نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے اسٹیٹ آف دی انڈسٹری رپورٹ کے مطابق بجلی بلوں میں ایسے سرچارج بھی ہیں جن کا صارف کی بجلی کھپت سے کوئی تعلق نہیں۔ پاور سیکٹر سے متعلق نیپرا کی اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2022 میں بتایا گیا کہ ایک سال میں کیپیسٹی پیمنٹس میں 107ارب روپے اضافہ ہوا اور 2021-22 میں 721 ارب روپے کی کیپیسٹی پیمنٹس کی گئیں جو 21 میں 614 ارب روپے تھیں، 2021-22 میں ایل این جی کی قلت کے باعث مہنگے پاور پلانٹس چلائے گئے، ایل این جی کی قلت سے صارفین پر 19 ارب 33کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔ املک میں بجلی کی طلب کے باوجود بہترین صلاحیت والے پلانٹس نہیں چلائے گئے،گڈو پاور پلانٹ کے ایک یونٹ سے بجلی پیدا نہ کرنے سے 55 ارب روپے کا نقصان ہوا، چھ شوگر ملیں 2 سال سے بجلی کمپنیوں سے بجلی خریدنے کا کہہ رہی ہیں، بجلی کمپنیاں اپنے علاقوں میں پلانٹس سے سستی بجلی نہیں خرید رہیں۔ بجلی بلوں سے غیر متعلقہ ٹیکس، سرچارج ختم کرنے اوور بلنگ سسٹم کو ری اسٹرکچر کرنے کی ضرورت ہے۔وفاقی حکومت نے بجلی بلوں کے ذریعے ٹیکس اور سرچارج عائد کر رکھے ہیں، بجلی بلوں کے ذریعے ٹیکسز ڈیوٹیز اور سرچارجز سمیت ٹی وی فیس وصولی سے متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل ازخود منظور ہوکر قانون بن گیا، نوٹیفکیشن جاری
جس بینچ پرپارلیمنٹ نےعدم اعتماد کیااس کےسامنے کیسے پیش ہوجاؤں،فضل الرحمن
عدالت 14 مئی کو الیکشن کرانے کا فیصلہ واپس نہیں لے گی، چیف جسٹس
“آئین پاکستان” موبائل ایپلی کیشن کا اجرا
جنوبی کوریا کےمعروف پاپ گلوکارمون بن25 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
گل قند کےفوائد
گرل فرینڈ ملنےمیں دشواری،امریکی شخص نےقد لمباکرنےپر ایک کروڑ35 لاکھ خرچ کر دیے
عمرہ زائرین کی گاڑی کوحادثہ،9 پاکستانی جاں بحق
ہمارےکارکنوں کوگرفتارکرکےان کےسافٹ ویئراپ ڈیٹ کیےجا رہےہیں،عمران خان
چوہدری انوارالحق بلامقابلہ وزیراعظم آزاد کشمیر منتخب