ایشیا کےامیر ترین شخص34 ارب ڈالرزسےمحروم

بلومبرگ بلین ائیر انڈیکس کے مطابق محض 5 دن کے اندر بھارت سے تعلق رکھنے والے گوتم اڈانی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں چوتھے سے 11 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں اور ان کی ذاتی دولت میں 3 کاروباری دنوں کے دوران 34.6 ارب ڈالرز کی کمی آئی ہے۔اس وقت 84.4 ارب ڈالرز کے ساتھ گوتم اڈانی 11 ویں نمبر پر ہیں جبکہ ان کے حریف مکیش امبانی 82.2 ارب ڈالرز کے ساتھ 12 ویں امیر ترین فرد ہیں۔اڈانی گروپ کی کمپنیوں کو بھی بھاری نقصان کا سامنا ہے اور ان کی مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالرز سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔گوتم اڈانی کی دولت میں تیزی سے کمی کی وجہ ایک امریکی شارٹ سیلنگ کمپنی ہندن برگ کی 25 جنوری کو جاری ہونے والی رپورٹ تھی۔اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اڈانی گروپ دہائیوں سے اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث ہے۔رپورٹ میں گوتم اڈانی کے لیے کارپوریٹ تاریخ کے سب سے بڑے دھوکے باز کے الفاظ بھی استعمال کیے گئے تھے۔ اس رپورٹ پر اڈانی گروپ کی جانب سے 29 جنوری کو 413 صفحات پر مشتمل ردعمل جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ کمپنیوں کی جانب سے تمام مقامی قوانین پر عمل کیا گیا ہے۔مگر یہ ردعمل بھی سرمایہ کاروں کو اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص فروخت کرنے سے نہیں روک سکا۔ خیال رہے کہ گوتم اڈانی 2022 میں سب سے زیادہ دولت کمانے والے افراد میں سے ایک تھے اور ان کے اثاثوں میں 42.2 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا، جس کے بعد انہوں نے سال کا اختتام 119 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص کی حیثیت سے کیا تھا۔ فرانس کے برنارڈ آرنلٹ اس وقت 189 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں جن کے بعد ایلون مسک 160 ارب ڈالرز کے ساتھ دوسرے، جیف بیزوس 124 ارب ڈالرز کے ساتھ تیسرے، بل گیٹس 111 ارب ڈالرز کے ساتھ چوتھے جبکہ وارن بفٹ 107 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے 5 ویں امیر ترین شخص ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں