مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اداروں کی نیوٹریلٹی مشکوک ہے، اب بھی اداروں کے اندر ایسے لوگ موجود ہیں جو موجودہ سازش میں ملوث ہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مجبور نہ کیا جائے کہ وہ سازش میں ملوث ہونے والوں کا نام لیں، پھر کہا جائے کہ آپ نے اداروں کا نام کیوں لیا؟ سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی اجلاس کا بار بار حوالہ دیا جا رہا ہے، اداروں کو آگے آکر وضاحت کرنی چاہیے۔ ’اگر ہم نے غداری کی تو آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی ثبوت قوم کے سامنے لائیں‘ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کو نکالا جا سکتا ہے تو عمران خان کو کیوں نہیں نکالا جاسکتا۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مطالبہ کیا ہے کہ ہم نےغداری کی ہے تو ثبوت لائے جائیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ کیا آرمی چیف نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے منٹس دیکھے اور دستخط کیے، کیا کمیٹی نے منٹس کی منظوری دی کہ بیرونی سازش ہوئی اور ہم غدار ہیں۔
ویڈیو گیمزسے بچوں کی ذہانت میں اضافہ
عمرسرفراز چیمہ کی درخواست پراعتراض ختم،لارجر بنچ تشکیل دینےکی ہدایت
عدلیہ اپنےکام سےکام رکھے،ورنہ خودحکومت کرلیں،مولانا فضل الرحمن کی سخت تنقید
ملک ریاض سےریکور کی گئی رقم پربریفنگ دی جائےپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا نیب کوحکم
ماریوپول میں 1700 سےزائد یوکرینی فوجیوں نےہتھیار ڈال دیے،روس کادعوی
ترک نژاد جرمن باکسر موسی یامک دوران فائٹ انتقال کرگیا
امریکا میں عمران خان کےدورہ روس کا دفاع کرنےپربلاول بھٹوکی تعریف
وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سپریم کورٹ کوجوابدہ نہیں ہیں، عرفان قادر
بھارتی پنجاب کانگریس کےسابق صدرنوجوت سنگھ سدھوکو1 سال قید کی سزا
سپریم کورٹ نےہائی پروفائل مقدمات میں تقرروتبادلوں پر پابندی عائد کردی