بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونےپرحافظ نعیم الرحمن چراغ پا، احتجاج کا اعلان

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے رات کی تاریکی میں کراچی اور حیدرآباد کے عوام پر انہوں نے شب خون مارا ہے اس کے خلاف ہم ہرطرح کی قانونی اور عوامی جنگ لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں صبح 10 بجے احتجاج کا اعلان کروں گا اور ہو سکتا ہے کہ اس کی نوعیت پر شدید تر ہو لہٰذا کارکنان تیار رہیں۔ یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے مقامی حکومتوں کی حلقہ بندیوں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ’غیر منصفانہ‘ قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔یہ تیسرا موقع ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کیا گیا ہے۔مقامی حکومتوں کی مدت 30 اگست 2020 کو ختم ہو گئی تھی اور اس کے بعد الیکشن کمیشن 120 دنوں کے اندر انتخابات کرانے کا پابند ہے۔انتخابی عمل 24 جولائی کو ہونا والا تھا لیکن مون سون کی غیر معمولی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے انہیں ملتوی کردیا گیا تھا۔اس کے بعد الیکشن کمیشن نے 28 اگست کو بلدیاتی انتخابات کا شیڈول دوبارہ جاری کیا تھا لیکن سیلاب کی صورتحال اور پولیس اہلکاروں کی کمی کی وجہ سے انہیں دوبارہ موخر کر دیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں