آج ووٹنگ نہیں ہو گی،گورنر کسی مہم جوئی سےباز رہیں،فواد چوہدری

فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آج ووٹنگ نہیں ہوگی۔اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کا رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ آج اعتماد کے لیے ووٹنگ نہیں ہوگی اور اس حوالے سے اسپیکر نے اپنی رولنگ دے دی ہے۔ گورنر کو کسی بھی غیرآئینی اقدام سے باز رہنا چاہیے، اسپیکر کی رولنگ آچکی ہے، آج عدم اعتماد پرووٹنگ نہیں ہوسکتی اور آئینی پزیشن بھی یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر کسی مہم جوئی سے باز رہیں اور باقی کام آئین کے مطابق ہوگا، عدم اعتماد ناکام ہوگی، جمعے کو عمل شروع ہوگا اور اگلے ہفتے عمل مکمل ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد دونوں اسمبلیاں بیک وقت تحلیل کردی جائیں گی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ صوبے میں گورنر راج بھی نہیں لگے گا، آئینی طریقہ کار ہوگا، پنجاب میں ایسی کوئی صورت حال نہیں کہ گورنر راج لگے، پرویز الہٰی وزیراعلیٰ ہیں اور وہ رہیں گے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک اور بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ ’پرویز الہٰی کو 187 ارکان کی مکمل حمایت حاصل ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’مسلم لیگ (ق) کے 10 رکان نے چوہدری پرویز الہیٰ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے، تحریک انصاف کے 177 ارکان کل پرویز الہیٰ کی وزارت اعلیٰ کی حمایت میں اکٹھے ہوں گے‘۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ’پنجاب میں سیاسی بحران اس حقیقت کا اظہار ہے کہ نئے انتخابات واحد حل ہیں‘۔ واضح رہے کہ گورنر پنجاب سے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج 4 بجے طلب کیا تھا تاہم اسپیکر کی جانب سے اجلاس نہیں بلایا گیا۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے گزشتہ روز گورنر پنجاب کے اس حکم کو غیرقانونی اور آئینی کے منافی قرار دیتے ہوئے اجلاس ملتوی کردیا تھا۔ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر نے کہا تھا کہ گورنر کے احکامات آئین کے آرٹیکل 54(3) اور 127 سے مطابقت نہیں رکھتے جبکہ ایوان کا اجلاس آرٹیکل 54 (3) اور 127 کے تحت 23 اکتوبر 2022 سے جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ اجلاس کے اختتام کے بغیر نیا اجلاس طلب نہیں کیا جاسکتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں