بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی کو دیگرجماعتوں پربرتری

کراچی اور حیدر آباد میں گزشتہ روز ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کو دیگر جماعتوں پر برتری حاصل ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق شہر کی 170 یونین کمیٹیز کے نتائج میں پیپلزپارٹی چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 80 نشستیں لےکر سب سے آگے ہے جب کہ جماعت اسلامی 49 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور تحریک انصاف 29 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ الیکشن کمیشن کےمطابق مسلم لیگ ن نے 6 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ جے یو آئی نے 2، آزاد امیدوار 2، تحریک لبیک اور مہاجر قومی مومنٹ ایک ایک نشست جیت سکی ہے۔ الیکشن کمیشن کا بتانا ہے کہ شہر کی 65 نشستوں پر چیئرمین اور وائس چئیرمین کے نتائج آنا باقی ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق شہر کی 246 میں سے 235 یونین کمیٹیز میں انتخابات ہوئے جب کہ 11 نشستوں پر امیدواروں کے انتقال کی وجہ سے انتخابات ملتوی ہوئے۔ کراچی کے ضلع جنوبی کے چیئرمین کا نتیجہ مکمل ہوگیا جس میں 26 میں سے 15 یونین کمیٹیز پر پیپلز پارٹی اور 9 پر تحریک انصاف کامیاب ہوئی ہے، ضلع جنوبی میں ایک نشست پر تحریک لبیک کا پینل منتخب ہوا اور ایک نشست پر انتخاب ملتوی ہوگیا۔ لیاری ٹاؤن کی 13 میں سے 12 نشستوں کے نتائج سامنے آ چکے ہیں جن میں سے 11 نشستیں پیپلز پارٹی نے جیت لی ہیں اور پی ٹی آئی ایک نشست پر کام یاب ہو سکی ہے۔ صدر ٹاؤن کی تمام 13 نشستوں کے نتائج سامنے آ چکے ہیں جن میں پی ٹی آئی اب تک 8 نشستیں حاصل کر چکی ہے جب کہ پیپلز پارٹی نے صدر ٹاؤن کی 4 نشستیں حاصل کی ہیں، صدر ٹاؤن کی ایک نشست تحریک لبیک نے حاصل کی ہے۔ ملیر ٹاؤن کی 10 میں سے 5 نشستوں کے نتائج آ چکے ہیں، ان میں سے چار پیپلز پارٹی نے اور ایک پی ٹی آئی نے جیتی ہے، گلبرگ ٹاؤن کی 8 نشستوں میں سے 3 کے نتائج سامنے آئے ہیں اور یہ تینوں نشستیں جماعت اسلامی نے جیت لی ہیں۔لیاقت آباد ٹاؤن کی ایک نشست کےنتائج سامنے آئے ہیں جو جماعت اسلامی نےجیتی ہے جب کہ ٹاؤن میونسپل کارپوریشن ماڑی پور کی 3 نشستوں میں سے 2 پیپلز پارٹی نے اور ایک پی ٹی آئی نے جیتی ہے۔ ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کیماڑی کی 2 نشستوں کے نتائج سامنے آئے ہیں، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) نے ایک ایک نشست جیتی ہے جب کہ ابراہیم حیدری ٹی ایم سی سے ایک نشست پیپلز پارٹی نے جیتی ہے۔ کراچی انتخابات کا بڑا اپ سیٹ، پی ٹی آئی کے صدر یوسی کی سیٹ بھی نہ جیت پائے کراچی کے الیکشن کا اب تک کا سب سے بڑا اپ سیٹ سامنے آیا ہے، پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر اور کراچی سے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان یوسی کا الیکشن ہار گئے ہیں۔ خرم شیر زمان کو صدر ٹاؤن یوسی 11 سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سید نجمی عالم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، نجمی عالم نے اس نشست پر دو ہزار 696 ووٹ حاصل کیے۔ خرم شیر زمان اس علاقے سے دس سال سے ایم پی اے ہیں اور انہیں پی ٹی آئی کی جانب سے میئر کا امیدوار بھی قرار دیا جا رہا تھا، رکن صوبائی اسمبلی ہونے کے باوجود وہ یوسی چیئرمین کی نشست پر لڑ رہے تھے۔ دوسری جانب پولنگ ختم ہونے کے گھنٹوں بعد بھی نتائج کا سلسلہ جاری ہے اور نتائج کی رفتار سست ہے، ضلع وسطی، کورنگی اور شرقی کے نتائج میں تاخیر ہے۔ سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حیدرآباد ڈویژن سمیت اندرون سندھ کے کئی اضلاع کے اب تک کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آگئے۔ غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق حیدر آباد ڈویژن کی 3101 نشستوں میں سے پیپلزپارٹی مجموعی طورپر 1034 نشستیں جیت کر سب سے آگے ہے۔ حیدرآباد ڈویژن میں آزاد امیدوار 92 نشستیں لینے میں کامیاب رہے جب کہ تحریک انصاف 126 ، جماعت اسلامی 111 اور جی ڈی اے 15 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔ اس کے علاوہ حیدر آباد میں سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے 8 اور جے یو آئی (ف) کے 11 امیدوار میدان مار چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے دادو، مٹیاری، جام شورو، ٹنڈو الہ یار، ٹنڈو محمد خان، بدین، ٹھٹھہ اور سجاول کی ضلع کونسلوں میں برتری حاصل کر لی جب کہ ٹنڈو الہ یار میونسپل کمیٹی میں بھی میدان مار لیا۔ میونسپل کمیٹی دادو، بول ہاری، مٹیاری، جوہی، کوٹری اور سیہون شریف میں بھی پیپلز پارٹی سب سے آگے ہے۔ میونسپل کمیٹی میہڑ میں لیاقت جتوئی کے حمایت یافتہ پی ٹی آئی کے امیدواروں نے برتری حاصل کر لی۔ کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے بعد ووٹوں کی گنتی کے بعد بھی نتائج آنے میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے۔ الیکشن کمشنر سندھ نے تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کو ہنگامی مراسلہ لکھ دیا ہے۔الیکشن کمشنر سندھ کا کہنا ہےکہ سیاسی جماعتوں نےفارم 1 ،11 پولنگ ایجنٹس کونہ دینےکی شکایات کی ہیں، آراو کے ذریعے پریزائیڈنگ افسران کو فارم 11 ، 12 پولنگ ایجنٹس کو دیے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے بلدیاتی انتخابات میں 100 نشستوں پرکامیابی کا دعویٰ کیا اور ساتھ ہی زبردستی نتیجہ تبدیل کرانے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ 30 ووٹر لسٹوں میں گڑ بڑ موجود ہے،پھر بھی ایک معقول تعداد میں لوگوں نے ووٹ ڈالا ہے اور پی پی کے بھی بہت سارے لوگوں نے جماعت اسلامی کو ووٹ دیا ہے لیکن ہماری اکثریت کو کم کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں۔ حافظ نعیم نے دعویٰ کیا کہ جماعت اسلامی تقریباً 100 نشستوں پر کامیاب ہوگئی ہے، باقی سیٹوں پر ابہام اور تنازع ہے، فارم 11 ہم نے بہت مشکل سے حاصل کیے ہیں،رات دیر فارم 11،12 ملنے کا سلسلہ شروع ہوا، آراوز سے ہمیں رزلٹ نہیں مل رہے، پولنگ کو ختم ہوئے 18 گھنٹے گزرنے کے باوجود آراوز سے رزلٹ موصول نہیں ہوئے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہےکہ حافظ نعیم کو میں نے اور ناصر حسین شاہ نے فون کرکے پوچھا کہ جو بھی کراچی کا میئر بنتا ہے وہ رونا دھونا نہ کرے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کی مہربانی ہے کہ انہوں نے ہمیں سپورٹ کیا، کراچی میں 235 میں سے100سےزائد سیٹیں ملنےکی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتخابات انتہائی پرامن رہے، کل لا اینڈ آرڈر کے کچھ مسائل تھے لیکن ہم نے حل کیے، پورے الیکشن میں مجموعی طور پر 13 واقعات ہوئے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں ہم سب سے بڑی پارٹی کے طور پر سامنے آئے ہیں، شہر میں اپنا میئر لانے کے لیے رابطے کریں گے۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کراچی سے صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستیں بھی جیتے گی، ہماری خواہش تھی کہ ایم کیو ایم بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیتی، ایم کیو ایم نے ماضی میں بھی انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے، ایم کیو ایم کا حق ہے کہ احتجاج کرے، بیانات دیں، جو جیت کر آئے ہیں وہ مدت پوری کریں گے اور عوام کی خدمت بھی کریں گے، ہمارا تحریک انصاف سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، پی ٹی آئی کو چھوڑ کر باقی تمام جماعتوں سے بات ہو سکتی ہے۔کراچی: پی ٹی آئی نے کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ جیونیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے کسی سے بھی اتحاد نہ کرنے کا اعلان کیا۔ فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو لیڈ نہ ملی تو جماعت اسلامی کو غیر مشروط سپورٹ کریں گے، ہم پیپلزپارٹی کو سندھ دشمن جماعت سمجھتےہیں۔ انہوں نےکہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان پی ٹی آئی کی حمایت میں نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں