نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے اسٹیٹ آف دی انڈسٹری رپورٹ کے مطابق بجلی بلوں میں ایسے سرچارج بھی ہیں جن کا صارف کی بجلی کھپت سے کوئی تعلق نہیں۔ پاور سیکٹر سے متعلق نیپرا کی اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2022 میں بتایا گیا کہ ایک سال میں کیپیسٹی پیمنٹس میں 107ارب روپے اضافہ ہوا اور 2021-22 میں 721 ارب روپے کی کیپیسٹی پیمنٹس کی گئیں جو 21 میں 614 ارب روپے تھیں، 2021-22 میں ایل این جی کی قلت کے باعث مہنگے پاور پلانٹس چلائے گئے، ایل این جی کی قلت سے صارفین پر 19 ارب 33کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔ املک میں بجلی کی طلب کے باوجود بہترین صلاحیت والے پلانٹس نہیں چلائے گئے،گڈو پاور پلانٹ کے ایک یونٹ سے بجلی پیدا نہ کرنے سے 55 ارب روپے کا نقصان ہوا، چھ شوگر ملیں 2 سال سے بجلی کمپنیوں سے بجلی خریدنے کا کہہ رہی ہیں، بجلی کمپنیاں اپنے علاقوں میں پلانٹس سے سستی بجلی نہیں خرید رہیں۔ بجلی بلوں سے غیر متعلقہ ٹیکس، سرچارج ختم کرنے اوور بلنگ سسٹم کو ری اسٹرکچر کرنے کی ضرورت ہے۔وفاقی حکومت نے بجلی بلوں کے ذریعے ٹیکس اور سرچارج عائد کر رکھے ہیں، بجلی بلوں کے ذریعے ٹیکسز ڈیوٹیز اور سرچارجز سمیت ٹی وی فیس وصولی سے متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں
ترکیہ میں زلزلےکےتیسرےدن بھی لاشیں نکالنےکاکام جاری،ہلاکتیں8500 سےمتجاوز
پیٹرول کی ذخیرہ اندوزی مت کریں ورنہ لائسنس منسوخ کردیںگے،مصدق ملک
پاکستان میں زلزلےسےمتعلق پیش گوئیاں محکمہ موسمیات نے مستردکردیں
،ترکیہ میں 7اعشاریہ 8 شدت کازلزلہ،1500افراد جاں بحق 5ہزار زخمی
بلوچستان:فاسٹ بولرنسیم شاہ اعزازی ڈی ایس پی بنا دیئےگئے
امریکی لڑاکا طیارے نےچینی جاسوس غبارہ مارگرایا
کوئٹہ:پولیس لائن کے قریب دھماکا،5 افراد زخمی
آئی ایم ایف کی شرط:سرکاری افسران اوراہلخانہ پراثاثےظاہر کرنا لازمی قرار
سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف انتقال کر گئے
توہین آمیزمواد کیوں نہیں ہٹایا؟ پاکستان میں وکی پیڈیا بلاک