آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائےکا مظہر ہیں،آرمی چیف جنرل عاصم منیر

آرمی چیف جنرل عاصم منیرنے کہا ہے کہ سینٹر آف گریویٹی پاکستان کے عوام ہیں، آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں۔ عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمنٹ کے ذریعے استعمال کرتے ہیں۔قومی سلامتی کے ان کیمرہ سیشن میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی آمد پر اراکین اسمبلی اور وفاقی وزرا نے ڈیسک بجا کران کا استقبال کیا جبکہ عسکری حکام کی جانب سے شرکاء کو ملکی سکیورٹی صورت حال پربریفنگ دی گئی۔باخبر ذرائع کے مطابق اجلاس میںگفتگو کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر نے کہا کہ حاکمیت اعلی اللہ تعالی کی ہے، اللہ تعالیٰ کے اس حکم سے ہی آئین کو اختیار ملا ہے،آئین کہتا ہے کہ اختیارعوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہوگا۔ آرمی چیف نے 1973 کا آئین بنانے والوں کوخراج تحسین بھی پیش کیا۔ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے دہشتگردی کیخلاف جاری کارروائیوں کے حوالے سے بتایا کہ یہ نیا آپریشن نہیں بلکہ ہول آف نیشل اپروچ ہے، یہ عوام کے غیر متزلزل اعتماد کی عکاسی کرتا ہے جس میں ریاست کے تمام عناصر شامل ہیں، اللہ کے فضل سے اس وقت پاکستان میں کوئی نو گو ایریا نہیں رہا۔انہوں نے کہا کہ ہم اس کامیابی کے پیچھے ایک کثیر تعداد شہداء و غازیان کی ہے، شہداء و غازیان نے اپنے خون سے اس وطن کی آبیاری کی، ان میں 80 ہزار سے زائد جوانوں نے قربانیاں پیش کیں، جن میں 20 ہزار سے زائد غازیان اور 10 ہزار سے زائد شہداء کا خون شامل ہے۔پاک فوج کے سپہ سالار کا کہنا تھا کہ یہ ایک کمپین ہے جو ریاست پاکستان کی پہلے سے منظور شدہ اور جاری اسٹریٹجی ڈائیلاگ اور ڈویلپمنٹ پرمبنی ہے، اس مہم میں سکیورٹی اداروں کے علاوہ حکومت کے تمام عناصر شامل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے لیے ریاست کی رٹ کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں، دہشتگردوں سے مذاکرات کا خمیازہ ان کی مزید گروہ بندی کی صورت میں سامنے آیا۔آرمی چیف عاصم منیر نے کہاملک میں دائمی قیامِ امن کے لیے سکیورٹی فورسز مستعد ہیں، اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن جاری ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں