امرود ایک سستا، لذیذ اور فرحت بخش پھل ہے۔اس کا مِزاج سرد (ٹھنڈا) اور تَر ہے امرود کو جام بھی کہا جاتا ہے
دیگرنام۔سندھی میں جاپھل ،بنگالی میں پیارا،مراٹھی میں پیرو،کناری میں جام پھل اور انگریزی میں گوآوہ فروٹ کہتے ہیں۔ اس کی دو اقسام ہیں ایک اندر سے سفید دوسرا سرخ ہوتا ہیں۔ سرخ امرود زیادہ اچھا مانا جاتا ہے۔ پاکستان میں یہ پنجاب اور سندھ میں عام پایا جاتا ہے۔ لاڑکانہ (سندھ) کا امرود زیادہ خوش ذائقہ مانا جاتا ہے۔ ہندوستان میں الہ آباد کا امرود مشہور ہے۔ اس کے اندر چھوٹے چھوٹے بہت سے بیج موجود ہوتے ہیں جو نہایت سخت ہوتے ہیں لیکن بیرونی پرت چھلکے سے محروم ہوتی ہے۔ اس لیے اسے چبا کر خالص حالت میں ہی نگلا جاتا ہے۔ یہ قبض کُشا ہوتا ہے اور پیٹ کے اَمراض کے لیے سود مند ہوتا ہے۔ یہ ہلکے سبز رنگ کا نرم پھل ہوتا ہے۔ اس کا اندرونی حصہ سفید ہوتا ہے جسے گودا کہا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ امرود اگر کچا کھایا جائے تو مفید ہوتا ہے۔ امرود کی ایک خاص قسم کا گودا ہلکے گلابی رنگ کا ہوتا ہے۔
ماہیت۔مشہور عام لذیز و شیریں پھل ہے۔
نوٹ۔بعض مصنفین نے امرودکا نام عربی میں کمثری لکھا ہے۔جب کہ کمثری عربی زبان میں ناشپاتی کا نام ہے۔
رنگ۔خام حالت میں سبز ،پختہ زرد سفیدی مائل اور خوشبو دار ۔
ذائقہ ۔کچا امرود کیسلا جبکہ پختہ شیریں وکھٹ مٹھاو خوش ذائقہ ۔
مقام پیدائش۔پاکستان میں پنجاب اور سندھ میں عام پیدا ہوتا ہے۔اور لاڑکانہ کاامرود زیادہ خوش ذائقہ ہوتا ہے۔
مزاج۔گرم و تردرجہ اول ۔سرد و تر درجہ اول مائل بہ حرارت
افعال۔مفرح و مقوی قلب ،قبل ازطعام قابض بعداز طعام ملین ۔
استعمال۔امرود کھانے سے تفریح وتقویت قلب سے حاصل ہوتی ہے۔قوت ہاضمہ اور معدہ کو طاقت اورفرحت دیتا ہے۔خفقان دورکرتاہے۔مالیخولیا ،زکام۔بواسیراورقبض کے مریضوں کو نافع ہے۔اس میں غذائیت بھی ہے۔بعض اطباء امرود کو کھانسی میں مفید بیان کرتے ہیں۔
امرود کے درخت کی چھال کے جوشاندے سے ورم لثہ میں غرغرے کراتے ہیں۔چھال کاسفوف اسہال میں مفید ہے۔
نفع خاص۔مقوی قلب۔
مضر۔زیادہ مقدار میں نفاخ،مورث قولنج۔
مصلح۔ز نجیل ،فلفل سیاہ ، مک طعام ،
بدل۔سیب یا ناشپاتی (تفریح میں )۔
جدیدتحقیقات۔چھال میں 25فیصد ایسڈ۔پتوں میں ٹے نین ایسڈ کے علاوہ وٹامن اے سی کیلشیم ،آئرن ،فاسفورس موجود ہیں۔
مقدارخوراک۔بقدرہضم۔
یہ میکسیکو اور براعظم شمالی و جنوبی امریکہ کا رہائیشی ہے جو وہاں سے ایشیا خصوصاً انڈو پاک اور مشرقی ایشیائی ممالک تھائی لینڈ، فلپائین، ویتنام وغیرہ سے پھیلتے پھیلتے یورپ خصوصا اسپین جا پہنچا۔
اسکی کاشت قلمکاری، پیوندکاری اور بیجوں سے ہوتی ہے۔ بیجوں سے یہ 14 مہینے بڑی مشکل سے مٹی سے سر نکالتا ہے اور پھر ایک دم قد پکڑنا شروع ہوتا ہے اور تقریباً دو سال کے بعد باقاعدہ پھل دینا شروع کرتا ہے اور اگلے 40 سال دیتا رہتا ہے۔ اس پھل کی بہت ساری اقسام ہیں جن میں تین بیحد زیادہ استعمال ہوتی ہیں جن کے نام : Lemon Guava, Strawberry Guava اور Apple Guava ہیں۔
ایپل Guava دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے جو اندر سے سرخ ہوتا ہے۔ دنیا میں امرود کی پیداوار کے لحاظ سے پہلا ملک انڈیا ہے جبکہ پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔
یہ پودا ایسے علاقے میں لگتا ہے جہاں ہوا گرم اور بارش زیادہ ہو۔ پاکستان کا علاقہ اس کے لئیے بہت موزوں ہے۔ یہ گھروں میں بھی باآسانی لگایا جاسکتا ہے۔ درخت کا قد 20 فٹ اونچا ہوسکتا ہے جو سر سے پائوں تک انسانوں کے لئیے سراپائے برکت ہے۔ اسکا پھل، پتے لکڑی اور درخت کا چھلکا سب کا مفید استعمال موجود ہے۔
پھل:Fruit
۰ امرود کے پھل میں کافی مقدار میں Antioxidants موجود ہوتے ہیں جو جسم میں موجود سیلز ( وہ اربوں کھربوں ننھی سی بوٹیاں جن سے پورا جسم بنا ہوا ہے) کو بہتر بناتا ہے اور کینسر بنانے والے سیلز FreeRadicals کو کنٹرول کرتا ہے، کولیسٹرول کم کرتا ہے، دل مضبوط کرتا ہے اور خون کے بہائو کو رواں دواں کرتا ہے۔
۰ امرود میں Fiber بڑی مقدار میں موجود ہے جو نظام انہضام کو بہتر کرتا ہے قبض دور کرتا ہے اسکے علاوہ بھوک مٹاتا ہے۔
۰ وٹامن سی جو جسم میں ہونے والے زخموں کو ٹھیک کرتا ہے زیادہ تر لوگ مالٹے کھا کر پورا کرتے ہیں اور دوائیوں پر بھی وٹامن سی کے لیے مالٹے کی تصویر لگی ہوتی ہے لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانگی ہوگی کہ امرود میں وٹامن سی ، مالٹے کے مقابلے میں دوگنا ہے۔ جی ہاں! اور اگر آپ نے قوت مدافعت بڑھانی ہے تو مالٹے کی بجائے امرود زیادہ اچھا۔
۰ پھل میں موجود Antioxidants اور بہت سارے دوسرے وٹامن جلد کے لیے اور بالوں کے لئیے بہت اچھے ہیں۔
۰ امرود کے بیج کا تیل جلد کی جھریاں اور دانے کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اسکے علاوہ امرود کے پھل کی خوشبو ایک خاص پراسس کے ذریعے شیمپو میں استعمال ہوتی ہے۔
امرود کے پتے: Guava Leaves
۔ امرود کے پتوں سے بنتا ہے قہوہ جو باقی سب قہووں کو پیچھے چھوڑ دیتا ہے۔ امرود کے پتے تو پھل سے بھی زیادہ فائدہ دیتے ہیں
۰اسکے پتوں کو دھو کر پانی میں ابال کر قہوہ بنالیا جاتا ہے۔ یہ قہوہ شوگر کے مرض سے بچاتا ہے اور شوگر کے مریضوں کے لئیے زبردست ثابت ہوا ہے۔ جاپان میں گورمنٹ نے باقاعدہ اس کے کلینئکل استعمال کی اجازت دے رکھی ہے۔ اسے باقاعدہ کھانے کے بعد پینے سے ٹھیک نتیجہ نکلتا ہے۔
۰ اسکا قہوہ کینسر سے بچائو کے لئے بھی زبردست ثابت ہوا ہے۔اس میں دو زبردست Antioxidants (Lycopene اور Favonoil) ہوتے جو عورتوں میں بریسٹ کینسر، مردوں میں پروسٹیٹ کینسر اور منہ کے سرطان میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔
۰ اسکے پتوں کا قہوہ Antiviral اور AntiBacterial ہے مطلب یہ آپ کو بخار نزلہ زکام کھانسی میں بھی آرام دیتا ہے اور صرف یہی نہیں ڈینگی وائیرس بخار کے خلاف بھی زبردست ثابت ہوا ہے۔
۰ امرود کے پتوں کا قہوہ ایک قدرتی Anti Diarrial دوا ہے۔ جی ہاں یہ آپ کا ہیضہ دور کرکے معدے کو زبردست کردیتا ہے۔ اس میں ایسے ادوایاتی اجزاہ پائے جاتے ہیں جن سے ہیضہ پیدا کرنے والے دو بنیادی جراثیم (Staphylococous Aureas, E.Coli) کا خاتمہ کرتا ہے۔
۰ یہ قہوہ خواتین کے خاص ایام (Menstrual Pain) میں اٹھنے والے درد کو بھی کم کرنے میں بہترین نکلا۔
اس کے قہوے کے بہترین نتائج حاصل کرنے کے لیے چار سے چھ ہفتے لگاتار ایک کپ پئیں۔
۰ اسکے پتوں کو ابال کر تھوڑی دیر اس میں تھوڑا نمک ڈال لیں ۔ یہ لیجئیے قدرتی Mouth Wash تیار ہوگیا اب اس سے کلی کریں اور دیکھیں نہ صرف آپ کی سانس تروتازہ خوشبودار ہوجائے گی بلکہ اس میں موجود Antiflamatory Action آپ کے مسوڑھوں کے بیکٹیرا مار کر انہیں مضبوط کرے گا۔
۰ اسکا ایک دو پتا لے کر درد کرنے والے دانت کے نیچے دبا کر رکھیں،
۰ اس کے پتوں کو گرائینڈ(پیس کر مشین سے) کرکے اس کو ابالیں اور جب بھورا ہونے لگے تو چولہا روک لیں۔ پانی کو پووے سے نتھار لیں اور اگر جلد پر دانے ہیں خارش نہیں رک رہی گھٹنوں میں درد ہے تو لگائیں اگر بال گر رہے ہیں تو پانی کی مالش کریں پھر دیکھیں یہ کیا کمال کرتا ہے۔
ایک کلیہ ہمیشہ یاد رکھیں، جب بھی جڑی بوٹیوں پتوں وغیرہ سے علاج شروع کریں تو ہمیشہ تھوڑی سی مقدار سے شروع کرکے اسکا Reaction نوٹ کریں اور پھر آگے بڑھیں۔
امرود کے درخت کی لکڑی: Guava Tree Wood
۰ یہ بہت مضبوط اور دیرپا ہوتی ہےاسلئیے نایجیریا میں اس پر ایک عمل کرکے اسے گھر کے چھتوں کی لکڑ میں استعمال کیا جاتا ہے۔
۰ اسے باربی کیو میں Smoke Meat بنانے کے لئیے استعمال کیا جاتا ہے۔ Smoke Meat گوشت بنانے کا ایک طریقہ ہے جس میں گوشت کو ایک خوبصورت گاڑھے رنگ میں لکڑ کی خوشبو ڈال کر بنایا جاتا ہے۔ یہ طریقہ بڑے اور مہنگے ریستورانوں میں استعمال ہوتا ہے۔
۰ اسکی لکڑی سے بہت سارے اوزاروں کی دستیاں بنائی جاتی ہیں بہت ساری تصاویر کی فریمیں بنائی جاتی ہیں کیونکہ یہ لکڑی دیرپا کوالٹی رکھتی ہے۔
۰ لکڑی کی چھال کو مختلف دوائیوں ، پائوڈرز اور میک اپ کا سامان بنانے کے لئیے استعمال کیا جاتا ہے۔
امرود کے پھل کی دشمن : Fruit Fly
پاکستان کے ماہر حشرات جناب اعزاز احمد صاحب نے اس مکھی پر کافی تفصیل سے لکھا ہے انکے مطابق فروٹ فلائی مکھی کے پیچھے ایک سوئی نما چیز ہوتی ہے جس سے وہ پھل کے اندر اپنے انڈے دیتی ہے جس سے ایک دو دن کے اندر ہی اس میں سونڈیاں پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔ اگر غلطی سے کھا لیں یہ پھل تو یہ سونڈیاں پیٹ میں بیماری نہیں پھیلائیں گی بلکہ عام گوشت کی طرح ہضم ہوجائیں گی۔ ان کا مشورہ ہے کہ خراب پھلوں کو فوری علیحدہ کرکے درخت سے اور نیچے زمین پر گرے ہوئے پھلوں کو بھی زمین میں ایک گڑھا کھود کر صحیح طرح دفن کردیں تاکہ مکھی کے مزید بچے نکل کر درخت کا سارا پھل خراب نہ کردیں۔جب پھل پکنے والے ہوں تو درخت پر Diptrix سپرے کریں۔
ایک دھوکہ دہی کا طریقہ یہ بھی ہے کہ سرکہ لیں ( کوشش کریں سیب کا سرکہ ہو) اس میں تھوڑا برتن دھونے والا بغیر خوشبو والا صابن کا محلول مکس کرلیں اب اسے ایک پلاسٹک کی ڈبی کے ڈھکن میں کچھ سوراخ کرکے اسے درخت کے ساتھ باندھ دیں۔ مکھی اسے پھل سمجھ کر اندر انڈے دینے آئے گی لیکن گرجائے گی۔
امرود خریدتے وقت زیادہ پکا امرود اور جس پر کالے کالے دانے بنے ہوں نہ خریدیں اس میں سونڈیاں(maggots) ہوسکتے ہیں۔ درخت سے بھی امرود وقت پر اتاریں اور بہت پکے امرودوں کو جلد از جلد علیحدہ کریں۔
تاہم یہ پودا پودوں کے لئے بہت دفعہ باعث زحمت (Pest) ثابت ہوا ہے . برازیل کے جنگلوں میں خصوصاً جزیرہ ہوائی میں Strawberry Guava نسل کا امرود اس قدر پھیل چکا ہے کہ اس نے بہت سارے دوسرے پودوں کی خوراک و پانی استعمال کرکے تقریباً سو پودوں کی نسل معدومیت کے خطرے میں ڈال دی ہے۔ جس پر مقامی حکومت اسے ختم کرنے پر کام کررہی ہے۔
امرود کے فوائد
٭ امرود قوت ہاضمہ کو تقویت دیتا ہے۔
٭ اس کا کھانا مفرح ہوتا ہے
٭ کچا امرود قابض ہوتا ہے جبکہ پکا ہوا کھانے کے بعد ملین ہوتا ہے۔
٭ دل کو طاقت دیتا ہے۔
٭ مالیخولیا اور ذہنی پریشانی کو دور کرتا ہے۔
٭ امرود بھوک بڑھاتا ہے۔
٭ زکام اور بواسیر میں بے حد مفید ہے۔
٭ اس کے بیج پیٹ کے کیڑوں کے قاتل ہیں۔
٭ امرود کے پتے رگڑ کر پلانے سے دست کی بیماری ٹھیک ہوجاتی ہے۔
٭ اس کے پھولوں کا لیپ آنکھوں کے ورم کیلئےبے حد مفید ہوتا ہے۔
٭ امرود میں وٹامن اے اور سی کے علاوہ کیلشیم‘ لوہا اور فاسفورس ہوتے ہیں جو انسانی صحت میں بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
٭ امرود کی چھال کا جوشاندہ بنا کر غرارے کرنے سے مسوڑھوں کی جملہ امراض ٹھیک ہوتی ہیں۔
٭ امروددماغ کو تر رکھتا ہے۔
٭ اگر پھٹکڑی کے ہمراہ امرود کے پتوں کو رگڑکر جوشاندہ تیار کرکے کلیاں کی جائیں تو دانتوں کے درد کو فوراً فائدہ ہوتا ہے۔
٭ امرود کے پتے رگڑ کر جلی ہوئی جگہ پر لگانے سے جلن ختم ہوتی ہے اور چھالے نہیں بنتے۔ متواتر استعمال سے جلد آرام آجاتا ہے۔ امرود طبیعت کو نرم کرتا ہے اور خون کو صاف کرتا ہے۔
٭ اس کے پھول رگڑ کر پینے سے (چھان کر) پتے کی پتھری ٹھیک ہوتی ہے بشرطیکہ مرض بڑھا ہوا نہ ہو۔
٭امرود کے خشک پتوں کا سفوف زخموں کو خشک کرتا ہے۔
٭ضعف معدہ کیلئے اگر ایک سیر کچے امرود میں ڈیڑھ سیر پانی ملا کر اتنا پکایا جائے کہ وہ گل جائیں بعد میں کپڑے میں ڈال کر اچھی طرح سے پانی نچوڑیں پھر اس پانی میں تین پاؤ چینی ملا کر شربت تیار کریں۔ دو چمچے بڑے ایک گلاس پانی میں ملا کر پینا ضعف معدہ کو بے حد مفید ہے۔
٭اگر سرچکراتا رہتا ہو تو امرود کے تازہ پتے ایک تولہ لے کر انہیں ایک سیرپانی میں جوش دے کر چھان لیں اور اس میں آدھا تولہ نمک ملا کر خالی پیٹ دن میں ایک یا دو دفعہ استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
٭ کھانسی اور نزلہ کو دور کرنے کے لیے آدھا کچا امرود جسے گدرا بھی کہتے ہیں گرم راکھ میں دبا کر تھوڑی دیر کے بعد نکال کر صاف کرکے تھوڑا نمک ملا کر کھانے سے کھانسی اور نزلہ سے یقیناً آرام ہوجاتا ہے۔
٭ امرود خون کی حدت کو دور کرتا ہے۔
٭ مثانہ کی سوزش کو دور کرتا ہے۔
٭ نزلے کو روکنے کے لیے امرود کی نرم کونپلیں آٹے کے چھان کے ساتھ جوشاندہ بنا کر تھوڑی چینی ملا کر پینے سے فوراً فائدہ ہوتا ہے۔معدے کی تیزابیت کا دشمن:
٭ بلغم کو روکنے کے لیے امرود کے ساتھ اجوائن دیسی ملا کر کھانا مفید ہوتا ہے۔
٭ امرود اور اجوائن دیسی ملا کر کھانے سے آنکھوں کے آگے اندھیرا آنا‘ سرکا گھومنا بھی ٹھیک ہوجاتا ہے۔
٭ امرود کا زیادہ کھانا پیٹ میں ہوا پیدا کرتا ہے۔
٭امرود پیاس کی شدت کو کم کرتا ہے۔
٭امرود معدے کی تیزابیت کا دشمن ہوتا ہے۔
٭پیٹ کی بے شمار بیماریوں میں امرود کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
٭ امرود خود ہاضم ہوتا ہے اور دوسری غذاؤں کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
٭امرود کے استعمال سے آنتیں صاف ہوجاتی ہیں۔
٭جگر کا فعل امرود کھانے سے درست ہوجاتا ہے۔
٭رات کو منہ میں پانی آنے کی شکایت بھی امرود کے مسلسل استعمال سے ٹھیک ہوجاتی ہے۔
٭امرود کو کھانے کے بعد کھانا زیادہ بہتر ہضم ہوتا ہے مگر امرود کھانے کے بعد پانی کم از کم ایک گھنٹے بعد پیا جائے تو بہتر ہے۔
٭پیٹ کا اپھارہ دور ہوتا ہے بشرطیکہ مقدار کے مطابق کھایا جائے۔
٭بواسیری قبض کو دور کرتا ہے۔
٭ دائمی قبض دور کرنے کیلئے صبح ناشتے میں آدھ پاؤ سے تین پاؤ تک امرود کالی مرچ اور نمک چھڑک کر کھانا مفید ہے۔
٭ امرود کے بیج آنتوں میں رکے ہوئے زہریلے اجزاء کو خارج کرتے ہیں۔
٭امرود کو صرف سونگھنا ہی متلی کو دور کرتا ہے۔
٭منہ کی سوجن دور کرنے کے لیے امرود کے پتوںکو ایک سیر پانی میں جوش دے کر غرارے کرنا مفید ہے۔
امرود اور اُس کے پتوں کے متعلق 1950 سے پہلے میڈیکل سائنس اتنی معلومات نہیں رکھتی تھی اور اسے ایک عام سا پھل مانا جاتا تھا مگر 1950 سے لیکر اب تک ماہرین ہر روز اس پھل اور اس کے پتوں پر اپنی تحقیق سے نئی معلومات حاصل کر رہے ہیں اور خاص طورپرامرود کے پتوں پر کی جانے والی بیشمار تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ عام پتے نہیں ہیں بلکے ایک اکسیر کا درجہ رکھتے ہیں۔امرود اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیوں کا خزانہ ہے جس میں وٹامن سی پوٹاشیم اور فائبر کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو اسے غذایت میں دوسرے پھلوں سے ممتاز کرتی ہے اور ہم اس آرٹیکل میں امرود اور اس کے پتوں کے میڈیکل سائنس کے تحقیق شُدہ 8 ایسے فائدے شامل کر رہے ہیں جنہیں پڑھ کر آپ بھی اس پھل کی بے پناہ افادیت کو جانیں گے اور اسے اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ بنائیں گے۔
نمبر 1 امرود اور اُسکے پتےخون سے شوگر کم کرتے ہیں
امرود کے جہاں اور بیشمار فائدے ہیں وہاں یہ خُون میں بڑھی ہُوئی شوگر کو کنٹرول کرنے کی خوبی سے بھی نوازا گیا ہے اور بہت سی میڈیکل سائنس کی تحقیقات کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود کے پتے بھی شوگر کو خون میں بڑھنے نہیں دیتے اور امرود کے پتے انسولین resistance خوبیوں کے حامل ہیں اور یہ بات ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے
ماہرین کی ایک ریسرچ کے مُطابق امرود کے پتوں کا قہوہ کھانے کے بعد پینے سے 2 گھنٹے تک خون میں بڑھنے والی شوگر کو قابو میں رکھا جا سکتا ہے اور تحقیق کےمطابق کھانے کے فوراً بعد امرود کے پتوں کا قہوہ خون میں 10 فیصد تک شوگر لیول کم کرتا ہے اور اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ امرود کے پتے انسولین کا مُتبادل ہیں۔
نمبر 2 امرود اور اُسکے پتے دل کو طاقتور کرتےہیں
ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود دل کے مریضوں کے لیے انتہائی مُفید غذا ہے کیونکہ اس کے اندر موجود بیشمار اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں اور امرود کے پتوں میں موجود وٹامنز دل کے لیے کسی اکسیر سے کم نہیں ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کے امرود میں شامل پوٹاشیم اور فوراً حل پزیر فائبر انسانی دل کے لیے انتہائی مفید ہے اور خاص طور پر امرود کے پتوں کا ماحصل(Extracts) بلڈ پریشر کو قابو میں کرتے ہیں جو دل کی بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہے اور پتوں کے یہ ماحصل خون میں شامل بُرے کولیسٹرال کو ختم کرکے اچھے کولیسٹرال کو پیدا کرتے ہیں اور بُرے کولیسٹرال کی زیادتی بھی دل کی بیماریوں کی ماں ہے۔
ماہرین کی ایک ریسرچ جو اُنہوں نے 120 لوگوں کو 12 ہفتے ہر کھانے سے پہلے پکا امرود کھلا کر کی کے نتائج کے مُطابق ان 120 لوگوں میں بلڈ پریشر 8 سے 10 پوائنٹس کم ہُوا، بُرا کولیسٹرال 9.9 فیصد کم ہُوا اور اچھے کولیسٹرال میں 8 سے 9 فیصد اضافہ ہُوا۔
نوٹ: امرود کے پتوں کا ماحصل یعنی Extracts حاصل کرنے کے لیے پتوں کو اچھی طرح دھو کر جوسر میں ڈال کر اس میں اُبلا ہوئی پانی ڈال کر اچھی طرح شیک کرلیں اور بعد میں کسی ململ کے کپڑے سے چھان لیں اور استعمال کریں۔
نمبر 3 عورتوں میں حیض سے ہونے والی تکلیف کو ختم کرتا ہے
بہت سی خواتین ماہواری کے دوران درد محسوس کرتی ہیں اور ماہواری کے دوران اُنہیں معدے پر اکڑن کی شکایت ہوتی ہے، میدیکل سائنس کی چند تحقیقات کے مُطابق امرود کے پتوں کا ماحصل خواتین میں ماہواری کے دوران معدے کی اکڑن کو شفا دیتا ہے۔ایک تحقیق میں 200 ایسی خواتین جو ماہواری میں درد محسوس کرتیں تھیں کو روزانہ 6 ملی گرام امرود کے پتوں کا ماحصل کھلایا گیا اور اُن کی درد میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔امرود کے پتوں کا ماحصل حمل کی درد میں بھی انتہائی مفید اوراکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔
نمبر 4 امرود نظام انہظام کو درست کر دیتا ہے
امرود ڈائٹری فائبر کا خزانہ ہے اور اسے کھانے سے پیٹ آسانی کیساتھ صاف ہوجاتا ہے اور یہ قبض جیسی بیماری کو پیدا نہیں ہونے دیتا۔صرف ایک امرود کھانے سے ہمیں جسم کی روزانہ ضرورت کی 12 فیصد فائبر حاصل ہوتی ہے اور امرود کے پتوں کا ماحصل پیٹ کی اکڑن اور درد اور ڈائریا میں انتہائی مُفید چیز ہے۔سائنس کے مطابق امرود میں اینٹی مائیکروبل موجود ہوتے ہیں جو آنتوں میں سے نقصان دہ مائیکروبس کا خاتمہ کر کے ہمیں ڈائیریا سے بچاتے ہیں۔
نمبر5 امرود موٹاپے کو ختم کرتا ہے
موٹاپا جسم میں دائمی بیماریوں کی ماں ہے اور امرود میں موجود صرف 37 کیلوریز اور فائبر جہاں ہمارے معدے کو بھرا رکتھی ہے اور بھوک مٹاتی ہے وہاں یہ چربی کو پیدا نہیں ہونے دیتا۔جو افراد وزن کم کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے بازار سے کم کیلوریز والے سپلیمنٹ مہنگے داموں خریدتے ہیں اُنہیں چاہیے کہ ایک دفعہ اس کام کے لیے امرود کو موقع ضرور دیں۔
نمبر 6 امرود اینٹی کینسر ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود کے پتوں کا ماحصل جسم میں کینسر کے سیلز کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس کی ایک وجہ ان پتوں میں موجود اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیا ں ہیں جو جسم کے اعضا کو فری ریڈیکلز سے متاثر نہیں ہونے دیتی۔
نمبر 7 قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے
ہمارے جسم میں وٹامن سی کی کمی ہمارے جسم کی قوت مدافعت میں کمی کی بڑی وجہ ہے اور وٹامن سی کی کمی ہمیں بہت سی انفیکشنز کی صورت میں بیمار کر دیتی ہے۔صرف ایک امرود ہمیں روزانہ کی ضرورت سے کہیں بڑھ کر وٹامن سی مہیا کرتا ہے اور اگر امرود کا موازنہ کینو یا مالٹے سے کیا جائے تو یہ کینو مالٹے سے دُگنی وٹامن سی مہیا کرتا ہے اور وٹامن سی ہمارے جسم کی قوت مدافعت کو تندروست اور توانا رکھتی ہے۔سردیوں میں عام طور پر انسان کا نظام مدافعت کمزور ہوتا ہے لہذا سردیوں میں عام نزلہ زکام اور کھانسی جیسی بیماریوں سے بچنے کے لیے امرود کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے۔
نمبر 8 امرود ہماری جلد کے لیے مُفید ہے
امرود میں شامل وٹامنز اور منرلز ہماری جلد کے لیے انتہائی مُفید ہیں اور اسکی اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں جلد کی حفاظت کرتی ہیں اور زخموں کو جلدی بھر دیتی ہیں اور جلد کو عمر کے بڑھنے کے اثرات سے محفوظ رکھتی ہیں اور جلد کو توانا کر کے اُن کو جھریوں پڑنے سے بچاتی ہیں۔
امرود کسٹرڈ بنانے کی ترکیب:
اجزاء: امرود ۔۔۔ آدھ کلو برابر سائز کے گول گول–پانی ۔۔۔ 2 کپ —-چینی ۔۔۔ 1/2 کپ–دودھ ۔۔۔ 2 کپ
ونیلا کسٹرڈ پاؤڈر ۔۔۔ 2 کھانے کے چمچ
ترکیب: آدھا کلو امرود چھیل کر آدھا آدھا کر کے درمیان سے بیجوں والا حصہ نکال دیں۔ پانی اور چینی ملا کر گرم کریں اور ان میں یہ کپ ڈال کر پکائیں، حتیٰ کہ قدرے نرم ہو جائیں، مگر ان کی شکل بر قرار رہے، کسڑڈ کو پکالیں۔ ان پیالیوں کو شیشے کی کھلی ڈش میں رکھیں، شیرہ بھی اس میں ڈال دیں۔
کسڑڈ کو ان پیالیوں کے اندد بھر دیں اور تھوڑا سا ڈش میں بھی پھیلا دیں۔ کسڑڈ کو علیحدہ کسی خوبصورت سے جگ میں ڈال کر پیش کریں۔ امرود اور کسڑڈ دونوں خوب ٹھنڈے کر لیں۔
امرود کی جیلی
اشیاء:۔امرود آدھ سیر–چینی ایک پاؤ–لیموں کا رس دو کھانے کے چمچے
ترکیب:۔امرود چھیل کر موٹے موٹے ٹکڑے کر لیں۔ دیگچی میں اتنا پانی ڈالیں کہ اس میں سارے امرود کے ٹکڑے ڈوب جائیں۔ اب اسے اتنا پکائیں کہ امرود گل جائیں باریک کپڑے میں اس آمیزے کو باندھ لیں۔ نیچے برتن رکھیں تاکہ رس ٹپک کر اس میں جمع ہو جائے۔ حاصل ہونے والے رس میں چینی ملا کر چولہے پر چڑھا دیں۔ ایک اُبال آجائے تو اس میں لیموں کا عرق شامل کر لیں۔ ہر اُبال پر جھاگ چمچے سے اتارتی جائیں۔ جب گاڑھا ہو جائے تو اتار لیں ٹھنڈے ہونے پر جیلی تیار ہے۔
—————————
نوٹ: دستبرداری: اس مضمون میں شامل مواد پیشہ ورانہ طبی مشورے ، تشخیص یا علاج کے متبادل نہیں ہے۔ کوئی بھی دوائی، غذا ، ورزش ، یا اضافی طرز عمل شروع کرنے سے پہلے ہمیشہ اپنے معالج سے رجوع کریں۔ یہ مضمون صرف تعلیمی مقاصد کے لئے بنایا گیا ہے