ترکیہ میں زلزلے سے 1500 سے زائد افراد جاں بحق جب کہ پانچ ہزار زخمی ہوگئے ہیں۔ پیر کی صبح ترکیہ کے مشرقی علاقے میں زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر آیا۔امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.8 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز ترکیہ کا سرحدی شہر کرامن مراس تھا اور اس کی گہرائی تقریباً 14 کلومیٹر تھی۔زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ اس کے اثرات لبنان، اسرائیل، قبرص، یونان اور آرمینیا میں بھی محسوس کئے گئے لیکن سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان ترکیہ اور شام میں ہوا ہے۔ ترکیہ کی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ایجنسی نے ملک کے 7 صوبوں میں عمارتیں گرنے کے واقعات میں 1500افراد کی ہلاکت اور5000کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے، اس کے علاوہ عمارتوں کے ملبے میں بھی سیکڑوں افراد دبے ہوئے ، جنہیں نکالنے کے لئے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ شام کی وزارت صحت کے مطابق صوبہ الیپو، لطاکیہ، حما اور ترتُس میں اب تک 386 افراد ہلاک جب کہ 639 زخمی ہیں۔ دوسری جانب متاثرہ علاقے میں آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی جاری ہے، جن میں سے ایک کی شدت تو 6.7 بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔ شام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اب تک زلزلے سے 320 افراد ہلاک اور 600 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں زلزلے کے زوردار جھٹکوں سے کم از کم 10 ترک شہروں میں تباہی ہوئی ہے جبکہ انھیں دارالحکومت انقرہ کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں محسوس کیا گیا زلزلے سے کئی عمارتیں گِر کر تباہ ہوئی ہیں اور ملبے تلے پھنسے لوگوں کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں ترک حکومت نے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موبائل فون استعمال نہ کریں تاکہ امدادی کارکنوں کو رابطوں میں مشکلات نہ آئیں
