اکسیر درد سر ضربی: اگر سر میں چوٹ آنے کی وجہ سے درد سر ہو یا کوئی اور علامت پیدا ہو گئی ہو تو ہومیوپیتھک دوا آرنیکات ۲ کی ایک خوراک ہر تیسرے دن کھلائیں۔ پہلی خوراک سے فائدہ ہو گا، نہایت مجرب ہے۔
سر میں چوٹ سگنے سے درد اور دیگر عارضات سر درد کے لیے اکسیری اور فوری اثرات کی حامل ہے۔
معجون درد سر: انیسوں، گل سرخ، گل نبقشہ ہر ایک ۳ تولہ، عود شبدی ۲ تولہ، صبر زرد، غاریقون، کبابہ ہر ایک ۲ تولہ، مرمکی، زعفران، حلتیت خالص ہر ایک ۱ تولہ، جو دوائیں گوند کی قسم سے ہیں جیسے مرمکی اور حلتیت۔ ان کو سرکہ میں حل کریں اور باقی دواؤں کو کوٹ چھان کر سب کو شہد خالص کف گرفتہ ۷ تولہ میں ملا کر محفوظ رکھیں۔
مقدار خوراک ۰۴ ماشہ ہے۔ اس کی قوت چار سال تک رہتی ہے۔ سر کی اصطلاح کرتی ہے۔ خواہ کھائیں یا طلا کریں یا بخور استعمال کریں۔ اسرار مخفیہ میں سے ہے۔
درد سر سرد کی اقسام کو نافع ہے۔ منقی دماغ اور مقوی حواس ہے۔ نشاط لاتی ہے اور معدہ کی اصلاح کرتی ہے۔ اگر گلاب خالص کے ساتھ استعمال کی جائے تو گرم امراض میں بھی مفید ہے۔
سر درد کا ہومیوپیتھک علاج
اکونائٹ۳۰: شروع شروع کے ہر ایک قسم کے درد سر میں نہایت فائدہ کرتی ہے۔
سخت سر درد، ماتھے میں گرانی، چکر آنا، صفرادی قے، بے چینی، گھبراہٹ وغیرہ علامات میں بے حد مفید ہے۔
آرسنک ۲: پیاس کی شدت، بے چینی، کمزوری، قے آنا، پیشانی پر بوجھ اور سکون کی حالت میں سر درد ہونا کے لیے مفید ہے۔
ایسڈفاس ۳: دماغی کمزوری کی وجہ سے سر درد ہونے کے لیے نہایت اعلٰی دوائی ہے۔
بیلاڈونا ۲: چہرہ سرخ، آنکھیں درد کریں، روشنی، شور و غل، حرکت میں تکلیف زیادہ ہو، سر کی داہنی جانب درد اور پاگلوں کی سی حالت ہو، اور ہر قسم کے سر درد کے لیے بہت مفید ہے۔
اپیکاک ۲: اگر درد سر کے ساتھ قے اور متلی ہو، اور بہت تکلیف ہو تو یہ دوائی بہت مفید ہے۔
برائی اوینا ۲: یہ دماغی جھلی میں سوزش ہو جانے کے لیے سر درد میں بے حد مفید ہے۔ جنکہ قبض، خشک اور سوکھا ہوا پاخانہ آوے اور حرکت کرنے سے درد میں زیادتی ہو اور صبح اٹھرے ہی سر درد ہو۔
گلونائن ۳: مزدوروں اور دھوپ میں کام کرنے والوں کے درد سر میں بہت مفید ہے۔
کس وامیکا ۲: بد ہضمی، قبض، چوٹی میں بوجھ، سورج کی روشنی کے ساتھ ساتھ درد بڑھتا جائے اور شام کو کم ہو جائے، نیز درد شقیقہ کے لیے بھی بہت مفید ہے۔
سپائی جیلیا ۲: یہ دوا تقریبا ہر قسم کے سر درد میں نہایت مفید ہے۔
سلفر ۳۰: یہ درد سر کی بہت سی قسموں میں مفید ہے، درد شقیقہ کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
سیپیا ۲: نہایت سخت سر درد، ایسا معلوم ہو کہ سر پھٹ جائے گا اور مریض چیخیں مارے، قے، متلی کا احساس، چہرہ زرد وغیرہ علامات کے درد سر میں بے حد مفید ہے۔
پلساٹیلا، اگنیشیا، ایمونیم کارب، جائنا، کلکیریا کارب، جلسی میم، کاکیا، لیکسس فاسفورس وغیرہ ادویات درد سر کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔
مگنیشیافاس: نہایت شدید درد سر جو دبانے اور گرمی سے کم ہو، سردی لگنے سے بڑھے۔ اُس کے لیے نہایت مجرب ہے۔
کالی فاس: دماغی کام کی زیادتی، اعصابی کمزوری اور بے خوابی کی وجہ سے سر درد کے لیے نہایت مفید ہے۔
نیٹرم سلف: صفرادی مزاج والے مریضوں کے سر درد کے لیے بہترین دوا ہے۔
نیٹرم فاس: معدہ میں تیزابیت کی وجہ سے درد سر ہو۔ صبح کے وقت درد کی زیادتی، منہ سے کٹھی ہوا آئے تو مفید ہے۔
کلکیریا فاس: دماغی کمزوری اور اعصابی درد سر میں نہایت بہترین دوائی ہے۔
نیٹرم میور: پاخانہ قبض اور سر میں شدید درد کے لیے نہایت مفید ہے۔
فیرم فاس: سر میں اجتماع خون، چہرہ اور آنکھوں میں تمتماہٹ اور سرخی حرکت اور جھکنے میں زیادتی، دبانے سے کمی وغیرہ کی سر درد میں نہایے بہترین دوائی ہے
درد شقیقہ کیا ہے اور اس کا علاج
درد شقیقہ Migraine مائیگرین
وجوہات و تشخیص: یہ ایک قسم کا نوبتی سر درد ہے۔ اکثر آدھے سر میں اور کبھی سارے سر میں ہوتا ہے۔ کنپٹی سے شروع ہوتا ہے اور وہاں سے سامنے ماتھے اور پھر تالو تک پہنچ جاتا ہے۔ درد شروع ہونے سے دس منٹ پہلے کبھی ایک ہاتھ اور کبھی دونوں ہاتھوں کی انگلیوں میں سوئیاں سی چُبھنے لگتی ہیں۔ اور نظر مٰں فتور آ جاتا ہے۔ روشنی بُری محسوس ہوتی ہے۔ اس کے بعد درد بڑھتا بڑھتا شدید ہو جاتا ہے اور لگا تار کئی گھنٹوں تک رہتا ہے۔ بعض آدمیوں کو اس درد کا آئے دن دورہ ہو جاتا ہے۔ لیکن کبھی کبھی کئی ماہ بھی گُزر جاتے ہیں۔ عورتوں میں خاص طور پر زمانہ حیض میں شروع ہوتا ہے۔
اس کا دورہ دو تین گھنٹہ سے چوبیس گھنٹہ تک رہتا ہے اور اکثر قے آنے پر ختم ہو جاتا ہے۔ اس درد میں مبتلا ہونے والے اکثر ذہین، محنتی اور حساس آدمی ہوتے ہیں اور یہ مرض عورت مرد کو یکساں ہوتا ہے اور اکثر یہ مرض موروثی بھی ہوتاہے۔نزلہ زکام کے بگڑ جانے، ملیریا بخار کی شدید لپیٹ، خرابی جگر، امراض گردہ، خون کی خرابی، بد ہضمی، معدہ میں ریح کی زیادتی، فاقہ کشی کمزوری، کثرت جامع، نقص بصارت، باؤ گریہ، کثرت حیض وغیرہ اسباب سے ہوتا ہے۔
علاج: اصل سبب مرض ہو معلوم کر کے رفع کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کے علاج کے دو اصول ہیں۔
اوّل۔ دورہ مرض کی حالت کا علاج اور
دوم۔ دورہ سے پہلے کی حالت کا علاج
جب درد ہونے لگے تو مریض کو آرام سے اندھیرے کمرے میں لٹائیں اور یہ نسخہ استعمال کریں۔
نسخہ: اسپرین ۵ گرین، کوٹین سلفاس ۳ گرین، دورس پوڈر ۳ گرین
ایسی ایک ایک پڑیہ ایک ایک گھنٹہ بعد، تین چار پڑیہ تک گرم دودھ یا چائے سے کھلائیں۔
ہر قسم کے درد شقیقہ و عصابہ کے لیے مفید ہے۔
ٹنکچر جبسی میم ۱۰ بوند، لائیکوار سڑکفیا ۳ بوند، لائیکوار ٹرینی ٹوپن ۱۰ بوند، یفنی زون ۵ گرین، ایکوا کلوروفارم ایک اونس۔
ایسی ایک خوراک دن میں تین بار بعد از غذا دیں۔ وقفہ کی حالت میں بے حد مفید ہے۔
اکسیر شقیقہ: اسطوخوودس ۳ ماشہ، تخم دھنیا ۳ ماشہ،مرچ سیاہ ۷ دانہ۔
تمام دواؤں کو پانی إیں گھوٹ کر صاف کر کے بغیر نمک یا مصری کے سورج نکلنے یا دورہ کے وقت سے پہلے ایک خوراک استعمال کرائیں۔
یہ نسخہ درد شقیقہ و عصابہ کے لیے تریاق الاثر ہے۔ چند دن کے استعمال سے اس مرض سے نجات مل جاتی ہے۔
طلا شقیقہ: جمالگوٹہ ایک عدد پانی میں گھیس کی جانب درد کی مخالف کنپٹی پر روپیہ کے برابر طلا کریں۔ اس سے سوزش ہو کر آبلہ پیدا ہو جائے گا۔ آبلہ چھید کر پانی نکال دیں۔ مکھن لگاتے رہیں۔ زخم تندرست ہو جائے گا۔
یہ طلا شقیقہ کے دورے کو روکنے اور درد کو تسکین دینے کے لیے نہایت مجرب ہے۔
اس مرض کے علاج میں قبض کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ اگر قبض ہو تو رات کو بلیوپل ۵ گرین کھلا کر صبح کو ۴ ڈرام مگنیشیا سلفاس ایک چھٹانک پانی میں حل کر کے پلا دیں۔ قبض رفع ہو جائے گی۔
یا اطریفل زمانی بقدر ۶ ماشہ گرم دودھ سے کھلائیں۔
درد شقیقہ کے علاج میں انجکشن کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔ اگر بہت شدت کا درد ہو اور آنکھ کے ڈیلوں پر دباؤ ہو، جیسے کہ باہر آ رہے ہیں تو اس وقت معمولی مسکنات سے کچھ فائدہ نہیں ہوتا۔ ایسی حالت میں مارنین سلفاس ۴/۱ گرین، اٹوپین ۱۰۰/۱ گرین کا ٹیکہ بہت جلد جملہ علامات درد کو رفع کر دیتا ہے۔
اکسیر درد شقیقہ: وٹامن بی ۱۲ جس کا تجارتی نام سیٹامین ہے۔ مقدار ۲۵۰ مائیکروگرام ہر روز عضلاتی انجکشن کریں۔
درد شقیقہ و عصابہ کے لیے بے حد مفید و مجرب ہے۔
درد شقیقہ کا ٹیکہ: گائی نرجن GYNERGIN (منڈوز) اس کا اصلی نام ارگوٹائین ٹارٹریٹ ہے۔ درد شقیقہ کے علاج میں بالخاصہ مفید و مجرب ہے۔
اس کے ۲/۱ ملی میٹر اور ایک ملی لیٹر کے ایمپیول ہوتے ہیں۔
شقیقہ کے حملہ کی پہلی علامت ظاہر ہوتے ہی ۲/۱ ملی میٹر گائی نرجن کا زیر جلد یا اندرون جلد ٹیکہ کر دینا چاہیے۔ اگر ضرورت پڑے تو دوسرا انجکشن کریں، ورنہ ایک ہی انجکشن سے درد شقیقہ، فتور بصارت کو دور کر دیتا ہے۔ اس سے ۹۰ فی صد مریضوں کو فاقہ ہو جاتا ہے۔ ہر قسم کے درد شقیقہ مثلاً نقص بصارت، ایام ماہواری، سُوء مزاج خون امراض اعشا، یعنی بطن کے لیے بے حد مفید ہے۔
نزلہ و زکام سے ہونے والے درد کو کوئی اثر نہیں کرتا۔
بیلر گال (ساختہ سنڈوز)
مقدار خوراک ایک ٹکیہ تا دو ٹکیہ دن میں تین خوراک۔
درد شقیقہ کے لیے بے نظیر پیٹینٹ دوا ہے۔ اس کے انجکشن بھی ہوتے ہیں۔ اس کا عضلی یا جلدی ٹیکہ ایک ایمیسیول کا کیا جاتا ہے۔
انگریزی پلستر: ایمپلاسٹر کنتھریڈس
یہ ایک انگریزی پلستر ہے۔ جو تیلنی مکھی کا تیار کیا جاتا ہے۔ انگریزی دوائی فروشوں سے مل جاتا ہے۔
گول کاغذی کاٹ کر اُس کے اوپر پلستر لگا کر کنپٹیوں پر لگا دیں۔ چار پہر کے بعد چھالا پیدا ہو جائے گا۔ اگر جلدی چھالا اٹھانا مطلوب ہو تو روئی گرم سے ٹکور کریں چھالے کو چھید کر پانی خارج کر دیں۔
درد شقیقہ کا فوری علاج ہے۔ اوپر گھی وغیرہ لگاتے رہیں۔
(نوٹ): ایک اور انگریزی دوا ایپی سپاسٹکس بھی آبلہ پیدا کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
اکسیر شقیقہ: کریلے کا پانی درد کی مخالف جانب ناک میں ٹپکانا فوری اثر دکھاتا ہے، اور درد بند ہو جاتا ہے۔
ہدایات:
شقیقہ کے مریض کے لیے ہر قسم کی ثقیل، نفاخ، گرم اور محرک اغذیہ شراب، کباب، شوربا، مٹھائی سے پرہیز لازمی ہے، غذا زرد ہضم استعمال کرنی چاہیے۔
(نوٹ):
کبھی دماغ کے پانچویں پٹھے کے ماؤف ہو جانے کی وجہ سے کبھی ایک ابرُو اور کبھی نصف چہرہ میں شدید نوبتی درد کا دورہ ہوتا ہے، اُسے درد عصابہ کہتے ہیں۔
درد عصابہ کیا ہے اور اس کا علاج
درد عصابہ Tic Douloureux ٹک ڈولروکس
وجوہات و تشخیص: یہ مرض گرم خلطوں کے بخارات کا چڑھنا، نزلہ و زکام کا بگڑنا، بلغم غلیظ کا جمع ہونا، سمیت ملیریا، آتشک، گنٹھیا، بد ہضمی، کمی خُون، خرابی دانت اس کے اسباب ہیں۔
یہ درد عموماً چہرے کے ایک طرف اور ابرُو کے اوپر ہوتا ہے۔ یہ درد اچانک آتا ہے اور بڑا شدید ہوتا ہے۔چند سیکنڈ سے چند منٹ تک رہتا ہے اور بار بار دورہ ہوتا ہے۔ درد آفتاب کے بلند ہونے پر چڑھتا جاتا ہے اور اس کے زوال سے لے کر غروب ہونے تک بند ہو جاتا ہے۔ اس درد کو عصبہ سے شاخ کا درد بھی کہتے ہیں۔ کیونکہ یہ اس پٹھے کی تینوں شاخوں میں ہوتا ہے۔ اگر درد پہلی شاخ کے ماؤف ہونے سے ہو، تو پیشانی اور سر کے سامنے ہوتا ہے۔ اگر دوسری شاخ میں خرابی ہو تو اوپر کے جبڑے اور رخسار کے اوپر کے نچلے حصے میں درد ہوتا ہے۔
علاج: اصل سبب کو معلوم کر کے رفع کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ شدت درد کو روکنے کے لیے مسکنات کا استعمال کرنا چاہیے۔
اگر قبض کی شکایت ہو تو قبض رفع کریں۔
مندرجہ ذیل نسخہ درد عصابہ کے لیے مستعمل ہے۔
نسخہ: پوٹاسیم برومائیڈ ۵ گرین، ٹنکچر بیلا ڈونا ۵ منم، ایکوا کلوروفارم ایک اونس، دن میں صرف دو خوراک، دوسری خوراک پر درد بالکل بند ہو جائے گا۔ مفید و مجرب ہے۔
تریاق عصابہ: پوست ہلیلہ کابلی ۱ تولہ، اسطوخودوس ڈیڑھ تولہ، بادیان ۶ ماشہ، کشینز خشک ۹ ماشہ، مرچ سیاہ ۹ ماشہ، دانہ الائچی کلاں ۶ ماشہ، پوٹاسیم برومائیڈ ۶ ماشہ، ایسپرین ۳ ماشہ۔
سب دواؤں کو کوٹ چھان کر سفوف بنا لیں، بس تیار ہے۔
مقدار خوراک ۳ ماشہ پانی نیم گرم کے ساتھ صبح درد ہونے سے پہلے اور رات کو سوتے وقت استعمال کریں۔
یہ نسخہ اعلٰی درجہ منقی دافع درد اور قبض کشا ہے۔
نسوار عجیب: کائپھل ۱ تولہ، پوٹاسیم پرمنگنیٹ ۱ ماشہ۔
سفوف تیار کریں، بوقت ضرورت ایک چاول نسوار دیں، نزلہ و زکام کی رکاوٹ سے پیدا ہونے والے درد عصابہ کو مفید ہے۔
اکسیر شقیقہ جو شقیقہ کے ضمن میں درج ہے۔ درد عصابہ کے لیے بھی مفید ہے۔
ٹیکہ درد عصابہ: مارنین ۴/۱ گرین کا جلدی ٹیکہ کریں، اس سے درد فوری رفع ہو جاتا ہے، لیکن اس کے استعمال سے پہلے مریض کی حالت کا اچھی طرح خیال کر لینا چاہیے۔ ضعف قلب کے مریض اور بچوں کو ہرگز نہ لگانا چاہیے۔
جوہر شفا: کلورل ہائیڈراس، کیمفر، منتھول، تھائیمول ہموزن ملا لیں، سیال بن جائے گا۔
مقام درد پر لگائیں، وقتی آرام کے لیے بے نظیر دوائی ہے۔
غذا و پرہیز: زرد ہضم غذا مثلاً دال مونگ، کھچڑی وغیرہ دیں، تقیل نفاخ اور دیر ہضم غذا مثلاً آلو، گوبھی، بینگن، تیل والی، اور ترش اشیاء، گڑ، اچار سے پرہیز کریں۔
جدید تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ پتھوں کے درد خواہ جسم کے کسی حصہ میں ہوں، وٹامن بی ۱ کی کمی سے پیدا ہوتے ہیں۔
لٰہذا یہ وٹامن جو مختلف تجارتی ناموں مثلاً بیرین وغیرہ سے ملتی ہے۔ اس کا خوردنی طور پر اور بذریعہ انجکشن استعمال کرنا بے حد مفید ثابت ہوا ہے۔
وٹامن بی ۱، ۲۵ ملی گرام ایک سی سی عضلاتی انجکشن کریں، روزانہ دو تین انجکشن کرنے سے درد رفع ہو جائے گا۔
اگر اعصابی کمزوری شدید ہو تو اس کے ساتھ سیٹامین ۱۰۰ مائیکروگرام ملا لیں۔ تو اور بھی زود اثر ہو جاتا ہے۔
اگر یہ درد خرابی جگر اور تلی کی وجہ سے ہو تو مندرجہ ذیل نسخہ بے حد مفید و مجرب ہے۔
نسخہ: مونیم کلورائیڈ ۱۰ گرین، سوڈا سلفاس ۱۵ گرین، ایکٹریکٹ ٹریکے سائی ۳۰ منم، سیرپ اور نشائی ۱۵ منم، ایکواکلوروفارم ۱ اونس
ایسی ایک ایک خوراک دن میں تین مرتبہ دیں، درد اعصابہ و شقیقہ کے لیے مفید ہے۔
گھریلو ِ علاج
سر دردمیں علامات کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔کیونکہ جب کبھی ہائی بلڈ پریشر سے سر درد ظا ہرہوتا ہے تو ایسے میں از حد احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے اور سوڈیم فری دوا دی جانی چاہیے تاکہ مزید پریشانی سے بچا جا سکے۔ہائی بلڈ پریشر کی صورت میں درد کا اظہار سر کے پچھلے اور نچلے حصے میں ہوتا ہے ۔اسی طرح لو بلڈ پریشر حالت میں عام طور پر درد کی کیفیت ماتھے کی طرف شدید ہوتی ہے ایسے میں کسی ایسی دوا کے استعمال سے بچاجانا چاہیے جس سے خون کا دباؤ مزید کم ہونے کا خدشہ ہو۔
بلڈ پریشر ہائی ہونے کے سبب ہونے والی سر در د سے بلڈ پریشر نارمل ہونے سے ہی نجات مل جاتی ہے۔ اسی طرح بلڈ پریشر’’ لو ‘‘ ہونے کے باعث ظاہر ہونے والی سر درد ختم کرنے لیے ضروری ہے کہ بلڈ پریشر کو نارمل رکھا جائے۔توانائی اور غذائیت سے بھرپور متوازن خوارک کا متواتر استعمال کرنے سے ’’لو ‘‘ بلڈ پریشر سے پیچھا چھڑایا جا سکتا ہے۔
جب امراضِ معدہ سر درد کی وجہ ہوں تو سونف،5 گرام،زیرہ سفید 5 گرام اور الائچی خرد1 عدد ایک کپ پانی میں پکا کر بطورِ قہوہ استعمال کریں۔
جب دماغی کمزوری کی وجہ سے سر درد ہوتا ہے تو ایسے میں مقوی اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی ضرورت ہے۔دماغی کمزوری دور کرنے کے لیے مغز بادام،مغز چہار،مغز اخروٹ،گاجر، ہرڈ،بہی،سیب، کیلا، خشخاش، کشنیز، سونف، مرچ سیاہ، عود، برہمی،دودھ،دیسی گھی،مکھن ،کھجور،انڈہ، ادرک ،آملہ،اوربالچھڑ وغیرہ کا مناسب استعمال بھی مفید ثابت ہواکرتا ہے۔
جب سر درد دماغی خشکی سے ہو تو غذا کے ساتھ ساتھ بیرونی طور پر دماغ کو تراوت پہنچانے والے روغن جیسے روغنِ کدو شیریں ،روغنِ بادام اور روغنِ لبوبِ سبعہ سے مالش وغیرہ بھی کرنی چاہیے۔دماغی خشکی کے ساتھ ساتھ بدنی خشکی دور کرنے کے لیے روغن بادام کے چند قطرے دونوں کانوں اور ناف میں بھی روزانہ ڈالنا بے حد فوائد کا حامل ہوتا ہے۔
اسی طرح اگر سر درد قبض کی وجہ سے ہو تو پہلے قبض رفع کرنی چاہیے،ملین اور قبض کشا غذائیں استعمال کریں۔قبض سے ازالہ کے لیے مربہ ہرڈ کے دو سے چار دانے رات کو کھا کر نیم گرم دودھ پینا بہت مفید ہے۔گل قند کا ایک چمچ نیم گرم دودھ میں ملا کر کھانا بھی قبض سے نجات دلاتا ہے۔بطور دوا اطریفل زمانی کا ایک چمچ رات سوتے وقت نیم گرم پانی میں حل کر کے پینا بھی بہت فائدہ دیتا ہے۔اگر دردہونے کے ساتھ ساتھ سر چکرائے بھی تو اطریفل کشنیزی کا ایک چمچ نیم گرم دودھ یا پانی کے ساتھ کھانا بھی مرض سے چھٹکارا دلانے میں ممد ومعاون ثابت ہوتا ہے۔
کچھ افراد میں سر درد کی وجہ نگاہ کی کمزوری بھی ہوتی ہے ۔یوں نگاہ کی کمزوری کو دور کرنے پر توجہ دے کر بھی ہم سر درد سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔اکثر وبیشتر وقوع پزیر ہونے والے سر درد کے لیے اسطو خودوس 10 گرام،کشنیز خشک10 گرام اور مرچ سیاہ10 عدد کا سفوف بنا کر 2 گرام صبح و شام نہار منہ آبِ تازہ کے ساتھ استعمال کریں۔
ذہنی تناؤ اور عصبی دباؤ کے نتیجے میں ہونے والے سر درد سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ذہنی تناؤ اور اعصابی دباؤ سے بچنے کی کوشش کی جائے۔ہمہ وقت خوش رہا جائے ،دوسروں کوبھی خوش رکھنے کی کوشش کی جائے۔ حسد،ہوس،بغض، نفرت اور غصے کے جذبات سے ممکنہ حد تک بچا جائے،نیند کم از کم آٹھ گھنٹے روزانہ لی جائے اور کام کرنے کے بعد آرام لازمی طور پر کیا جائے۔اگر ممکن ہو تو کوئی بھی ایسا کھیل روزانہ لازمی کھیلیں جس سے کسرت بدن بھی ہو اور وہ ذہنی تازگی بھی لائے۔
پرہیز
ہائی بلڈ پریشر کے مریض نمک کا اور چکنائی کاا ستعمال کم سے کم سے کریں،گوشت کا زیادہ استعمال بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ دائمی قبض میں مبتلا افراد کچی سبزیاں ،پھل اور پھلوں کا رس بکثرت استعمال کریں۔گوشت،تیز مصالحہ جات،چکنائیاں مٹھائیاں،کولا مشروبات ،بیکری مصنوعات، چاکلیٹس،آئس کریم، بیگن ،دال مسور،دال ماش، چاول،زیادہ چائے،کافی اور سگریٹ و شراب نوشی سے حتی المقدور بچنے میں ہی صحت مندی ہے۔سردرد سے مستقل محفوظ رہنے کے لیے سر کی طرف دوران خون کوبڑھانے والی ورزشوں کو روز مرہ معمول کا لازمی حصہ بنائیں۔
نوٹ! جب سر میں مسلسل درد کی کیفیت رہنے لگے تو سنے سنائے ٹوٹکوں پر وقت ضائع کیے بغیر کسی ماہر معالج سے مل کر اپنی دوا اور غذا ترتیب دیں تاکہ کسی بڑے خطرے سے بچا جا سکے۔متواتر سر درد دماغی رسولیوں ،فالج یا کسی دوسرے مہلک مرض کا سبب ہو سکتا ہے
سر درد کا علاج اور اقسام
سر درد Headache
طبی اصطلاح میں سر درد دوسرے امراض کی ایک علامت ہے اگر دوسری مرض سر درد کی وجہ نہ ہو تو پھر خون میں سمیت شامل ہو کر دماغ میں پہنچنے سے ہوتا ہے یا کچھ مریض میں سر درد کمزوری دماغ سے بھی پیدا ہوتا ہے
سر درد کی مشہور اقسام
سر درد زیادہ تر بوجہ سردی یا گرمی سے،مزاج انسانی بگڑنے پر،یا پھر دوسرے امراض کے اثرات جیسا کہ نزلہ و زکام،ریاح پیدا کرنے اشیاء کا استعمال،دماغی تھکاوٹ وغیرہ
کمزوری دماغ Cerebral Anaemia
سر درد کی اس قسم میں سارے دماغ یا دماغ کے کسی حصہ میں خون نہیں پہنچتا ہے متوازن خوراک کا نہ ملنا سے کمزوری دماغ مرض لاحق ہوتا ہے
آدھے سر کا درد Migraine
آدھے سر کے درد کو باری کا درد سر بھی کہتے ہے اور آدھے سر درد کی وجہ بخارات کا سر کے کمزور حصے میں جمع ہونا ہے اور اس کا حملہ زیادہ تر ایک مقررہ مدت پر ہوتا ہے کبھی کبھی یہ درد پورے سر بھی ہوتا ہے
اگر پورے سر میں درد ہو تو پھر کس طرح تشخیص کرے کہ مریض کو آدھے سر درد کا مرض لاحق ہے یا پہلی قسم کی سر درد ہے
سر درد اور آدھے سر درد کی پہچان
سر درد کی پہچان واضح ہے کہ پورے سر میں ہوتا ہے جبکہ آدھے سر درد کے مریض میں الٹی کرنے کی خواہش اور آنکھ کی بینائی میں تکلیف ہوتی ہیں
علاج
پہلی بات جس عارضہ سے درد سر ہو پہلے اس کی دوا لینی چایئے دوسرا اصول سر درد کی دوا ہمیشہ مریض کے مزاج کے مطابق تجویز کرنی چاہیئے
سفوف درد سر
اجزاء
ہرمل 50 گرام-سوڈا سلی سلاس 10 گرام
طریقہ تیاری: باریک سفوف بنا کر محفوظ کر لیں
مقدار خوراک:500 ملی گرام کے دو کیپسول یا گولیاں ہمراہ پانی
فوائد:فورا سر درد کو بند کرتا ہے
نوٹ:اگر سر درد گرم مزاج سے ہو تو اطریفل کشینز استعمال کرائے
سر درد بوجہ سرد مزاج سے ہو تو اطریفل اسطخدوس لیں-کمزوری دماغ سے سر درد ہو تو
انجیر خشک تین عدد-مغز بادام آٹھ عدد-دودھ 250 گرام
رات کو سوتے وقت لیں انشاءاللہ ضعف دماغ اور اس سے پیدا شدہ علامات دور ہو جائے گی
اور قرابا دینی ادویات میں سے
خمیرہ گاوزبان عنبری یا خمیرہ گاوزبان سادہ کا استعمال مفید ہے
آدھے سر کا درد کا علاج Migraine Herbal Treatment
اجزاء: دھنیاں خشک 30 گرام-اسطخدوس 30 گرام-کالی مرچ 3 گرام-سفوف بنا کر رکھ لیں
طریقہ استعمال:صبح سورج نکلنے سے پہلے تین گرام دوا ہمراہ پانی لیں
نوٹ: دستبرداری: اس مضمون میں شامل مواد پیشہ ورانہ طبی مشورے ، تشخیص یا علاج کے متبادل نہیں ہے۔ کوئی بھی دوائی، غذا ، ورزش ، یا اضافی طرز عمل شروع کرنے سے پہلے ہمیشہ اپنے معالج سے رجوع کریں۔ یہ مضمون صرف تعلیمی مقاصد کے لئے بنایا گیا ہے