تخ ملنگاپروٹین، کاربوہائیڈریٹس اور فائبر سے بھرپور

تخ ملنگا (تخم ملنگا) بیج کیلوریز سے پاک ہوتے ہیں جبکہ پروٹین، کاربوہائیڈریٹس اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جبکہ اینٹی آکسائیڈنٹس بھی مختلف فوائد پہنچاتے ہیں۔تخ ملنگا الفا لائنولینک ایسڈ سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ان بیجوں کا حصہ بنانے والا جز ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز جسم میں چربی گھلانے والے میٹابولزم کو زیادہ بہتر کرتا ہے جبکہ اس میں موجود فائبر معدے کو کھانے کے بعد دیر تک بھرے رکھتا ہے اور غیر ضروری منہ چلانے سے روکتا ہے۔ اسے دہی میں ڈال کر کھالیں یا پھلوں کی چاٹ پر چھڑک لیں۔کچھ ایشیائی ممالک جیسے تھائی لینڈ میں تخ ملنگا کو پانی، چینی، شہد یا ناریل کے پانی میں ملا کر پیا جاتا ہے۔ یہ بیج ان مشروبات کو سخت گرمی کو شکست دینے میں بہترین بنادیتے ہیں۔ یہ جسمانی گرمی کم کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اکثر لوگ انہیں لیموں پانی، شربت یا ملک شیک وغیرہ میں ملا کر پیتے ہیں۔

تخ ملنگا ذیابیطس ٹائپ ٹو کی روک تھام میں بہتر سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔ یہ جسمانی میٹابولزم کی رفتار سست کرتا ہے اور کاربوہائیڈریٹس کو گلوکوز میں بدلنے کے عمل کو کنٹرول کرتا ہے۔ ناشتے میں دودھ کے ایک گلاس میں تخ ملنگا کو ملائیں اور پی لیں۔تخ ملنگا آنتوں کی سرگرمیوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے۔ سونے سے قبل ایک گلاس دودھ میں اسے ملا کر پینا معدے کو صاف کرتا ہے، قبض کی روک تھام جبکہ پیٹ پھولنے یا گیس کے مسئلے کو ختم کرتا ہے۔یہ بیج معدے کی تیزابیت میں آرام لاتے ہیں اور زہریلے مواد کو جسم سے خارج کردیتے ہیں۔ یہ ایسے تیزابی اثرات میں کمی لاتے ہیں جو معدے کی تیزابیت اور سینے میں جلن کا باعث بنتے ہیں۔ تخ ملنگا کو پانی میں ملا کر پینا معدے کی جلن اور دیگر مسائل کو دور کرتا ہے۔

تخ ملنگا کو پیس کر ناریل کے تیل میں ملائیں اور متاثرہ حصوں پر لگائیں جو کہ چنبل اور جلدی خشکی سمیت متعدد جلد کے انفیکشن کا علاج کرتا ہے۔ ان بیجوں کو پیس لیں اور ایک کپ ناریل کے تیل میں ڈال کر اسے چند منٹوں کے لیے گرم کرلیں۔ اسی طرح تخ ملنگا کو کھانا جسم میں ایک کیمیکل کولیگن کی مقدار بڑھاتا ہے جو کہ نئے جلدی خلیات کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ اسی طرح تخ ملنگا آئرن، وٹامن کے اور پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ لمبے اور مضبوط بالوں کے لیے ضروری ہوتے ہیں، اس طرح یہ بیج بالوں کی نشوونما اور گھنے پن کے لیے بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔تخ ملنگا دافع تشنج خصوصیات رکھتا ہے، جو کہ تشنج کے شکار مسلز پر تناﺅ کو کم کرکے انہیں پرسکون کرتا ہے۔ ایسا کرنے سے کھانسی پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے جبکہ جسمانی دفاعی نظام مضبوط ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ حاملہ خواتین اسے ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر استعمال نہ کریں اور بچوں سے بھی دور رکھیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں